میرے درد کی دوا کرے کوئی
پانچویں قسط
تحریر: ماہر جی
اسی
اتوار
کی شام کی
بات ہے کہ
بیٹھے بیٹھے اچانک ہی
مجھے ردا کی
بنا برا
وا لی چھاتیوں
کا لمس یاد آ
گیا ۔۔ دوستو!!!!۔۔۔ جیسا کہ آپ کو معلوم
ہے کہ میں نے
بڑی بڑی
سیکسی خواتین
کی جی
بھر کے
چھاتیوں کو چوسا ہے
لیکن پتہ نہیں
کیوں ۔۔۔۔ جو مزہ مجھے
ردا کی بنا
برا والی
کنواری
چھاتیوں کے ٹچ کا
آیا وہ کچھ الگ
ہی تھا ۔۔اور اس کے
باوجود بھی کہ میں ٹین
ایجر کے ساتھ سیکس/ عشق
کا بہت بڑا
مخالف تھا لیکن ان
ساری باتوں کے
باوجود بھی مجھے
ردا کی چھوٹی چھوٹی
چھاتیوں کا نہ صرف
یہ کہ لمس بہت
یاد آ رہا تھا بلکہ
جس طرح
وہ
گرم ہو کر
میرے ساتھ
چپکی ہوئی
تھی۔۔۔۔ میرا تجربہ
یہ کہہ رہا تھا
کہ تھوڑی سی ٹرائی
کے بعد۔۔۔۔ موصوفہ۔۔ پکے
ہوئے پھل کی طرح ۔۔ میری
گود میں آ گرے
گی۔۔۔۔ چنانچہ اس پر
ٹرائی کرنے
سے پہلے۔۔۔۔ میں اس
کے ہر
پہلو پر
غور کرنے لگا ۔۔ خاص
کر اس کے خون
خوار ماموں کے
بارے میں ۔۔۔۔ابھی
میں
سوچ ہی رہا
تھا کہ ۔۔۔ اچانک
مجھے ردا
کے نپلز
کی اکڑاہٹ
۔۔۔۔۔ اس
کی بنا
برا والی
چھاتیاں ۔۔ ۔۔۔ اور ان
کے ساتھ جُڑا ۔۔۔۔ بے مثال
مزہ۔۔۔یاد آ گیا ۔۔ یہ سب
سوچتے ہوئے ۔۔۔۔ میں نے
ردا کے خون خوار ماموں
پر دو حرف بھیجے۔۔۔۔ ۔۔۔۔
۔۔۔ اور یہ کہتا ہوا
اپنی جگہ
سے اُٹھا کہ
جو ہو گا دیکھا جائے گا۔۔۔۔۔ اور
پھر ردا
کی تاڑ میں
چھت پر چلا گیا۔۔۔۔ اور وہاں
کا ایک
چکر لگا کر دیکھا
تو آس پاس کوئی بھی
نہیں تھا ۔۔۔ لیکن جانے کیوں
میرا دل کہہ رہا
تھا کہ ردا
ضرور آئے گی اور
پھر ایسا ہی
ہوا ۔۔۔ کہتے ہیں کہ
دل کو دل سے
۔۔ لیکن اس کیس میں
پھدی کو
لن سے راہ
ہو گئی۔۔۔۔۔ ۔۔ میرے
چھت پر جانے کے
دیر کے بعد وہ
بھی
اپنی چھت پر آگئی
اور مجھے کھڑ ا
دیکھ کر وہیں
ٹھٹھک
کر کھڑی ہو
گئی۔۔۔۔پھر آہستہ آہستہ میری
طرف بڑھی اور
پھر اپنے اور ہمارے
چھت کی
مشترکہ
دیوار کے اس
پار کھڑی ہو
کر بولی کیسے ہو؟ تو
میں نے اس سے کہا ٹھیک
ہوں تم سناؤ
؟ تو آگے
سے وہ کہنے لگی آج
تم کیسے ؟ تو میں
نے سچ بتاتے
ہوئے اسے کہا کہ
تمہارے لیئے آیا ہوں۔۔
میری بات سن کر
اس کے
سانولے
چہرے پر ایک
رنگ سا
آ گیا ۔۔۔۔ اور پھر کچھ توقف
کے بعد وہ
کہنے لگی ۔۔۔ آج میری یاد کیسے
آ گئی ؟ تو
آگے سے میں جواب دیتے
کہا۔۔۔۔ کہ کیا کروں دوست۔۔۔۔۔
آج دوپہر کو
ایک ایسا واقعہ
پیش آیا ۔۔۔
کہ جس کی
وجہ سے میری
حالت غیر ہو
گئی ہے ۔۔۔۔۔اور تب
سے میں ۔۔۔ نہ دن
کو نیند نہ
رات کو چین ۔۔۔یونس فین ۔۔۔
کی طرح اپنی
چھت کے چکر
کاٹ رہا
ہوں۔پھر اس سے
لگاوٹ
بھرے
لہجے میں بولا
اور دوپہر سے
اب تک یہ
میرا 118
واں چکر
ہے ۔۔ ۔۔میری بات سن کر اس
کے چہرے پر لالی سی
آ گئی اور وہ
مسکراتے
ہوئے کہنے
لگی ۔بس بس ۔۔اب اتنی بھی
نہ پھینکو ۔۔ ۔۔ ۔۔۔۔۔پھر
کچھ دیر گپ شپ لگا
نے کے بعد وہ مجھ سے
بولی ۔۔ اوکے اب میں
چلتی ہوں ۔۔۔تو میں
اس سے
ٹھیٹھ عاشقوں
کی طرح بولا۔۔۔
کہ میرا دل نہیں کر
رہا کہ تم جاؤ۔۔۔ تب
وہ مسکراتے ہوئے
بولی ۔۔۔اچھا۔۔تو
پھر ماموں کو
بلاؤں تو تب دل
کر لے گا؟ ۔۔۔ اس کی
بات سن کر میں ہنس
پڑا اور پھر اس
سے بولا ۔۔ چلی جاؤ
۔۔۔ لیکن پلیز
ایسی ڈراؤنی
باتیں تو
نہ کرو نا ۔۔۔ اس
طرح میری ردا کے
ساتھ دوستی کا آغاز ہو
گیا۔۔ پہلے پہل
تو ہم سرِ شام ہی چھت
پر ملا کرتے تھے
لیکن پھر اس کے
کہنے پر ہم لوگ
گھر اپنے اپنے
گھر والوں کے سو جانے کے بعد
۔۔۔۔۔ آدھی رات کو ۔۔۔
ملنا شروع
ہو گئے ۔۔۔ ۔۔
پھر
ایک دن کی بات ہے کہ
چا ندنی رات تھی
موسم بڑا سہانا تھا اور اس
موسم کے زیرِ اثر اس
دن وہ کچھ زیادہ ہی رومانس
کے موڈ
میں نظر آ رہی
تھی۔۔۔ اور میں
ایسے ہی کسی
موقع کی تلاش
میں تھا چنانچہ
اس کے ساتھ پیار
بھری باتیں کر تے کرتے میں
نے اس کا ہاتھ
پکڑ لیا ۔۔۔۔۔اور پھر
اس کے ہاتھ کو
چوم کر بولا۔۔۔ آج
تو بڑی
پیاری لگ رہی ہو۔ ۔۔
۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر ایسی ہی
لگاوٹ بھری
باتیں کرتے کرتے ۔۔ اپنی
انگلی کو اس کے
ہونٹوں
کی طرف لے
گیا اور پھر اس
کے نرم
نرم ہونٹوں پر
انگلی پھیرتے ہوئے
بولا۔۔۔ اجازت
ہو تو
تمہارے یہاں
ایک
چھوٹی سی
کِس کر لوں ؟ میری بات سن
کر ۔۔۔۔ اور اس کے باوجود
کہ وہ
ایک بولڈ لڑکی
تھی ۔۔۔ لیکن پھر بھی میری
یہ بات
سن کر شرم سے وہ
گلنار ہو گئی ۔۔ لیکن
بولی کچھ نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ اسے
نیم رضا مند
دیکھ کر میں
اس کی
آنکھوں میں آنکھیں ڈال
کر بولا ۔۔ پہلے کبھی کسنگ
کی ہے؟ ۔۔۔تو وہ
آہستہ سے کہنے
لگی۔۔۔۔۔ نہیں۔۔ ۔۔۔۔ اس پر
میں آگے بڑھا ۔۔۔ اور اس
کے کان میں
پیار بھری سرگوشی کرتے
ہوئے بولا ۔۔۔تو پھر کیا
خیال ہے؟ تمہاری لائف
کی پہلی کس ہو جائے؟۔
میری بات سن کر
دیوار کے اس پار
کھڑی
ردا نے ایک
نظر اپنی سیڑھیوں کی
طرف دیکھا۔۔۔۔۔
اور پھر بنا
کچھ کہے۔۔۔۔ اپنے
خوب صورت
ہونٹوں کو میری
طرف بڑھا
دیا۔۔ جوش کی
وجہ سے سانولی
سلونی حسینہ کا
چہرہ تمتما رہا
تھا ۔۔۔۔ ۔۔۔ ردا
کے رس بھرے
کنوارے ہونٹوں کو
اپنی طرف
بڑھتے دیکھ
کر میرا دل
مچلنے لگا
۔۔۔پھر ردا کی
طرح میں نے
بھی ایک نگاہ
آس پاس کی چھتوں اور
اپنی سیڑھیوں پر ڈالی۔۔ہر
طرف امن شانتی پا کر ۔۔۔۔۔میں
نے دھیرے دھیرے اس کے
رسیلے ہونٹوں پر
اپنے ہونٹ رکھ دیئے ۔۔۔اور
بڑی آہستگی کے
ساتھ اس کے ہونٹوں
کے ساتھ اپنے
ہونٹوں کا
مساج کرنے
لگا۔۔ ۔ اور چند
سیکنڈ ز تک
ایسے ہی کرتا
رہا۔۔ ۔۔ ادھر
میرے ساتھ
اپنی لائف
کی
پہلی کسنگ
کرتے ہوئے
وہ سانولی سلونی
اور کم سِن
حسینہ
شدتِ جزبات
سے
کانپنا شروع
ہو گئی۔۔ ۔۔خود
میرا
لن بھی
دھائیاں دے
رہا تھا ۔۔ لیکن مسلہ
یہ تھا کہ
۔۔ دوسری طرف
تجربہ کار
آنٹی کی بجائے
میرے سامنے ایک
کنواری دوشیزہ
کھڑی تھی جو کہ بولڈ ہونے کے
باوجود بھی ۔۔۔ کافی ہچکچا
رہی تھی۔۔۔ ورنہ اس وقت
ردا کی بجائے
۔۔۔۔ کوئی آنٹی ہوتی
۔۔۔۔تو کسنگ کے
دوران اب تک
ہی
اس نے میرے لن کو
اپنے ہاتھ میں پکڑ
کے چوپے کے لیئے
ریڈی ہو جانا تھا
۔۔لیکن آنٹی کے
برعکس بولڈ ہونے
کے باوجود ۔۔۔۔۔ یہ لڑکی
خاصی نا تجربہ کار تھی ۔۔۔۔
اس لیئے میں
بہت احتیاط
سے کام لے رہا
تھا ۔۔۔۔ کچھ دیر
بعد میں نے
ردا کے
رس بھرے
ہونٹوں کو
تھوڑا
سا چوسا اور
پھر ۔۔ پیچھے ہٹ گیا۔۔۔۔۔جبکہ
وہ اسی طرح آنکھیں
بند کیئے ۔۔۔۔
اپنے ہونٹوں
کو میری طرف
بڑھائے ۔۔۔۔۔ ویسے
ہی کھڑی رہی ۔۔
پھر چند سیکنڈ ز انتظار
کے بعد اس نے اپنی
آنکھیں کھولیں اور گھنی
پلکوں کی اوٹ سے
میری طرف دیکھتے ہوئے
بولی۔۔ بس کیوں کر دیا؟
تو میں نے اس
کی طرف دیکھتے
ہوئے کہا ۔۔ اور کسنگ
کروں؟؟ تو وہ سر
ہلا کر کہنے
لگی۔۔۔ ۔۔ اب تھوڑی
ڈیپ کسنگ کرو۔۔ ردا
کی بات سنتے ہی
میں ایک دفعہ
پھر اس کے رس بھرے ہونٹوں
پر جھکا اور پھر اس
کے اوپر والے ہونٹ
کو اپنے منہ میں لے
کر چوسنے لگا۔۔۔۔۔ پھر
اس حسینہ کے رس
بھرے ہونٹوں
کا رس پیتے پیتے
۔۔۔۔۔ ۔۔۔ میں نے دھیرے سے اپنی
زبان کو اس کے منہ
کے اندر ڈال دیا ۔۔۔
اس وقت
ہم دونوں کے
منہ ایک دوسرے کے
ساتھ سختی
سے جڑے
ہوئے تھے
اور ڈیپ
کسنگ کرتے ہوئے
مزے کے
آسمان پر پہنچ گئے
تھے ۔ اسی دوران میں
نے اپنا ایک
ہاتھ دیوار کے
اس پار کھڑی
ردا کی چھاتی پر
رکھ دیا۔۔۔۔۔
اور جیسے ہی میرا
ایک ہاتھ اس کی
چھوٹی سی چھاتی پر پڑا۔۔۔
تو اس نے ایک بار
۔۔۔ اپنی بند
آنکھوں کو کھول کر
میری طرف دیکھا۔۔۔۔ اور
پھر میرے ساتھ
کسنگ کو انجوائے
کرنے لگی ۔۔یہ اس
کی طرف سے ایک
طرح کا
گرین سگنل
تھا چنانچہ
اس
سگنل کا
فائدہ اُٹھاتے
ہوئے ۔۔۔ میں اپنے
ہاتھ کو اس کی قمیض
کے اندر لے گیا ۔۔ برا۔۔ تو
جیسا کہ آپ
کو معلوم ہے
کہ اس نے کبھی بھی نہیں
پہنی تھی ۔۔ اس لیئے اس
میں نے (ٹینس کے
گیند کے برابر) اس
کی چھوٹی
سی چھاتیوں کو
باری باری اپنے
ہاتھ میں پکڑا ۔۔۔اور ان
کو مسلنے لگا ۔۔ ۔۔ میرے
اس عمل سے
وہ حسینہ انجوائے
کرنے کے ساتھ
ساتھ ہلکی
ہلکی کراہنا
بھی شروع
ہو گئی ۔۔۔ ۔
اور اپنے کنوارے
بدن کو میرے
جسم کے ساتھ
ملانے کی
پوری پوری کوشش
کر نے لگی۔۔۔ ۔لیکن بیچ میں
دیوار حائل
تھی۔۔۔ ۔۔۔۔میری اس
شہوت بھری
چھیڑ چھاڑ سے
ردا بہت
مست ہو
رہی تھی۔۔۔۔۔ اسی لیئے کبھی
تو وہ
میری زبان کو اپنے
منہ میں لے کر
بے تحاشہ چوستی اور
کبھی اپنے منہ سے
زبان نکال کر میرے
منہ پر پھیرنے لگتی
اس کی الہڑ زبان کا ذائقہ
۔۔۔بہت شاندار تھا۔۔۔ پھر کچھ
دیر بعد اس نے
اپنے منہ کو میرے
منہ سے ہٹایا اور
پیچھے ہٹ کر بولی۔۔۔۔۔
توبہ اس
زبانوں کے بوسے
نے تو میری
جان ہی نکال دی تھی۔۔۔
۔۔۔ ردا کو مکمل
گرم حالت میں دیکھ
کر ۔۔۔ پروگرام
کے مطابق میں
اپنے اگلے سٹیپ
کی طرف بڑھنے
ہی لگا تھا ۔۔۔کہ اچانک اس
کے گھر کی
گھنٹی بجی ۔۔
گھنٹی کی آواز سنتے
ہی وہ
چونک اُٹھی اور
بُڑبڑاتے ہوئے بولی۔۔۔
یہ آدھی رات کو ہمارے
گھر کون آ سکتا
ہے پھر مجھ
سے کہنے لگی ۔۔ مجھے جانا
ہو گا۔۔۔ اور اس کے ساتھ ہی
وہ میرے جواب کا انتظار
کیئے بغیر
۔۔۔ہی ٹاٹا کرتے
ہوئے وہاں سے چلی گئی۔۔
یہ اگلی
رات کی بات ہے کہ
جب میں اپنی
چھت پر پہنچا
تو دیکھا کہ ان
کے گھر کی چھت
والا کمرہ جو
کہ عام طور
پر بند رہتا
تھا کی
ساری لائیٹس روشن
تھیں ۔ دیوار کے پاس
کھڑے ہو
کر میں حالات کا
جائزہ لے رہا تھا
کہ ردا ایک شیر
خوار بچے
کو اپنی
گود میں اُٹھائے
۔۔۔۔ میرے پاس آ گئی۔۔ اس
کی گود میں
بچہ کو دیکھ کر
میں نے بڑی
حیرانی سے پوچھا
یہ کون ہے؟
تو وہ اس بچے کو
پیار کرتے ہوئے بولی
یہ میرا بچہ ہے تو
میں نے اس کی
طرف دیکھ کر شرارت سے
کہا۔۔ صرف کسنگ کرنے سے
بے بی ہو گیا؟ میری
بات سن کر وہ
شرما گئی اور
پھر ہنستے
ہوئے کہنے لگی۔۔۔۔۔
تم بہت بدتمیز ہو پھر
میرے پوچھنے پر اس
نے بتلایا کہ
یہ بےبی ندا
آپی کا بیٹا
ہے پھر کہنے
لگی کیا تمہیں
معلوم ہے کہ آپی
کا یہ بےبی
شادی کے پورے پانچ
سال بعد پیدا ہوا
تھا تو اس پر
میں نے ترنت ہی کہہ
دیا کہ بڑی " پُوور"
(poor) پرفارمنس
ہے تیرے بہنوئی
کی۔۔۔ پھر میں نے اس کی
طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ
اس کا مطلب ہے کہ
آج سے ہماری
چھُٹی۔۔۔ تو وہ اپنی
گھنی پلکیں اُٹھا کر
بولی ۔۔۔۔ وہ کیسے۔۔۔؟ تو اس
پر میں
نے جواب
دیتے ہوئے کہا ۔۔۔۔ کہ وہ
اس طرح میری جان کہ
آج سے
گیسٹ روم تمہاری آپی
جو رہا کرے
گی۔۔۔تو آگے سے وہ سنجیدہ
ہو کر بولی ؟ ایک بات
کہوں؟ تو میں نے اس
سے کہا ہاں بولو۔۔ تو
وہ تھوڑا
کنفیوز ہو کر بولی ۔۔۔ میں نے
آپی کو تمہارے
ساتھ اپنے افئیر
کے بارے میں سب کچھ بتا دیا
ہے۔۔ ردا کی بات سن
کر میں پریشان ہو
گیا اور اسی پریشانی
کے عالم میں اس
سے بولا کہ
ان کا
ردِ عمل کیا تھا
میری بات سن
کر وہ ہنستے
ہوئے بولی ۔۔۔ ان کا ردِ
عمل اچھا تھا ۔۔ پھر میری طرف
دیکھتے ہوئے کہنے لگی۔۔۔کہ شاید
تمہیں معلوم نہیں کہ پورے
گھر میں ۔۔۔ میں آپی کے سب
زیادہ نزدیک ہو ں ۔۔ پھر
اپنی بات کو جاری
رکھتے ہوئے بولی۔۔۔۔۔ تم
یقین نہیں کرو گے کہ
عمروں میں اتنا زیادہ
فرق ہونے کے باوجود
۔۔۔میرے اور آپی کے
درمیان ۔۔۔۔ بہنوں سے زیادہ راز
دار سہلیوں والے تعلق ہیں
۔اسی لیئے ہم
ایک دوسرے کے ساتھ ہر بات
شئیر کر لیتی ہیں ۔۔۔ ان
کا پڑوسی ہونے کے ناطے
مجھے اس بات کا
پوری طرح
سے علم تھا کہ
ردا بلکل درست کہہ
رہی تھی۔۔۔۔ اور ویسے بھی
ردا اور ندا آپی
کی عادتیں اور شکلیں
ایک دوسرے کے ساتھ
بہت ملتی تھیں ۔۔ ہاں
ان دونوں
میں فرق
صرف یہ تھا
کہ ردا ایک سانولی
سلونی اور بلا
کی پر ُکشش لڑکی تھی ۔۔۔۔
جبکہ اس کے بر
عکس اس کی بڑی بہن
ندا بہت
گوری چٹی ۔۔۔خوب
صورت تھی
دوسرا
فرق ان
میں یہ
تھا۔۔۔۔ کہ ردا کی
چھاتیاں نہ ہونے کے
برابر جبکہ ندا آپی
چھاتیاں بہت
بھاری تھی جو
کہ اس کے
بھرے بھرے جسم پر
اچھی لگتی تھیں ۔میں
دل ہی دل
میں ان دونوں
کا موازنہ کر
رہا تھا کہ ۔ ۔۔اسی اثنا
میں مجھے
ندا آپی
آتی دکھائی ۔جو کہ
ہماری طرف ہی
بڑھ رہی تھی۔۔۔۔ اس
وقت ندا آپی
نے
(شاید بےبی کو
بریسٹ فیڈ
کروانے
کی وجہ سے)
ایک ڈھیلی
ڈھالی اور
باریک
سی نائٹی
نما شرٹ پہنی
ہوئی تھی۔ اور
اس نائٹی نما
قمیض پر انہوں نے
کوئی چادر یا دوپٹہ
وغیرہ نہیں
اوڑھا ہوا
تھا اس لیئے۔۔۔۔
مجھے ان کی
باریک قمیض کے
آر پار چھلکتی ہوئی
موٹی
موٹی چھاتیاں
صاف
دکھائی دے رہی
تھیں ۔ میرے خیال
آپی کی چھاتیوں میں
بہت زیادہ
دودھ آتا تھا ۔۔۔
۔۔۔۔کیونکہ ۔۔۔ ان کی
باریک قمیض
پر دودھ
بہنے کے
تازہ نشان بنے
ہوئے تھے
۔۔
دونوں بہنوں کا موازنہ
کرتے ہوئے ہم کہہ
سکتے تھے کہ اگر ردا
کچی کلی تھی
تو اس کی
بڑی بہن ندا
ایک پکا
ہوا پھل تھا۔
ایسا پھل جس سے رس
ٹپک رہا
تھا اسی لیئے
تو ندا
آپی کی شاندار
اور ادھ ننگی چھاتیوں
کو دیکھ کر ۔۔۔
میرے دل میں کچھ
کچھ ہونے لگا۔۔۔۔ ۔۔
۔۔۔ ادھر ہمارے پاس
پہنچ کر آپی
کھڑی ہو
گئی۔۔۔۔۔۔اور پھر
انہوں نے
ایک لمحے کے
لیئے
میری آنکھوں
میں آنکھیں ڈال کر
"ایہو جیا
تکیا کہ
ہائے مار سٹُیا"
۔۔(انہوں نے میری طرف
ایسی نگاہ سے
دیکھا کہ میں
دل تھام کر رہ گیا) ۔۔۔ اس کے
بعد ندا آپی
ردا
کو
مخاطب کر
کے کہنی لگی ۔۔۔ بےبی
مجھے دے دو کہ
اس کی فیڈ کا ٹائم
ہو گیا ہے آپی کی بات سن کر
ردا نے ان کو بے
بی پکڑا
دیا ۔۔۔ پھر
بےبی کو اپنے گلے
کے ساتھ لگانے کے
بعد ۔۔۔آپی میری طرف
متوجہ ہو کر کہنے لگی۔۔۔ ہیلو !!!
کیسے ہو ؟۔۔ امی
اور باقی گھر والے
کیسے ہیں؟؟ تو
میں نے جواب دیتے ہوئے
کہا کہ گھر میں سب
خیریت ہے میرا جواب
سن کر وہ ردا کی طرف گھومی
۔۔۔۔اور اسے کہنے لگی۔۔۔
۔۔ تمہارا دوست
تو ۔۔ پہلے سے بھی
زیادہ سمارٹ اور
کیوٹ ہو گیا ہے ۔۔۔
پھر بیک وقت ہم دونوں کی
طرف دیکھ کر مسکراتے
ہوئے بولی۔۔۔ آج کل بڑے
افئیر چل
رہے ۔۔۔۔اور پھر وہاں
سے چلی گئی۔
۔جیسے
ہی ندا آپی گھوم کر چلنے
لگی۔۔۔ تو دفعتاً میری
نظر ان کی پیاری سی
گول مٹول گانڈ پر
جا پڑی ۔۔ ۔ ۔جو چلتے
ہوئے ایک خاص ردھم کے ساتھ
ہل رہی تھیں۔۔۔ ۔۔۔۔اور میں ٹکٹکی
باندھے اس کے زیر و
بم کو دیکھ رہا تھا۔۔۔ ۔۔
مجھے یوں گم دیکھ
کر ۔۔۔ردا میرے سامنے
ہاتھ نچاتے ہوئے بولی۔۔۔او
ہیلو۔۔۔۔ کس سوچ میں گم
ہو ۔۔۔۔ واپس آ جاؤ ۔۔۔ تو میں نے
ایک ٹھنڈی سانس بھری
اور ردا کی طر ف
دیکھنے لگا تو وہ
مجھ سے کہنے لگی کہ آپی کی
وجہ سے ابھی تک امی لوگ جاگ
رہے ہیں اس لیئے آج
تم ج اؤ۔۔ پھر میری
فرمائیش پر اس نے
ادھر ادھر دیکھتے ہوئے
مجھے ایک ہلکی سی
فرینچ کس
دی اور صورتِ حال کو
سمجھتے ہوئے میں
واپس چلا گیا ۔۔۔
اسی طرح
کچھ دن اور گزر گئے۔۔
اس دوران ردا کے
ساتھ ساتھ کچھ دیر
کے لیئے ندا بھی
ہماری کمپنی کو
جوائن کرتی ۔۔۔ اور
گپ شپ
کے دوران
میرے
ساتھ مزاق بھی کر لیتی تھی
۔۔۔ آہستہ آہستہ ندا آپی ۔۔۔۔ میرے
ساتھ فری ہوتی جا رہی
تھی۔۔۔۔پھر ایک دن کی بات
ہے کہ اس دن بھی
انہوں نے وہی
باریک سی نائٹی
پہنی ہوئی تھی۔ کہ
جس میں سب دکھتا تھا
۔۔ تھوڑی سی گپ شپ
اور ہنسی
مذاق کے بعد
ندا آپی
بےبی کو لیئے
واپس جانے
لگی۔۔۔۔اور
انہیں
جاتے ہوئے حسبِ
معمول میں ان کی گول
مٹول گانڈ کو ٹکٹکی
باندھ کر
دیکھنے لگا ۔۔۔ جو
کہ چلتے ہوئے
ایک ردھم کے
ساتھ ہل رہی
تھی۔۔ ۔۔۔جیسے ہی آپی سین
سے غائب ہوئی ۔۔ تو
میں نے ردا کی طرف
دیکھتے ہوئے بڑے
لائیٹر موڈ میں کہا۔۔۔ ۔۔ویسے
وہ پوور پرفارمنس والا
تمہارا بہنوئی ہے بہت
لکی۔۔۔ کہ اس کو تمہاری آپی
جیسی خوب صورت اور سیکسی
لیڈی ملی ہے
میری بات سن کر وہ
ترنت ہی کہنے لگی
کہ کیا فائدہ ایسی خوب
صورتی کا کہ
جو شخص اپنی
بیوی کا بھی
خیال نہ
رکھ سکے۔۔۔۔ اس
کی بات سن کر میں نے
ویسے ہی کہہ دیا کہ
وہ کیسے ؟ تو
جواب میں ردا کہنے
لگی تمہیں پتہ ہے کہ
سات آٹھ ماہ ہو
گئے ہیں میرے
بہنوئی صاحب نے آپی
کے ساتھ سیکس نہیں
کیا ؟ ردا کی بات سن
کر میں واقعی ہی
حیران رہ گیا اور
اس سے بولا ۔۔۔ سیکس نہیں
کیا۔۔۔۔پر کیوں؟ تو جواب
دینے سے پہلے ردا نے
ایک بار پھر ادھر ادھر
دیکھا ۔۔۔اور پھر راز
داری سے بولی
کہ۔۔۔ بےبی کے آنے سے
چھ ماہ قبل انہوں نے
آپی کے ساتھ سیکس کرنا
چھوڑ دیا تھا کہ اس
سے بے بی پر کوئی
اثر نہ پڑ جائے ۔۔اور پھر
بےبی
کی پیدائیش کے
بعد ۔۔ دو بلکہ اڑھائی
ماہ ہو
گئے ہیں انہوں نے
آپی
کو یہ کہہ
کر ہاتھ نہیں
لگایا ۔۔۔۔ کہ ابھی تک
تمہارا جسم کچا ہے
وغیرہ وغیرہ ۔۔ ردا کی بات
سن کر میں حیران
رہ گیا۔۔۔اور پھر
اس کی طرف دیکھتے
ہوئے بڑے ہی معنی
خیز لہجے میں
بولا۔۔۔ کمال ہے اگر
اتنی
خوبصورت میری بیوی
ہوتی تو ابھی تک میں
نے اس کی پھدی
کا پھدا بنا
دینا تھا۔۔۔۔میری بات سن
کر ردا ہنستے ہوئے
بولی ۔۔۔ کہتے سبھی یہی ہیں۔۔۔
لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر اس قسم کی
باتیں کرتے ہوئے اس نے حسبِ سابق
مجھے فرینچ کس دی
تو میں نے اس کی
چھاتیوں کو مسلتے ہوئے
کہا۔۔۔۔ میری جان
اس
چمی سے
میرا دل نہیں
بھرتا ۔۔۔ اس لیئے میرے لیئے کچھ
سوچ۔۔۔ تو وہ اپنی ننگی
چھاتیوں پر میرے
ہاتھوں کی گرفت
کو انجوائے کرتے
ہوئے مست
آواز میں کہنے
لگی کیا چاہتے ہو؟
تو میں نے اس کے نپل
کو اپنی دو انگلیوں
میں مسلتے ہوئے کہا ۔۔"
ملنی" میرا
مطالبہ سن کر
وہ ساری
بات سمجھ
گئی۔۔۔۔ ۔۔۔ پھر ویسی ہی
مچلی بنتے ہوئے
بولی۔۔۔۔۔وہ کیا ہوتا ہے؟؟
تو اس پر میں نے
اس کی چھوٹی
سی چھاتی کو دباتے ہوئے کہا۔۔۔ تن سے تن
کے ملاپ
کو ملنی
کہتے ہیں
اور میں تم سے
یہی چاہتا
ہوں ۔۔۔ میری بات
سن کر اس نے
اپنے ہونٹوں کو
میرے ہونٹوں کے ساتھ
جوڑا ۔۔۔۔۔ اور پھر ایک
لمبی سی کس دیتے
ہوئے بولی
۔۔۔اوکے میں کچھ
کرتی ہوں ۔۔اسے
جاتا دیکھ کر۔۔۔۔میں بھی
واپسی کے لیئے
مُڑا اور
اس کے ساتھ
ہونے والی
ملنی کے
بارے میں سوچنے لگا۔۔
اس
سے اگلے روز کی بات ہے
کہ ہم تینوں گپ
شپ لگا رہے تھے کہ اچانک
کسی کے سیڑھیاں چڑھنے کی
آواز سنائی دی ۔۔۔اس آواز
کو سنتے ہی ندا آپی
مجھ سے بولی کہ نیچے
بیٹھ جاؤ اور جب
تک میں نہ کہوں تم
نے اوپر نہیں اُٹھنا
۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی
دونوں بہنیں تیز
تیز قدم اُٹھاتے
ہوئے اپنے کمرے
کی طرف چلی گئیں۔۔۔۔۔ ان کے
جانے کے ۔۔۔۔ 10/15 منٹ
بعد ۔۔۔۔ماحول میں
پھر سے کچھ ہل چل
ہوئی ۔۔۔اور پھر دو
افراد کے تیزی
کے ساتھ سیڑھیاں اترنے
کی آوازیں آنے لگیں۔۔۔۔۔ کچھ
دیر بعد مجھے ندا
آپی کی آواز سنائی
دی کہ کھڑے جاؤ
۔۔۔جیسے ہی میں ان
کے مدِ مقابل کھڑا ہوا
۔۔۔۔ تو وہ پرُاسرار لہجے
میں کہنے لگیں۔۔۔ آج
تمہاری قسمت زوروں
پر ہے تو آگے
سے میں نے پوچھا کہ
وہ کیسے ؟ تو انہوں
نے مختصراً
بتایا کہ ابھی
ابھی خبر ملی
ہے کہ ان
کی ممانی کو
ہارٹ اٹیک ہو گیا
ہے جس
کی وجہ سے سارے
گھر والے ہسپتال جا
رہے ہیں پھر میری طرف
دیکھتے ہوئے بڑے ہی
معنی خیز لہجے میں بولی
۔۔۔کہ اگر ردا ان کے
ساتھ جانے سے رہ گئی
۔۔۔۔۔تو آج تمہاری ملنی پکی۔۔۔
آپی کے منہ سے ملنی
کا لفظ سن کر میں
زرا حیران نہ ہوا
کیونکہ مجھے معلوم
تھا کہ یہ دونوں
بہنیں آپس میں ہر
بات شئیر کرتی ہیں ۔ ادھر
ملنی کا
بتاتے ہی
وہ نیچے جانے
کے لیئے مُڑی تو میں
نے ہمت کر کے ان
کا ہاتھ پکڑ لیا اور
پھر ان سے بولا ۔۔۔ اگر
ردا چلی گئی تو؟
میری بات سن
کر آپی کا خوب
صورت چہرہ لال
ہو گیا اور وہ گہری
نظروں سے میری
طرف دیکھتے
ہوئے کہنے لگیں ۔۔
تم بتاؤ ؟ تو میں نے
ان کی آنکھوں میں
آنکھیں ڈال کر دیکھتے
ہوئے بڑے ہی
شہوت بھرے
انداز میں کہا۔۔۔
ملنی پھر بھی
ہونی چاہئے۔۔۔میری بات سن
کر ان کا پہلے
سے لال چہرہ کچھ
مزید لال ہو گیا
۔۔۔اور پھر انہوں نے بڑی
عجیب نظروں سے
میری طرف دیکھا اور ۔۔پھر
اپنے رس بھرے
ہونٹوں پر
زبان پھیر تے ہوئے
بولیں۔۔ ۔۔۔ میرے آنے
تک یہیں رکو۔۔۔ اور
پھر وہ بھی سیڑھیاں اتر
کر نیچے چلی گئی۔۔۔۔۔
۔
دس پندر ہ منٹ کے
بعد ندا آپی دوبارہ
اوپر آئی ۔۔۔اور
میری طرف دیکھتے ہوئے
کہنے لگی گُڈ لگ
بوائے۔۔سیڑھیاں اتر کے
نیچے جاؤ ۔۔ ردا
تمہارا انتظار
کر رہی ہے ۔۔اور اس کے ساتھ ہی
وہ اپنے کمرے کی طرف
جانے کے لیئے
مڑنے لگیں ۔۔۔تو میں
نے ایک بار پھر
ہمت سے
کام لیتے
ہوئے ان کا
ہاتھ پکڑ لیا۔۔۔۔اور
لجاجت بھرے
لہجے میں بولا۔۔۔۔
وہ میری درخواست کا کیا
بنا؟ تو وہ اپنے
ہونٹ کاٹتے ہوئے بولی۔۔
جلدی جاؤ !!!! ۔۔۔۔۔اور پھر
تیز تیز قدم اُٹھاتی
ہوئی اپنے کمرے
کی طرف چلی گئیں ۔۔ان کے
جانے کے بعد میں نے
ادھر ادھر دیکھا اور پھر اپنے
چھت کی
چھوٹی سی دیوار پر
ہاتھ رکھا ۔۔۔۔اور ۔۔۔۔ بڑے آرام سے
نیچے کود گیا۔۔۔اور
محتاط قدم
اُٹھاتا ہوا
سیڑھیوں کے پاس پہنچ گیا۔
اور پھر ایک لمحے کے
لیئے ادھر ادھر دیکھتے ہوئے
۔۔۔ خاص طور پر آپی کے
کمرے کی طرف نگاہ ڈالی۔۔۔
لیکن وہ نظر
نہ آئی ۔۔۔شاید وہ اپنے
کمرے میں جا
چکی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔
آس پاس کے
ماحول سے مطمئن ہو کر
سیڑھیاں اتر کر جیسے
ہی میں نیچے پہنچا
۔۔۔ تو دیکھا کہ سامنے
ہی وہ سانولی سلونی محبوبہ
کھڑی تھی ۔۔ مجھے سیڑھیاں
اترتے دیکھ کر اس نے
اپنے ہونٹوں پر انگلی رکھی ۔۔اور ادھر
ادھر دیکھتے ہوئے اپنے
کمرے کی طرف اشارہ کر دیا۔۔۔
سو میں بڑے محتاط انداز
میں چلتا ہوا
ردا کے کمرے میں پہنچ
گیا۔۔۔۔ اور وہاں جا کر پلنگ پر
بیٹھ گیا۔۔۔اور اس
کے کمرے کا جائزہ
لینے لگا ۔ ردا کا
کمرہ کافی بڑا
اور اس میں
سبز رنگ کا
دبیز
سا قالین پڑا
تھا۔۔ بیڈ کے سامنے ایک
بڑا سا ڈریسنگ
ٹیبل ۔۔اور اس
ٹیبل کے اوپر انواع
و اقسام کا
میک اپ کا سامان
پڑا ہوا
تھا۔۔۔ جبکہ ڈریسر
کے ساتھ دو کرسیاں بھی
رکھی ہوئیں تھیں
۔۔۔۔۔مجموعی طور پر
ردا کمرہ بہت خوب صورت
اور سلیقے کے ساتھ
سجا ہوا تھا۔۔ مجھے
وہاں بیٹھے
ہوئے تھوڑی ہی
دیر گزری
تھی کہ اتنے
میں ردا بھی کمرے میں داخل
ہو گئی۔اور کمرے
میں داخل ہوتے
ہی اس نے
دروازے کو لاک کیا
اور پھر میری
طرف دیکھتے ہوئے کہنے
لگی تمہیں کچھ معلوم
ہے کہ تمہا رے
ساتھ گھر میں رہنے کے
لیئے مجھے کتنے پاپڑ
بیلنے پڑے
ہیں ۔۔۔۔ردا کی
بات سن کر میں پلنگ سے
اُٹھا اور ۔۔۔
اس کی طرف
دیکھتے ہوئے ۔۔۔ اپنے
بازو کھول دیئے۔۔۔یہ دیکھ کر
وہ آگے بڑھی اور
میرے گلے سے لگ
گئی۔۔اور پھر مجھے اتنی ٹائیٹ
ہگ دی کہ اس کی
بنا برا والی چھوٹی
چھوٹی چھایتاں میرے
سینے کے ساتھ سختی سے
دب سی گئیں ۔
ٹائیٹ ہگ کے
اس نے خود ہی اپنے منہ
کو میرے منہ کی طرف
کر دیا۔۔۔۔۔۔جیسے ہی اس کے
ہونٹ میرے ہونٹوں کے ساتھ
ٹکرائے تو میں نے
اپنی زبان اس کے منہ
میں دے دی ۔۔ دوسری
طرف کسنگ سے
قبل ہی
میری شلوار تنبو
بنی ہوئی تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔اس
لیئے جیسے ہی ردا
میرے گلے کے
ساتھ لگی۔۔اور اپنے
بدن کے ساتھ
میرے بدن کو
ملا کر کسنگ کرنے
لگی ۔ تو اس
دوران میرا
لن اس کی دونوں
ٹانگوں کے بیچ میں آ چکا
تھا۔۔۔ ادھر بغیر وقفے
کے ردا میری
زبان کو
چوسے جا رہی
تھی جبکہ دوسری طرف
میں نے
اپنا
ہاتھ بڑھا
کر اس کی قمیض کو اوپر
کیا ۔۔۔اور اس کی
چھوٹی چھوٹی
چھاتیوں کو
پکڑ کر باری
باری انہیں مسلنے لگا۔۔۔۔ کچھ ہی
دیر بعد ۔۔۔ اس نے
میرے
منہ سے
جڑا اپنا
منہ علحٰیدہ کیا اور
پھر لزت آمیز کراہنے
کے بعد
بولی۔۔۔۔ ۔۔۔ میرے دودھو
کو
خوب چوسو۔۔۔
اس کی بات سن
کر میں نیچے
جھکا اور ردا کے اکڑے
ہوئے نپلز
کو اپنے
منہ
میں لے
کر باری
باری انہیں چوسنے لگا۔۔اُف۔۔۔ کنوارے
نپلز کو چوسنے کا اپنا
ہی مزہ تھا۔ اس
لیئے میں کافی
دیر تک اس کی چھاتیوں کو
چوستا رہا اور اس
دوران ردا کے
منہ سے لزت آمیز
اور سیکسی آوازیں
نکلنے لگیں ۔۔۔۔ وہ ایک
ہی فقرے کو
بار بار کہتی جا رہی
تھی۔۔۔۔۔۔ میری جان ۔۔۔ ان چھاتیوں
کو اور چوسو ۔۔۔
میرا دودھو نکالو ۔۔۔
ردا کی بغیر برا
والی چھاتیوں کو۔۔۔۔۔ کچھ
دیر مزید چوسنے
کے بعد ۔۔۔میں ایک
طرف کھڑا ہو گیا۔۔۔۔ ۔۔۔
یہ دیکھ کر وہ کہنے لگی ۔
کیا ہوا جانو!!۔۔ میرے ممے
کیوں نہیں چوس رہے؟ اور
اپنی چھاتیوں کو ہاتھ
میں پکڑ ے
میری طرف
بڑھنے لگی۔۔۔ ۔۔ تو
میں نے
اس کی
طرف دیکھتے ہوئے
بولا۔۔۔مجھے کپڑے اتارنے دو
۔۔۔پھر میں تمہارے مموں کو
چوسوں گا۔۔۔میری بات سن کر
وہ مزید شہوت
میں آ کر بولی ۔۔۔
جانو تم کیا کرنے لگے
ہو؟ تو میں نے
بھی اس کی طرف
دیکھتے ہوئے کہا کہ
میں ۔۔۔ ننگا ہونے جا رہا
ہوں ۔۔۔۔۔۔ میری بات سن کر
اس نے اپنے
ہونٹوں پر زبان پھیری
اور پھر
میری شلوار
میں تنبو بنے
لن کی طرف اشارہ کرتے
ہوئے بولی۔۔۔۔ اسے بھی ننگا
کرو گے؟ اس وقت تک
میں نے ابھی
قمیض ہی
اتاری تھی
چنانچہ اس
کی بات سنتے
ہی میں
نے اپنے آزار
بند پر ہاتھ
ڈالا
اور اسے
کھولتے ہوئے
بولا۔۔۔۔۔ ہاں اسی
کو تو
ننگا کرنا ہے
۔۔ ۔۔۔۔۔اور اس کے
ساتھ ہی میں نے
اپنی شلوار
اتار دی۔۔۔۔
اور اس کے
سامنے ننگا ہو کر
کھڑا ہو گیا۔۔۔۔۔۔ اس
دوران اس
کی ہوس ناک
نظریں میرے لن پر ہی
جمی ہوئیں تھیں ۔۔۔
یہ دیکھ کر
میں نے ردا کا ہاتھ
پکڑا ۔۔۔اور اپنے لن پر رکھ
دیا۔۔۔ میرے لن کو
ہاتھ میں پکڑتے ہی ردا
نے
اس سسکی
لی۔۔۔۔۔اور
میری طرف
دیکھ کر کہنے لگی۔۔۔اُف ۔۔
جانو!۔۔۔ یہ تو بہت بڑا
اور گرم ہے۔پھر اسے دباتے
ہوئے بولی ۔۔۔سخت
۔۔۔۔۔اور موٹا
بھی بہت
ہے۔یہ
کہتے ہوئے وہ
آگے بڑھی ۔۔۔۔۔اور
میرے کان
میں سرگوشی کرتے
ہوئے شہوت بھرے لہجے
میں بولی۔۔۔ تمہارا ہتھیار
اتنا گرم کیوں ہے؟
تو میں نے
بھی اس کے
کان میں
سرگوشی کرتے
ہوئے کہا۔۔۔۔ تم اسے ٹھنڈا
کر دو نا؟ ۔۔تو
اس پر وہ میرے
لن کو دبا
کر مستی بھری آواز
میں کہنے لگی۔۔۔ میں اسے کیسے
ٹھنڈا کرؤں؟؟؟ اس کی
بات سن کر میں نے
اس کی الاسٹک والی
شلوار میں ہاتھ ڈالا۔۔۔۔۔۔ اور
اس کی پھدی پر ہاتھ
رکھتے ہوئے بولا۔۔۔۔ تم
نہیں ۔۔۔۔۔ میری جان۔۔
اسے تمہاری
پھدی ٹھنڈا کرے گی ۔۔۔تو
وہ میری طرف دیکھتے
ہوئے بولی۔۔۔ اگر میں اس
میں نہ ڈالنے دو ں
تو؟ یہ سن کر میں
نے اس کی
چھوٹی سی گانڈ
پر ہاتھ لگاتے ہوئے
کہا کہ تو
پھر میں اسے
یہاں ڈال کر ٹھنڈا
کر لوں گا۔۔۔ میری
بات سن کر اس نے
اپنے منہ
کو پوری طرح
کھولا۔۔اور
پھر شہوت
سے چُور
لہجے میں بولی
۔۔۔ اسے منہ میں بھی
تو ڈال کے
ٹھنڈا کر سکتے
ہو نا۔۔۔اس پر
میں نے اس کے منہ کو
اپنے لن
کی طرف دباتے
ہوئے کہا۔۔۔۔۔
تو پھر اسے
منہ میں ڈال
نا۔۔۔۔۔۔تو وہ کہنے لگی۔۔۔
ڈالتی ہوں۔۔۔۔۔
ڈالتی ہوں
۔ لیکن
اس
سے پہلے
مجھے بھی تو
ننگا ہونے
دو نا۔۔ اتنا کہنے
کے بعد وہ مجھ سے الگ ہوئی
اور میری طرف
دیکھ کر شرماتے ہوئے
۔۔۔۔ اپنے تن سے کپڑے اتارنے لگی۔۔۔۔
کچھ ہی دیر میں
ننگی ہو کر میرے سامنے
کھڑی ہو گئی۔۔اس کا
کنوا ر ا بدن دیکھ
کر میں حیران رہ گیا
۔۔۔کہ اس کے چہرے کی
طرح اس کے انگ انگ
میں ایک عجیب سی
کشش اور مستی
بھری ہوئی تھی۔ ردا
کے سینے
پر
چھوٹی چھوٹی چھاتیاں
بڑی اچھی لگ رہی تھیں ۔۔اس
کا پیٹ ساتھ
لگا ہوا تھا۔۔۔ اور پھدی
کے علاوہ اس کے پورے بدن
پر ایک بھی بال
نہ تھا۔ ردا کی سانولی
پھدی پر ہلکے کالے رنگ کے
چھوٹے چھوٹے بال
موجود تھے جو کہ
میرے خیال میں تیسرے
یا چوتھے دن کی شیو تھی۔۔۔ ۔ ۔۔
اور
میں نے دیکھا کہ
اس کی چوت کے دونوں
ہونٹ آپس میں ملے
ہوئے تھے ۔۔ دور سے دیکھنے
پر ردا کی
چوت ایک
گہری
لکیر کی مانند نظر آتی
تھی جو کہ اس کی
دونوں ٹانگوں
کے بیچ کچھی
ہوئی ہو۔۔۔ ۔۔ اور یہ
باریک سی لکیر
نیچے کی طرف گئی
ہوئی تھی۔ ہاں جہاں
سے یہ باریک لکیر
شروع ہو رہی تھی۔۔۔۔ وہاں پر
مٹر کے دانے کے برابر
براؤن
رنگ کا ایک
موٹا سا دانہ بڑی
شان سے سر اُٹھائے
کھڑا
تھا۔۔۔اور اس وقت
میں ردا کے
سانولے سلونے
اور ننگے جسم کو
بڑی بھوکی نظروں سے
دیکھ رہا تھا پھر
میں ردا کی کنواری
پھدی کی طرف دیکھتے
ہوئے آگے بڑھا ۔۔۔اور اس
کو بستر پر دھکا
دے کر گرا دیا۔۔۔ یہ
دیکھ کر وہ
بڑی ادا
کے ساتھ کہنے
لگی ۔۔ جانو کیا کرنے لگے
ہو؟ تو میں نے اس کی
چوت پر نظریں
جماتے ہوئے کہا
کہ تمہاری چوت
کا ذائقہ
چیک کرنے لگا
ہوں میری بات سن
کر اس نے اپنی دونوں
ٹانگیں اوپر اُٹھا ئیں۔۔۔۔ اور
انہیں آخری حد
تک پھیلا دیا۔۔۔اور پھر
اپنی پھدی کو
تھپتھپاتے ہوئے بولی۔۔۔ جلدی آؤ ۔۔۔کہ
تمہارے انتظار میں ۔۔۔ میری۔۔۔
پھدی ۔۔ چِپ
چِپ کرنے لگی ہے
۔۔۔یہ کہتے ہی ہی اس
نے اپنی پھدی کی لکیر
میں انگلی پھیری اور
۔۔پھر اسے
باہر نکال
کر میری طرف لہراتے
ہوئے بولی۔۔۔۔ ۔ چیک کر کے
دیکھ ۔۔۔۔۔ میری کنواری چوت
سے اعلیٰ ٹیسٹ تمہیں کہیں نہیں
ملے گا۔۔۔ چنانچہ
اس کی بات سنتے ہی
میں نے اس کی انگلی
کو پکڑ ا ۔۔۔اور
اس پر لگی
ہوئی ردا کی چوت
سے نکلنے والی مزی
کو چاٹ
لیا۔۔واؤؤؤؤؤؤؤؤؤؤ۔۔ واقعی ہی
اس کا ذائقہ بہت
اعلیٰ تھا۔۔۔۔ پھر اس کی
انگلی کو چاٹنے
کے بعد ۔۔۔۔۔میں
اپنے سر
کو اس کی کھلی
ہوئی ٹانگوں کے
بیچوں بیچ
لے گیا۔اور پھر
اپنی زبان
نکال کر اس کی
چوت پر رکھ دی۔۔ اس
کی چوت پر میری
زبان
لگنے کی
دیر تھی ۔۔۔۔۔۔
کہ ردا نے
ایک بھر پور انگڑائی
لی۔۔۔۔۔۔ ۔۔اور پھر شہوت
بھرے لہجے میں بولی ۔۔۔ میری
چوت کو چاٹو۔۔لیکن
اس کو چاٹنے
سے پہلے ۔۔۔۔میں اس
کچی کلی چوت
سے نکلنے والی
مست اور کنواری
مہک کو سونگھنا
چاہتا تھا ۔۔۔ چنانچہ میں
اس کی مہک
دار چوت
کو اچھی
طرح سونگھا ۔۔۔ اور اسے
سونگھ کر مجھے
نشہ سا ہونے لگا۔۔۔اور
جب میرے حواس پر اس
کی چوت سے
نکلنے والی مہک پوری
طرح چھا گئی۔۔۔ ۔۔۔تو
پھر میں نے
اپنی زبان کی مدد سے
اس کی چوت کے ایک
ایک سینٹی میٹر
کو سو سو دفعہ چوما
۔۔۔۔اور۔۔چاٹا ۔۔۔
خاص
کر اس
کے پھولے ہونے دانے
کو اپنے منہ میں لے
کر بہت زیاد
چوسا۔۔۔ اور اسی چاٹنے کے
دوران ردا کے
منہ سے نکلنے
والی سحر انگیز ۔۔ سیکیی
آوازوں نے سونے پہ
سہاگے کا کام کیا ۔۔اور
پھر اس
کے دانے
کو
چوسنے کے کچھ ہی
دیر بعد ۔۔ ردا نے لمبے
لمبے سانس لینے شروع
کر دیئے ۔۔۔ یہ دیکھ
کر میں اپنی زبان کو
اس کی چوت کے
نیچے لے گیا۔اور وہاں پر رکھ دی۔۔۔۔۔ اگلے
ہی لمحے وہ جوشِ شہوت
سے تڑپی۔۔۔اور اس کی
چوت نے پانی چھوڑ دیا۔۔۔
ردا کی
چوت کا پانی پینے کے بعد
میں اوپر اُٹھا ۔۔۔
تو جوش سے نڈھال
ردا میرے ساتھ چمٹ
گئی۔۔اور مجھے چومتے
ہوئے بولی۔۔۔۔ کیا ہی
اچھی چوت چاٹی ہے تم
نے۔۔۔اور پھر میرے لن کر
اپنے ہاتھ میں پکڑ
کر بولی۔۔۔۔۔اب مجھے
چوسنا ہے ۔۔اس کی بات سن
کر میں سیدھا لیٹ گیا
اور وہ اوپر آ
گئی۔۔۔ پھر میرے لن کو پکڑ
کر ہلاتے ہوئے
بولی ۔۔۔ مجھے تمہارا لن
بہت پسند آیا ہے یہ
کہتے ہوئے وہ نیچے
جھکی اور میرے ٹوپے پر زبان
پھیر کر بولی۔۔۔۔ میری پھدی
کی طرح یہ بھی
رس نکال رہا ہے ۔۔۔یہ کہتے
ہوئے اس نے اپنی زبان پر
لگی میری مزی
کو اپنے حلق میں اتار لیا
اور کہنے لگی ۔۔۔ میری
چوت کی
طرح اس کا بھی ذائقہ
بہت اعلیٰ
ہے۔۔۔۔ اس کے سا تھ
ہی اس نے اپنی زبان
نکالی اور ایک سرکل
میں ٹوپے پر پھیرنے
لگی۔۔۔ پھر کچھ دیر بعد
وہ اوپر سے لے کر
نیچے تک۔۔۔۔۔۔۔ خاص کر لن
کی جڑ کو اچھی طرح
چاٹنے لگی۔۔۔میرے لن کو
اچھی طرح گیلا کرنے
کے بعد۔۔۔۔۔ اس نے اپنا
پورا۔۔۔ منہ کھولا اور میرے لن
کو منہ میں لے کر
چوسنا شروع ہو گئی۔۔۔
آنٹیوں کے برعکس ۔۔ردا
لن چوسنے میں اتنی
مہارت نہ رکھتی تھی ۔۔۔ اس
لیئے کچھ دیر تک لن
چوسوانے کے بعد میں نے
ردا کو اشارہ
کیا۔۔۔۔تو میرے لن
کو اپنے
منہ سے باہر نکال کر
وہ کہنے لگی۔۔۔ کیا
ہوا ؟ تو اس
سے قبل کہ میں ۔۔ کچھ
کہتا وہ جلدی سے
کہنے لگی ۔۔۔۔
چوسنے دو
نا یار ۔۔۔یہ کہتے
ہی اس نے لن کو
دوبارہ سے اپنے منہ میں
لے لیا اور اس
کے چوپے لگانے
لگی۔۔۔۔۔۔۔ کچھ دیر
چوپا لگانے
کے بعد اس نے خود ہی
اپنے منہ سے لن
کو
باہر نکالا
اور میری طرف دیکھتے ہوئے
کہنے لگی ۔۔۔ میرا چوپا کیسا
تھا؟؟؟؟؟؟؟؟۔۔۔تو آگے سے میں نے
جواب دیتے ہوئے کہا کہ۔۔۔۔
تم نے بہت اچھا چوسا ہے ۔۔۔
تو اس پر وہ اٹھلا
تے ہوئے
بولی ۔۔۔ ابھی کہاں دوست ۔۔۔
جب مجھے یہ لن
بار
بار
چوسنے کو ملے
گا تو۔۔۔۔ پھر دیکھنا۔۔
میں کتنی مہارت سے
چوسوں گی۔۔ ۔۔ اس کی بات
سن کر میں نے اس کو کہا کہ
اب تم سیدھی لیٹ جاؤ ۔۔۔
میری بات سن کر وہ
کہنے لگی۔۔۔۔۔اب کیا کرنے
لگے ہو؟ تو
میں نے اس کو
جواب دیتے ہوئے کہ تیری
پھدی ماروں گا ۔۔۔۔ تو وہ کہنے
لگی ۔۔۔ میں تم کو
چودنے سے منع نہیں
کرو ں گی۔۔۔ اگر تم
میری مانو تو ۔۔۔
پلیز۔۔۔۔۔ مجھے آگے سے نہ
کرو ۔۔۔ تو اس پر میں
نے تعجب سے پوچھا کہ
وہ کیوں ؟ تو وہ جواب
دیتے ہوئے بولی۔۔۔۔۔۔ یو
نو ۔۔میں ابھی تک کنواری
ہوں؟ اور پلیزززززز۔۔۔ ۔ ۔۔ ۔۔۔میرا
کنوارا پن نہ توڑو۔۔۔ پھر
میری طرف دیکھتے
ہوئے کہنے لگی۔۔۔۔۔ہاں اگر
تم چاہو ۔۔۔تو۔۔ تم
مجھے پیچھے سے کر سکتے
ہو۔۔۔۔۔ اس کی بات سن کر میں
سوچ میں پڑ
گیا۔۔۔۔اور کچھ دیر
بعد سر اُٹھا کر بولا۔۔۔۔۔
۔۔ ۔۔۔ تمہارے کہنے پہ میں
تمہاری گانڈ تو
مار لوں گا ۔۔۔ لیکن
پھر سوچ لو ۔۔۔۔
کیونکہ میرے لن کے
حساب سے تمہاری گانڈ
بہت تنگ اور
چھوٹی ہے میری بات سن
کر وہ نہ سمجھنے والے
انداز میں بولی۔۔۔۔ کیا مطلب
؟ تو اس پر میں نے اپنے
لن کو پکڑ کر اس
کے سامنے لہراتے ہوئے
کہا۔۔۔۔ کہ اتنے موٹے لن
کو اپنی چھوٹی سی
گانڈ میں سہہ لو
گی؟ میری بات سن کر
وہ مسکرائی ۔۔۔۔اور پھر
کہنے لگی تمہیں معلوم ہے
کہ مجھے بچپن سے ہی
چٹ پٹی اور تیکھی
چیزیں کھانے کی عادت ہے۔۔۔ اس لیئے
تم میری فکر نہ کرو ۔۔۔ اس
کی بات سن کر میں نے
اسے ُلٹا لیٹنے کو
کہا۔۔۔۔ تو آگے سے وہ
کہنے لگی۔۔۔۔۔ بنڈ مارنے کی
بڑی جلدی ہے پہلے
اس (لن کی طرف اشارہ کر تے
ہوئے ) کو تو
چکنا کر لو۔۔۔۔۔ یہ کہتے
ہی وہ بستر سے اُٹھی۔۔۔
اور ڈریسک ٹیبل کی
دراز سے سرسوں کا تیل
اُٹھا لائی۔۔۔ اور میرے لن
کو پکڑ کر اس پر
بہت سارا تیل انڈیل
دیا ۔ پھر۔۔۔ اسے اچھی ملنے کے
بعد ۔۔۔ وہ اُٹھی
اور میرے سامنے
گھوڑی بن کر بولی ۔۔۔۔۔اب
تم میری گانڈ کو تیل
سے نہا دو۔۔۔
۔۔۔اس کی بات
سنتے ہی
میں نے اس کے ہاتھ
سے آئیل
والی بوتل
پکڑی اور
اس کے نزدیک
جا پہنچا ۔۔۔اور اس کی گانڈ
کی دونوں پھاڑیوں کو
الگ الگ کر
کے اس کی موری کو
تیل سے نہلا دیا۔۔۔ اور
پھر کچھ تیل اس کی
موری کے اندر ڈال کر
انگلی کے ساتھ اچھی
طرح مالش کر دی۔۔ جب اس کی
گانڈ تیل کے ساتھ
پوری طرح چکنی ہو
گئی تو میں نے اس کی
طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ۔۔۔
ریڈی ہو جاؤ۔۔۔۔ میں
اندر ڈالنے لگا ہوں ۔۔۔۔ میری
بات سن کر وہ اوپر اُٹھی
اور مجھ سے کہنے لگی۔۔۔
گانڈ کو اچھی طرح چکنا
کر دیا ہے نا ؟؟؟۔۔۔ اور
اس کے ساتھ ہی
وہ اپنی
ایک انگلی کو
گانڈ کی طرف
لے گئی۔۔۔اور پھر اسے اپنے
سوراخ
پر گھما کر بولی
۔۔۔۔ گانڈ تو تم نے ایک دم
چکنی کر دی ہے۔۔۔۔
اور اُٹھ کر
جانے لگی۔۔۔۔ تو میں نے
تشویس بھرے
لہجے
میں اس سے پوچھا
کہ کہاں جا رہی
ہو؟ تو وہ کہنے
لگی۔۔۔ اپنا لن لینے ۔
۔۔۔اور
اس کے ساتھ ہی اس نے
بیڈ کے نیچے سے ایک
ہارڈ سا گاؤ
تکیہ نکالا اور مجھے
دکھاتے ہوئے بولی ۔۔ تمہارے لن
سے تو۔۔۔ میرا یہ لن
بہت بڑا ہے یہ کہتے ہی
اس نے اپنی دونوں
ٹانگیں کھول دیں ۔اور
اس ہارڈ تکئے
کو اپنی ۔۔۔۔
چوت پر ایڈجسٹ
کیا اور پھر
پیچھے مُڑ کر
دیکھتے ہوئے کہنے لگی۔۔۔۔۔۔۔۔ پہلے
آرام سے ڈالنا ۔۔۔ جب پورا
اندر چلا جائے تو
بےشک زور دار
گھسے لگانا۔۔۔۔ اس کی بات سن
کر میں گھٹنوں کے بل
چلتا ہوا ردا
کے پیچھے آن
کھڑا ۔۔ ہوا۔۔۔۔اور اس کے
باوجود کہ
میرا لن اور اس کی
گانڈ سرسوں
کے تیل سے اچھی طرح
چکنی ہو چکی تھی
پھر بھی عادتاً ۔۔۔میں نے
اپنے لن کے کیپ
پر تھوک لگایا۔۔۔۔۔اور کچھ تھوک اس
کی چھوٹی سی گانڈ پر
مل دیا۔۔۔۔۔ پھر میں نے
ردا کی گانڈ کو
تھپتھپاتے ہوئے
کہا۔۔۔۔ میں اندر
ڈالنے لگا ہوں ۔۔
گانڈ کو ڈھیلا چھوڑو۔۔۔۔۔میری بات
سن کر وہ کہنے لگی۔۔۔ تم
اندر ڈالو ۔۔۔ لن کو گانڈ
ڈھیلی ہی ملے گی۔۔۔۔
اس کی بات سن کر میں
نے اپنا ٹوپا
اس کی موری پر
رکھا ۔۔۔۔اور ہلکا
سا دھکا لگایا۔۔۔۔۔۔۔ موری
چکنی ہونے کی وجہ سے
میرا ٹوپا پھسل کر اس
کے اندر چلا گیا۔۔۔ جیسے
ہی میرا ٹوپا اس
کی گانڈ
میں گیا ۔۔۔ ردا کے منہ
سے " اوپ" کی آواز
نکلی۔۔۔ اور میں نے اس سے پوچھا۔۔۔ درد
تو نہیں ہوا؟ تو اس
نے ہاتھ کے اشارے سے کہا
۔۔۔ اور ڈال۔۔ اس کا اشارہ
پا کر میں نے ایک
اور دھکا لگایا۔۔تو
میرے لن کا کچھ اور
حصہ ۔۔۔پھسل
کر اس کی
گانڈ میں اتر
گیا۔۔۔ ۔۔۔اور پھر ۔۔۔اسی طرح دو
تین دھکوں کے بعد ۔۔۔۔۔
جیسے ہی میرا سارا
لن جڑ
تک اس کی گانڈ
میں اترا۔۔۔۔ تو اس کے
ساتھ ہی ۔۔۔۔
ردا کے منہ
سے سی سی کی
آوازیں نکلنے لگیں ۔۔اس پر
میں نے اس سے پوچھا کہ
کیا ہوا ردا ؟۔۔۔۔ تو وہ
کہنے لگی۔۔۔۔ میری گانڈ میں عجیب
قسم کی مرچیں لگ
رہیں ہیں۔۔۔ لیکن تم فکر
نہ کرو۔۔۔ مجھے تمہارا سپائسی لن
اندر باہر ہوتا ہوا
اچھا لگ رہا ہے۔۔۔ اس
لیئے اب تم پوری طاقت سے
دھکے مارنے شروع کر
دو۔۔۔۔۔ردا کے کہنے پر
میں نے اس کی
گانڈ میں فل
سپیڈ کے ساتھ گھسے مارنے
شروع کر دیے۔۔۔ردا کی گانڈ
کا اندرونی
حصہ بہت گرم اور
چکنا تھا ۔۔۔ اور
گانڈ کے
ٹشو سافٹ
ہونے
کی وجہ سے
مجھے اس
کی گانڈ مارتے ہوئے
بہت مزہ آ رہا
تھا ۔۔ جبکہ دوسری طرف
میرے ہر گھسے کے
جواب میں ۔۔۔ ردا کی چوت
اس کھردرے کپڑے والے
ہارڈ
تکیے پر آگے
پیچھے ہو رہی تھی ا ور اس
رگڑ کی وجہ
سے جہاں
ایک طرف
ردا کو
مزہ بھی مل رہا
تھا۔۔۔۔وہیں دوسری
طرف
لن گانڈ میں فکس
ہونے کی وجہ سے
اسے مرچیں سی
لگ رہیں تھیں۔۔۔۔۔اسی لیئے
وہ سی سی
کرتے ہوئے
مجھے سپیڈ سے
گھسے مارنے کا بول رہی
تھی ۔۔۔۔ ادھر ردا کی گانڈ میں
گھسا ہوا میرا سخت
لن ۔۔۔ اس کی گانڈ
کے سافٹ ٹشوز کو
چیر تے
ہوئے اندر باہر ہو
رہا تھا۔۔۔جس کی وجہ
سے مجھے اس کی
ٹائیٹ گانڈ مارنے کا
بہت مزہ مل رہا
تھا ۔ اس طرح میں
کافی دیر تک ردا کی
ٹائیٹ گانڈ کو
مارتا رہا۔۔۔ اور پھر
میرا اینڈ پوائیٹ
آ گیا۔۔۔ تو چھوٹنے سے
پہلے میں نے ردا سے
پوچھا ۔۔۔کہ۔۔۔ردا میں چھوٹنے
لگا ہوں ۔۔۔ تمہاری گانڈ
میں چھوٹ جاؤں؟ تو وہ
چلا کر بولی۔۔۔۔ہاں ہاں۔۔۔۔۔ میری
گانڈ کو اپنی گرم منی کے
ساتھ بھر دو جان۔۔۔
پھر کہنے لگی۔۔۔۔۔لن کو
میری گانڈ میں نچوڑ کر
باہر نکالنا ۔۔۔۔اس کی بات سن کر مجھے جوش آ
گیا۔۔۔اور میں نے
اپنے آخری آخری جھٹکے
فل سپیڈ کے ساتھ مارنے شروع کر دیئے۔۔۔ اور میرے ہر گھسے پر وہ
یس ۔۔۔۔یس ۔۔۔۔کرتی رہی۔۔۔اور پھررر۔۔۔۔اسی یس
یس۔۔۔کے دوران
۔۔۔۔ جیسے ہی میری
منی کا پہلا قطرہ
اس کی گانڈ میں گرا ۔۔۔۔اس
نے اپنی چوت کے نیچے
رکھے ہوئے
تکئے پر
ہلنا بند کر دیا۔۔۔اور پھر
وہ اس ہارڈ
تکئے پر اپنی چوت کو
دبا کر بولی۔۔۔ اف۔۔جانووووووووووووووو ۔۔۔۔۔
تیری منی سے میری گانڈ ۔۔۔۔۔
اور میری منی سے
تکیا بھر گیا ہے۔۔۔۔۔ ۔۔۔اس
کی بات سن کر
میں نے اپنے لن سے
نکلنے والی منی کا
آخری قطرہ بھی اس کی
ٹائیٹ گانڈ
میں نچوڑ دیا۔۔۔۔اور
پھر۔۔۔بے دم
ہو کر اس کے
او پر لیٹ گیا۔۔۔۔ ہم دونو ں ہی
لمبے لمبے سانس لینے لگے
تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ
دیر بعد جب میرے
سانس کچھ بحال
ہوئے تو میں ردا کے
اوپر سے اُٹھا ۔۔اور سیدھا
واش روم چلا گیا ۔ اور اپنے
جنسی اعضاء کو اچھی طرح
سے دھو کر صاف کرنے
کے بعد ۔۔ واپس
کمرے میں آ کر
دیکھا تو ردا
ابھی تک بے سدھ
لیٹی ہوئی
تھی ۔۔ اور اس کی
گانڈ سے منی نکل
کر باہر بہہ رہی
تھی یہ صورتِ حال
دیکھ کر میں
اس کے نزدیک پہنچا
۔۔۔۔ اور اس کی
گانڈ کو
تھپتھپاتے ہوئے بولا۔۔۔ کہ
ردا اُٹھو اور واش
روم سے ہو آؤ ۔ میری
بات سن کر اس
نے بمشکل سر اُٹھا کر
میری طرف دیکھا ۔۔۔ اور
پھر خمار آلود
لہجے میں
کہنے لگی ۔۔ جانے
دو نا یار ۔۔ مجھے
بڑے زوروں کی
نیند آ رہی ہے۔۔۔ اس
پر میں نے اس سے کہا ۔۔
جان جی زرا اپنی
گانڈ پہ
ہاتھ لگا
کر دیکھو ۔۔۔۔ اس
کے اندر سے
منی نکل نکل
کر باہر بہہ
رہی ہے۔۔۔میری بات
سن کر اس نے
آنکھیں
میچ کر
میری طرف دیکھا
اور پھر کہنے
لگی۔۔۔۔ تو میرے اندر
کم چھوٹنا
تھا نا ۔۔۔۔اس
پر میں نے
اس کو مسکہ
لگاتے ہوئے کہا
کہ۔ میں کرتا جان ۔۔کہ
تمہاری گانڈ ہی اتنی
شاندار تھی۔۔
کہ اس نے
میرے لن
کو
نچوڑ کر
رکھ دیا
ہے۔۔۔۔۔ اور
پھر اپنی بات
کو جاری رکھتے
ہوئے بولا۔۔۔۔۔۔۔ کہ اگر
تم نے واش روم
میں نہیں جانا ۔۔۔تو۔۔مت
جاؤ لیکن کم از کم اُٹھ
کر اپنی گانڈ
تو صاف کر
لو۔۔۔ اور کپڑے بھی پہن لو
۔۔میری بات سن کر وہ
بادلِ نخواستہ اُٹھی اور پھر
سائیڈ ٹیبل کی
دراز سے ایک صاف کپڑا
لیکر اس
نے اپنی گانڈ
اور چوت
کو اچھی طرح
صاف کیا ۔۔۔ کپڑے پہنے ۔۔
اور اس ہارڈ تکئے کو
واپس بیڈ کے نیچے
رکھ کر بولی ۔۔۔ اب خوش ؟۔۔۔اور
پھر مجھے ٹاٹا کرتے
ہوئے اپنے بستر پر
دراز ہو گئی۔ ۔۔۔ اس کے
بستر پر لیٹنے
کے بعد۔۔۔۔۔۔ میں اس
وقت
تک
اس کے سرہانے کھڑا
رہا۔۔۔ کہ جب
تک مجھے اس
بات کا قوی یقین
نہ ہو گیا کہ
وہ اب گہری
نیند سو چکی
ہے ۔ اور
پھر جیسے ہی مجھے
اس بات کا یقین
ہو گیا۔۔۔۔ تو میں دبے
پاؤں کمرے سے باہر
نکلا۔۔۔۔اور پھر ادھر ادھر
دیکھتے ہوئے خاموشی کے
ساتھ سیڑھیاں چڑھ گیا۔۔۔سیڑھیاں
ختم ہونے کے
بعد ممٹی
میں پہنچ کر
میں
ایک
لحظے کے لیئے
رکا ۔۔اور پھر ۔۔۔۔
چُھپ کر ایک
نظر
ان کی
چھت پر ڈالی۔۔۔۔۔ تو
دیکھا کہ
سامنے ہی ندا آپی
ٹہل رہی تھی۔۔۔۔انہیں ٹہلتے دیکھ
کر میرے من میں لڈو
پھوٹنے لگے۔۔ ۔اور
مجھے
من کی
مراد پوری
ہوتی نظر آنے
لگی۔۔۔۔۔۔۔۔ کچھ دیر انتظار کے
بعد میں اپنے قدموں کی
آواز پیدا کرتا ہوا
چھت پر چلا گیا۔۔۔۔
مجھے آتا
دیکھ کر
وہ رک
گئیں ۔۔۔۔ جبکہ میں
چلتا ہوا
ان کے
قریب پہنچ
گیا اور
ان سے بولا۔
آپ
ابھی تک سوئی نہیں؟
تو وہ کہنے
لگیں ۔۔۔ کیا کروں یار ۔۔۔
نیند نہیں آ رہی تھی ۔۔
اس کے بعد
۔۔۔ انہوں نے
میری طرف دیکھا
۔۔۔ اور اپنے
اشتیاق کو
چھپاتے ہوئے ۔۔ بڑے
ہی سرسری لہجے میں
کہنے لگیں۔۔۔ کر آئے۔۔ ملنی ؟؟
ندا آپی کی بات سن
کر میں نے
بھی حسبِ پروگرام
بڑی بے زاری
سے منہ
بسورتے ہوئے کہا۔۔۔ جی کر
آیا ؟ میری بات سن کر
توقع کے عین مطابق ندا
آپی چونک کر
بولی ؟ کیا مطلب؟
ردا کے ساتھ
کوئی جھگڑا ہو گیا
ہے کیا ؟ تو میں نے
اسی بےزاری سے جواب
دیتے ہوئے کہا۔۔۔ کہ ایسی بات
نہیں ہے آپی۔۔۔۔ تو وہ بے
تابی کے ساتھ کہنے
لگی۔۔۔ تو پھر کیا ہوا ؟
تو اس پر میں
نے ترنت ہی جواب
دیتے ہوئے کہا کہ ۔۔۔ کیا
بتاؤں آپی۔۔۔ ردا
کے ساتھ ملنی تو
ہوئی ہے لیکن
پیچھے سے ۔۔۔۔میری بات سن
کر ندا آپی نے ایک
گہری سانس لی اور
پھر کہنے لگی۔۔۔
تو اس میں برا
کیا ہے۔۔؟ پھر
اپنی بات کو جاری
رکھتے ہوئے بولی۔۔۔ جیسا
کہ تمہیں معلوم ہے کہ
ردا
ایک کنواری لڑکی
ہے۔۔۔ اور اگر وہ تم
سے تمہاری خواہش کے
مطابق کام کرواتی ۔۔۔تو
خود سوچو
!!!!! یہ کس
قدر ڈینجرس
۔۔۔اور خاص
کر سہاگ
رات کو اس
کے لیئے کوئی
مسلہ بھی
کھڑا
ہو سکتا ہے۔۔تو
میں نے ان سے
کہا کہ آپ ٹھیک
کہہ رہی ہو آپی۔۔ ۔۔۔پھر
بھی۔۔۔۔ ۔۔۔ آپ خود ہی
فیصلہ کریں ۔۔۔ ردا کی
چھوٹی سی ۔
اور وہ بھی
سوکھی سڑی ۔ ۔۔۔ بیک
ڈور ۔۔ سے کیا
خاک مزہ
ملنا تھا؟؟ میری
بات سن کر ندا
آپی کے
چہرے پر ایک رنگ
سا آ گیا ۔۔۔ لیکن انہوں میری
بات
پر کوئی
تبصرہ
نہیں کیا۔۔۔۔اور چپ
ہی رہیں۔۔۔ لیکن
پتہ نہیں کیوں
۔۔ اس
دوران
وہ
اپنے ہونٹوں
کو
مسلسل کاٹتی رہیں
۔۔۔ ان کی
یہ حالت دیکھ
کر میں
نے موقع
غنیمت جانا
۔۔۔۔اور ایک قدم
آگے
بڑھا۔۔۔ مجھے اپنے نزدیک
آتے دیکھ کر وہ
کہنے لگی۔۔۔ارے ارے۔۔۔ یہ کیا
کر رہے ہو ۔۔
وہیں پہ کھڑے
ہو کر بات کرو ۔۔تو میں
نے ان
کی
طرف دیکھتے
ہوئے مست
لہجے میں کہا۔۔۔۔۔ کہ
بات کیا کرنی ہے
آپی۔۔۔۔۔بس ایک عرض ہے۔۔۔اور اس
کے ساتھ ہی ایک
قدم اور
بڑھایا۔۔۔۔۔ اور ندا آپی
سے بس ایک
دو اینچ
کے فاصلے
پر جا کھڑا
ہوا ۔۔ادھر جیسے ہی
میں ندا آپی
کے قریب پہنچا ۔۔۔۔ اسی وقت
میرا لن دوبارہ
سے کھڑا
ہو
گیا تھا ۔۔ جس
کی وجہ سے میری
شلوار میں ایک اچھا
خاصہ تمبو بن گیا
تھا۔۔۔۔لن کھڑا
ہوتے
ہی میں
نے جان
بوجھ کر
اپنے ٹوپے
کو ندا
آپی کی
نرم ران
کے ساتھ
ٹچ کر
دیا ۔۔۔۔ اپنی
ران پر ٹوپا
لگتے ہی ۔۔۔۔۔۔ وہ
تھوڑا سا
کسمائیں ۔۔اور بہکے
ہوئے لہجے میں
کہنے لگیں۔۔۔کک کیا
کر رہے ہو؟۔لیکن۔۔ایسا
کہنے کے باوجود
بھی۔۔حیرت انگیز
طور پر۔۔۔۔۔ انہوں نے
اپنی تھائیز
پر میرے ٹوپے
کو لگا
رہنے دیا۔۔۔۔ مطلب
اس کا ٹچ قبول
کیا۔۔۔۔دوسری طرف
میرے لن
کے ٹچ سے ان
کا چہرہ
لال ٹماٹر ۔۔۔جبکہ
ہونٹ
بہت
خشک ہو رہے
تھے۔۔۔جنہیں وہ
تر
رکھنے
کی
کوشش میں ان
پر مسلسل زبان
پھیر رہیں تھیں۔۔۔
پھر کچھ دیر
بعد انہوں
نے کن
اکھیوں سے میرے تمبو
بنے لن
کی طرف دیکھا اور
کہنے لگیں۔۔۔۔ ۔۔۔ دَ ۔۔دَ۔۔۔ دیکھو یہ
ٹھیک نہیں ہے ۔۔کیونکہ تم
میری چھوٹی بہن کے
بوائے فرینڈ ہو ۔۔تو
آگے سے
میں نے
جواب دیتے
ہوئے کہا کہ ۔۔ایسے نہ کہو
آپی جی۔۔۔ میں آپ
کا بھی
تو فرینڈ
ہوں نا۔۔میری
بات سن کر وہ
کنفیوز لہجے میں
بولیں۔۔۔ ۔۔ بے شک تم
میرے بھی فرینڈ
ہو۔۔۔ لیکن۔۔۔۔ آپی کو نیم رضا مند
دیکھ کر ۔۔۔ میری
شہوت ۔۔۔۔ لوڑے
کو ہلا
شیری دیتے ہوئے
بولی۔۔۔۔۔۔ قدم بڑھاؤ
لن صاحب ۔۔۔۔ میں تمہارے
ساتھ ہوں ۔۔۔ شہوت
کی بات سن کر
لن صاحب نے
چپکے سے
میرے کان میں
کہا۔۔۔۔ اگر مست پھدی
لینی ہے
تو
بڑھ کے
ہاتھ تھام
لو۔۔۔چوت تیرے لن پہ ہو
گی۔۔۔۔۔۔۔۔لن صاحب
کی بات
سن کر
مکیمبو خوش
ہوا ۔۔۔۔اور اس کے
ساتھ ہی
میں ایک
قدم اور
بڑھ گیا۔۔۔۔۔ میرے
اس طرح آگے
بڑھنے سے
۔۔میرے اور آپی
کے درمیان جو
ایک آدھ
اینچ
کا فاصلہ باقی
تھا۔۔۔ وہ بھی ختم
ہو گیا۔۔ اور اب میں
آپی کے
ساتھ کچھ اس
طرح سے جُڑ کر
کھڑا تھا کہ
ہمارے
درمیان صرف
ہوا ہی
گزر سکتی تھی۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ لن صاحب
جو
کہ
پہلے بمشکل
آپی
کی سلکی
رانوں پہ صرف ٹچ
کا
مزہ لے
رہے تھے ۔۔۔
آگے بڑھنے
کی وجہ
سے۔۔۔۔ پھسل
کر ندا آپی
کی دونوں رانوں کے
بیچ چلے گئے۔۔۔۔
ادھر جیسے
ہی میرا
اکڑا ہوا لن۔۔۔۔ ان
کی سلکی
رانوں کے
بیچوں بیچ
پہنچا۔۔۔ ۔۔۔۔انہوں نے ایک نظر
اپنی رانوں کی
طرف دیکھا اور پھر
کہنے لگی ۔۔دیکھو ۔۔۔ یہ
تم اچھا نہیں کر
رہے۔۔۔اگر ردا کو پتہ
چل گیا ۔۔۔۔تو وہ کیا سوچے
گی؟ آپی کی بات سن
کر ۔۔ میں
اپنے ایک
ہاتھ کو گھما
کر ان کی کمر کے
پیچھے لے
گیا اور ان کو اپنی طرف
کھینچ لیا۔۔۔۔ جس کی وجہ سے آپی
کے ملک پیک
میرے سینے کے ساتھ
پیوست ہو گئے۔۔۔
اس کے بعد میں
آپی کے نرم و
گداز جسم کو
اپنے جسم کے ساتھ
دبا یا۔۔۔۔اور
بڑے ہی
رومینٹک
لہجے میں بولا۔ ۔۔۔۔
اسے میرے اور
آپ کے تعلق
بارے الہٰام تھوڑی
ہو گا ۔۔ جب
تک ہم دونوں میں
سے کوئی اسے
نہیں بتائے گا
تو اسے کیسے پتہ چلے
گا ؟ اس لیئے۔۔تم
فکر نہیں
کرو میری جان ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔
اتنی بات کر تے
ہی میں
نے آپی کے لال
لال گالوں پر ایک کس
دے دی۔۔۔۔۔ میرے
ہونٹوں کو
اپنے گالوں کی طرف بڑھتے
دیکھ کر
۔۔۔۔ انہوں نے اپنے چہرے
کو ادھر ادھر
کرنے کی بڑی
کوشش کی ۔۔۔ لیکن میری
گرفت مضبوط ہونے
کی وجہ سے۔۔۔۔
وہ محظ کسمسا کر رہ
گئیں۔۔۔ اور جب میں
نے
زبردستی ان
کا چما
لے لیا تو پھر
وہ اپنے گال
پر لگے تھوک کو صاف
کرتے ہوئے بولیں۔۔۔۔ تم کچھ
زیادہ ہی آگے نہیں
بڑھ گئے؟ تو اس
پر میں نے ان کو
اپنے سینے کے ساتھ
دباتے ہوئے
بولا۔۔۔ ابھی تو اور بھی آگے
بڑھنا ہے میری جان۔۔۔
میری بات
سن کر وہ عجیب
سے لہجے
میں بولی
۔۔تم بہت حرام ذادے ہو ۔۔
مجھے آپی کہتے کہتے
۔۔۔اب جان تک آ گئے
ہو تو اس پر
میں نے ڈائیریکٹ ہی
کہہ دیا ۔۔۔ حرامزادہ نہیں
میری جان مجھے ۔۔۔ بہن
چود کہو۔۔۔کہ
ابھی ابھی
تمہاری
چھوٹی بہن کو
چود کر آیا ہوں۔۔۔۔
تو وہ
اپنے
ہونٹ کاٹتے ہوئے
بولی ۔۔۔ایسی بات کرتے ہوئے
تمہیں شرم نہیں
آئی؟ ان کی
بات سن کر
ایک دفعہ
پھر میں نے
ان کے
نرم ہونٹوں پر
کس کی اور پھر
ان کے کان
میں سرگوشی کر تے
ہوئے بولا۔۔۔ جس نے
کی شرم ۔۔ اس
کے پھوٹے کرم۔۔۔
اتنی بات کرتے
ہی میں
تھوڑا پیچھے ہٹا ۔۔۔۔اور ان
کی سلکی رانوں
میں پھنسے
ہوئے لن
کو باہر
نکالا ۔۔۔۔۔ اور پھر
ان کا
ہاتھ پکڑ
کر اپنے لن
پر رکھ کر
بولا۔۔۔۔مجھے تو پھر
بھی
کچھ شرم آتی
ہے لیکن کیا کروں آپی۔۔۔۔
یہ سالا بہت بے
شرم ہے۔۔۔اب تک کی
گستاخیوں سے
مجھے اندازہ
ہو چکا تھا
کہ اندر سے وہ بھی
دینے کے
راضی ہیں۔۔۔ ورنہ
اب تک جو
جو حرکات میں
ان کے
ساتھ کر چکا
تھا۔۔۔۔اگر وہ
سیکس کے لیئے۔۔۔ راضی
نہ ہوتیں تو۔۔۔۔۔
ابھی تک
انہوں نے میری ایسی
کی تیسی پھیر دینی تھی۔۔۔۔ دوسری طرف
میں نے یہ بات بھی
نوٹ کی تھی ۔۔ کہ آپی نے
میرے لن پر رکھے ہوئے ہاتھ
کو وہاں سے ہٹانے کی
کوئی کوشش نہیں کی
تھی۔۔۔ انہوں نے بس
اتنا ہی کہا۔۔۔۔
کہ دیکھو اگر ردا
اُٹھ گئی تو
بڑا مسلہ
ہو جائے گا۔۔۔
ان کی بات
سنتے ہی
میں نے اپنے
ہونٹوں کو ان کے
نرم ہونٹوں پر رکھا اور
انہیں چوس کر بولا۔۔۔
کچھ بھی نہیں ہو گا
میری جان۔۔۔ادھر جیسے ہی
میرے ہونٹ ان کے
نرم ہونٹوں پر پہنچے
۔۔۔۔ میں نے
یہ محسوس
کی ۔۔۔۔ کہ اب
کی بار میری
کسنگ سے بچنے
کے لیئے۔۔۔۔۔ انہوں نے اپنے
سر کو
دائیں بائیں کرنے
کی واجبی سی
بھی ۔۔۔ کوشش نہیں کی تھی۔۔۔۔ اس
کا مطلب یہ تھا ۔۔ کہ
دھیرے دھیرے ہی
سہی۔۔۔۔ لیکن آپی
سیکس کی
طرف آ
رہی تھی۔۔۔ چنانچہ یہ محسوس کرتے
ہی میں نے ان کے
لن پہ رکھے
ہاتھ کو ایک طرف
کیا۔۔۔۔۔اور
پھر
لن کو ہاتھ میں
پکڑ کر ۔۔ ان
کی دونوں ٹانگوں
کے بیچ ۔۔۔ آگ
بنی پھدی کے
ہونٹوں پر رکھا۔۔۔اور اس
کے ساتھ ہی
انہیں بڑی سختی
کے ساتھ اپنے گلے
سے لگا لیا۔۔۔ جیسے
ہی میرا سخت لن
آپی کی چوت کے
نرم لبوں کے ساتھ
ٹچ ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو
ان کے منہ سے ایک
سسکی نکل گئی۔۔۔ اُف۔ف۔ف۔ اور وہ
بڑی ہی کمزور آواز
میں بولیں۔۔۔ نا کرو
۔۔ پلیزززززززززز ۔۔۔ایسے
نہ کرو ناں۔۔۔۔ تو
میں ان
کی بات کو
سُنا ان سُنا
کرتے ہوئے بولا ۔۔۔ آپی
جی آپ کی
چوت تو
بہت گیلی ہو
رہی ہے۔۔۔ میری اس بات
نے گویا کہ جلتی
پر تیل
کا کام
کیا۔ اور ان
کے
ضبط کے
سارے بندھن ٹوٹ
گئے ۔۔اور ۔ میری بات
سنتے ہی
وہ ۔۔۔۔ایک دم
تڑپی۔۔۔اور ان کے
تڑپنے سے
شلوار سمیت میرے
لن کی
چونچ ان کی
بھیگی
پھدی میں
داخل ہو گئی۔۔۔۔۔۔۔ٹوپے
کا چوت
میں گھسنے کی دیر تھی۔۔۔۔۔۔کہ
اچانک ان کی
رہی سہی مزاحمت بھی
دم توڑ گئی۔۔۔ اور
وہ انتہائی شہوت
ذدہ۔۔۔۔۔اور
جزباتی انداز
میں کہنے لگی۔۔۔۔۔ بہن
چود حرامی۔۔۔۔پورے نو
مہینے ہو گئے
ہیں۔۔۔۔ اس پھدی
میں کوئی لن نہیں
گیا۔۔۔۔۔۔۔ اور ۔۔۔ اتنی
مدت کے بعد
جب کچھ
اندر گیا
ہے تو
آگے سے تم
کہہ رہے ہو
کہ ۔۔۔ یہ گیلی
کیوں ہو رہی ہے؟ ۔۔۔اتنی
بات کرتے
ہی انہوں نے
میرے لن کو پکڑ کر
اپنی بھیگی پھدی
کے بیچ میں رکھا۔۔۔اور
پھر شہوت بھرے
انداز میں جھٹکے
مارتے ہوئے بولی۔۔۔۔
لے بہن چود میں
تیرے جوان اور موٹے
لن کے آگے ۔۔۔۔ اپنی
اس گیلی پھدی
کو سرنڈر کرتی
ہوں ۔۔۔ یہ کہتے ہی انہوں
نے تیز تیز
جھٹکے مارنے شروع کر
دیئے ۔۔۔۔ ان کی
چوت میں اس
وقت اس قدر زیادہ
گرمی بھری
ہوئی تھی
کہ دو چار جھٹکوں کے
بعد ہی
اُن
کی چوت
نے آرگیزم کر دیا۔۔ اور
ان کی چوت
سے نکلنے والا
یہ گرم گرم پانی۔۔۔۔
باہر نکلتے
ہوئے میرے
لن
کو بھی
گیلا کر
رہا تھا۔۔۔
چھوٹنے کے کچھ
دیر بعد تک وہ میرے
کندھے پر سر رکھے
ہانپتی رہی ۔۔۔ پھر انہوں نے سر
اُٹھا کر میری طرف
دیکھا ۔۔ اور بڑے
ہموار لہجے میں ۔۔۔کہنے لگی۔۔
آخرِ کار تم نے مجھے
راضی کر ہی لیا ۔۔۔ تو اس
پر میں نے تجاہلِ عارفانہ
سے کام لیتے ہوئے
کہا ۔۔۔ کس بات کے لیئے
آپی؟ تو میری بات
سن کر وہ اپنے
منہ کو میرے کان
کے قریب لے گئیں
اور پھر سرگوشی کرتے ہوئے
بولیں ۔۔۔ اپنے ساتھ سیکس کرنے
کے لیئے۔۔۔اس سے قبل کہ
میں ان کی بات کا جواب
دیتا ۔۔۔۔۔۔وہ ایک دم
سیریس ہو کر بولی ۔۔۔تم
کمرے میں جاؤ میں زرا
نیچے کا چکر لگا
کر آتی ہوں۔۔۔ اتنی
بات کرتے ہی
وہ نیچے جانے
کے لیئے
سیڑھیوں کی طرف بڑھ
گئیں۔۔۔ جبکہ میں آنے
والے حسین وقت کا
تصور لیئے۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ ان کے کمرے
میں چلا گیا ۔۔۔۔۔ کوئی
پندرہ بیس کے منٹ کے بعد
ندا آپی۔۔۔ واپس
لوٹی اور آتے ساتھ
ہی مجھ سے کہنے لگی
۔۔۔ایک بات تو
بتاؤ؟ اور
وہ یہ کہ تم
نے ردا کے ساتھ سیکس
کیا تھا یا
اسے نیند
کی گولیاں کھلا
کے آئے ہو۔۔۔ میرے بار بار
اُٹھانے کے
باوجود بھی
وہ نہیں اُٹھی۔۔۔۔۔ ۔۔
ندا آپی
کی بات
سن کر ۔۔۔۔
میں نے جواب
دیتے ہوئے کہا کہ
اپنا ریکارڈ
درست کر لیں
میڈم ۔۔۔۔ میں نے
ردا کو نیند
کی گولیاں نہیں ۔۔۔ بلکہ۔۔۔ لن
کی طرف اشارہ کرتے
ہوئے ۔۔۔۔ اسے یہ موٹا
کپسول کھلایا تھا۔۔
پھر
انہیں آنکھ مار
تے ہوئے
بولا۔۔۔۔۔اور اس سے
بھی موٹا کیپسول اس
نے اپنی چوت
کے نیچے رکھا
ہوا تھا ۔۔۔ میری بات سن
کر ندا
آپی نے
ایک نظر میرے
تیزی کے
ساتھ
کھڑے
ہوتے ہوئے
لوڑے پر ڈالی۔۔۔۔۔۔اور
پھر ٹھنڈی
سانس لے کر
خاموش ہو گئی۔۔۔۔۔
یہ دیکھ کر میں کرسی
سے اُٹھ
کھڑا ہوا ۔۔۔۔ اور
ان کا ہاتھ پکڑ
کر بولا ۔۔۔ فکر نہیں کرو
میری جان ۔۔۔۔آج
میں تمہیں
چودے
بغیر نہیں
چھوڑوں گا۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ یہ کہتے
ہوئے میں نے
ان کو اپنے سینے
سے
لگا لیا۔۔۔۔ اور پھر
ان کو بڑی ہی
ٹائیٹ ہگ دی۔۔۔ سینے
کے ساتھ
لگا کر
بھینچنے
کی وجہ
سے ایک دفعہ پھر
ان کی چھاتیوں سے
دودھ بہہ کر
میری قمیض
پر لگ گیا۔۔۔ یہ دیکھ
کر میں نے ان کو
اپنی قمیض دکھاتے ہوئے
بولا ۔۔۔ کہ دیکھ لیں آپی۔۔۔۔
آپ کے دودھ نے ایک
دفعہ پھر میری قمیض
کو گیلا کر دیا ہے
0 تبصرے
THANKS DEAR