چسکے(کہانیوں کا مجموعہ)

 


میرا بیتا ھوا کل

ھیلو دوستو میرا نام زیشان ھے۔ میری عمر 40 سال ھے۔ میرا رنگ گورا ھے۔ میری بادی شیر کی طرح ھے۔ میرا قد 5 فٹ 9 انچ ھے۔ میں کیوٹ بھی ھوں۔ میرا 9 انچ لمبا اور 3 انچ موٹا اور لمبی ٹائمنگ والا ھے۔میری لائف میں میرے ساتھ کچھ ایسے لمحات گزرے جنہیں میں کبھی بھلا نہیں سکتا اور وہ لمحات میں آپ دوستوں سے شیر کرتا ھوں تو میں شیر کرتا ھوں۔ یہ اس وقت کی بات ھے جب میں 17 سال کا تھا اور جم بھی کرتا تھا اس وجہ سے میری باڈی باڈی بلڈر کی طرح تھی۔ سب دوستوں میں سے میرا ایک دوست بیسٹ فرینڈ تھا عمر جان۔ عمر اپنے ماں باپ کا اکلوتا بیٹا تھا۔ عمر کا ابو کسی نجی کمپنی میں نائٹ ڈیوٹی کرتا تھا عمر کا والد بوڑھا تھا۔ لیکن عمر کی امی جوان لگتی تھی۔ اور بہت خوبصورت بھی تھی

 

عمر کی ابھی کا فگر پرکشش تھا اور عمر کی امی کے ممے بھی بڑے تھے اور عمر کی امی کی گانڈ باہر کو نکلی ھوئی بہت اسمارٹ تھی۔ عمر کی امی کا نام عائشہ ھے۔ عائشہ بہت ھوٹ عورت تھی۔ میں نے عمر کی امی عائشہ کو نہیں دیکھا تھا دیکھنے کا موقع ایسے ملا کے ایک رات کو عمر کی کال آئی عمر نے روتے ھوئے کہا کے آبو کا ایسیڈنڈ ھوا ھے اور ڈاکٹر 50 ہزار مانگ رھے ہیں۔ میں نے عمر کو تسلی دی اور میں ہسپتال گیا اور ھم نے 50 ہزار جمع کروائے پھر عمر اپنے ابو کو دیکھانے کیلئے مجھے  لے گیا عمر کا ابو بے ہوش تھا عمر نے اپنی امی سے مجھے ملوایا عمر کی امی نے میرا شکریہ ادا کیا میں نے ہسپتال کا سارا خرچہ اٹھایا صرف اپنے دوست عمر کیلئے۔ پھر کچھ دن بعد عمر کا ابو گھر آگیا تو عمر کی امی نے میری کھانے کی دعوت کی۔ میں گیا عمر کے گھر عمر کے آبواور امی سے ملا پھر میں اور عمر سہن میں صوفے پر بیٹھ کر باتیں کرنے لگے۔ کچھ دیر بعد عمر کی امی نے عمر سے داوائی لانے کو کہا جب میں نے ساتھ جانے کو کہا تو عمر کی امی نے کہا میں نے آپ سے بات کرنی ھے اور رکنے کو کہا پھر عمر چلا گیا۔ عمر کی امی میرے ساتھ بیٹھ کر کہا آپ سے جو میں بات کرنے والی ھوں پہلے آپ مجھ سے وعدہ کرو کے میری بات مانو گے۔ میں نے کہا کون سی بات کہا پہلے وعدہ کرو میں نے کہا ٹھیک ھے مانو گا۔ کہا میں آپ سے دوستی کرنا چاہتی ھوں یہ سن کر مجھے شاک لگا میں نے کہا آپ شادی شدہ ھو کہا اس بات کو چھوڑو میں آپ کو بہت خوش کروں گی میں کچھ کہنے والا تھا کے مجھے باھوں میں بھر کر چومنے لگی۔ اور میرے منہ میں اپنا منہ دیا اور میرا ایک ہاتھ کو اپنے مموں پر رکھا اور بہت ھوٹ ھو گئی اور مجھے بھی ھوٹ کر دیا پھر ھم چومنے لگے اور ایک ہاتھ سے میری زپ کھول کر میرا لن باہر نکال کر سہلانے لگی پھر جب میرے لن کو دیکھا تو بہت خوش ھوئی اور بہت تعریف کی پھر چومنے چاٹنے اور چوپے لگانے لگی مجھے زندگی میں پہلی بار عمر کی امی یہ مزہ دے رھی تھی میں تو مستی میں آ او کرنے لگا پھر اپنے مموں کو نکال کر مجھے دیکھائے میں نے منع کو دبایا پھر میرے لن کو اپنے مموں میں مسلنے لگی اف کیا مزہ آرہا تھا بہت دیر تک میرے لن سے مست رھی۔ پھر گیٹ کی بیل بجی میں نے لن کو پینٹ میں کیا زپ بند کی عمر کی امی نے مموں کو برا میں کرتی ھوئی کہا عمر اپنے ابو کی جگہ پر نائٹ ڈیوٹی کرنے جاتا ھے آپ رات کو آنا پھر قمیص سیٹ کر کے گیٹ کھولا عمر آیا پھر کھانا کھانے لگے عمر نے کہا جب تک پاپا ٹھیک نہیں ھوتے ابو کی جگہ میں نائٹ ڈیوٹی جاؤں گا۔ مجھ سے کہا یار رات میں اگر ابو کو کچھ ھو تو تم آجانا میں نے کہا ٹھیک ھے عمر کی امی نے کہا زیشان اگر کوئی پروبلم نہ ھو تو آپ ہمارے ساتھ رھے سکتے ھو اس پر عمر نے کہا ہاں یار امی سہی کہے رھی ھے ویسے بھی تم اکیلے رہتے ھوں یہ سن کر میں بھی انکار نہ کر سکا۔ عمر کی امی سن کر بہت خوش ھو گئی اب میں بھی عمر کی امی سے مزے لینا چاہتا تھا۔ عمر کھانا کھاکر ڈیوٹی پر جانے کیلئے تیار ھونے روم میں گیا۔ عمر کی امی عائشہ نے کہا اب دیکھنا میں آپ کو کیسے مزے دیتی ھوں پھر عمر تیار ھو کر چلا گیا کچھ دیر عمر کے آبو سے باتیں کی عمر کی امی نے عمر کے آبو کو دیوالی دی پھر وہ سو گیا مجھ سے کہا آپ عمر کے روم میں چلو میں آتی ھوں میں آکر بیڈ پر لیٹ گیا کچھ دیر بعد عمر کی امی عائشہ فل میکپ میں تیار ھو کر اندر آئی جب میں نے دیکھا تو بس دیکھتا رھے گیا کیونکہ عمر کی امی بہت خوبصورت لگ رھی تھی۔ پھر میرے اوپر آکر لیٹی اور ھم نے ایک دوسرے کو باھوں میں بھر کر چومنے چوسنے لگے۔ پھر کبھی میں اوپر ھوتا تو عائشہ نیچے ھوتی کبھی عائشہ اوپر ھوتی تو میں نیچے ھوتا پھر عائشہ نے اپنے سارے کپڑے اتار دیئے عائشہ نگا سیکسی بدن دیکھ کے میں مستی میں آگیا مموں کو چومتا چوستا دباتا ھوا مست تھا پھر عائشہ نے میری شیٹ اور پینٹ اتار کر میرے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگانے لگی بہت دیر تک لگی رھی پھر مجھے اپنی چوت دیکھا کر کہا کیسی ھے میں نے چوت کی تعریف کی تو عائشہ نے کہا چاٹو گے میں بھی عائشہ کی چوت چاٹنے کیلئے ٹوٹ پڑا عائشہ سیکس سیسکاریاں بھر رھی تھی پھر مجھے لیٹا کر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لیا میرا لن پھنستا پھساتا آخر عائشہ کی چوت میں چلا گیا پھر جو عائشہ نے چدائی کی میں تو پاگل سا ھو گیا۔ پھر بہت دیر بعد عائشہ نے ڈونکی اسٹائل کیا۔ میں نے مست چدائی کی پھر عائشہ نیچے لیٹ گئی میں چدائی کرنے لگا کچھ دیر میں عائشہ فارغ ھوئی پھر میرے لن کو چوت سے نکال کر چوپے لگانے لگی۔ پھر ڈونکی بن کر اپنی گاںڈ چودنے کو کہا اور میں شروع ھو گیا پھر کبھی چوت کی چدائی کراتی کبھی گانڈ کی پھر عائشہ فارغ ھوئی تو کچھ دیر بعد میں بھی عائشہ کی چوت میں فارغ ھوا اسی طرح میں نے عائشہ کو 6 بار فارغ کیا اور میں 3 بار فارغ ھوا پھر ھم دونوں ایک ساتھ چومتے ھوئے سو گئے۔ پھر صبح کو عائشہ نے مجھے اٹھایا کہا کپڑے پہن لو عمر آنے والا ھے میں نے عائشہ کو پکڑ کر چدائی شروع کر دی پھر فارغ ھوئے تو کپڑے پہن کر کچن میں عائشہ ناشتہ بنانے لگی اور ساتھ میں ھم مزے کرنے لگے۔ پھر عمر آیا ھم نے ناشتہ کیا پھر عمر جاکر سو گیا عائشہ مجھے چھوٹے روم میں لے گئی اور ھم چدائی کرکے باہر آکر صوفے پر بیٹھ کر چدائی کی باتیں کرنے لگے۔ نے عائشہ سے کہا کچھ اپنے بارے میں بتاؤ کہا شادی سے پہلے میرا ایک یار تھا جس کے ساتھ میں چدائی کرتی تھی میرا شوہر اس کا دوس تھا اور ہمیں چدائی کرنے کی جگہ دیتا تھا ایک دن شوہر نے اپنے دوست کے سامنے مجھے چدائی کرنے کا کہا کے میں تم دونو کے کام آتا ھوں تم میرے میرے بھی کام آؤ میرے یار نے کہا عائشہ جیسے بولے میں نے بھی ہاں کر دی پھر ایک ساتھ ھم مل کر چدائی کرتے پھر کچھ ھی دنوں میں شوہر نے مجھ سے شادی کا کہا اور یہ بھی کہا کے تم میرے دوست سے کر سکتی ھو پھر میں نے شادی کر لی پھر شادی کے کچھ مہنے ھم مل کر ایک ساتھ چدائی کرتے پھر شوہر مجھے یہاں لایا پھر دوست نے شادی کر لی۔ پھر میں پیٹ سے ھوئی اور عمر پیدا ھوا۔ اس کے بعد میں نے کسی سے چدائی نہیں کی۔ لیکن جس دن تم کو ہسپتال میں دیکھا تو مجھے تم بہت پسند آئے میرے احساس پھر جاگ اٹھے اس لیئے تم سے دوستی کرنے کیلئے تم کو کھانے پر بلایا اب ھم مزے کر رھے ہیں مجھ سے کہا جو تیرے لن کا مزہ ھے ایسا مزہ میں نے کبھی نہیں لیا اور نہ ھی اتنا موٹا لمبا لن دیکھا ھے۔ پھر عائشہ نے کہا اب میں کھانا بناتی ھوں پھر رات کو چدائی کریں گے اور عائشہ کچن میں چلی گئی میں اپنے اپارٹمنٹ میں آکر سوچا عمر کا ابو سہی ھو جائے تو عائشہ کو یہاں چودا کروں گا پھر میں سو گیا کیوں عائشہ کو ساری رات چودنا تھا۔ پھر عمر کے ابو کے ٹھیک ھونے تک میں اور عائشہ چدائی کرتے رھے پھر عمر کا ابو ٹھیک ھوا تو پھر عائشہ کو میں اپنے پاس بلا لیتا ایک بار عائشہ اور میں میرے اپارٹمنٹ میں چدائی کر رھے تھے تو بیل بجی میں نے جاکر مین ڈور کھولا تو آگے عمر تھا اور عمر اندر آگیا اور اتنی دیر میں عمر کی امی نگی باہر آگئی تو عمر دیکھ کر چلا گیا عائشہ نے کہا میں سمبھل لونگی تم فکر نہ کرو تمہاری جیسی دوستی ھے ویسے عمر سے چلے گی۔ پھر دوسرے دن عمر کے ابو نے گھر بلایا اور اکیلے میں مجھ سے بات کی اور کہا عائشہ بہت ھوٹ عورت ھے جب اس کا جس پر دل آجائے تو اسے اپنا بنا لیتی ھے مجھے پتا ھے عائشہ نے تم سے دوستی کا کہا ھو گا اگر تم عائشہ سے دوستی کو برقرار رکھو گے تو وہ کسی اور کی طرف نہیں جائے گی۔ پھر عمر نے مجھ سے کہا یار سوری اس دن میں نے تم کو ڈسٹرپ کر دیا تھا۔ پھر عائشہ نے مجھ سے کہا رات کو مجھے لے جانا ساری رات تمہارے ساتھ رھوں گی۔ پھر رات کو میں عائشہ کو لایا مجھے چومتی ھوئی کہا زیشان آج کچھ نیا کرتے ہیں میں نے کہا کیا نیا کریں کہا ایک بار میں تیرے لن کو چوپے لگا کر پانی نکالوں گی اور تم میری چوت کو چاٹ کر رس نکالنا اور اس کیلئے میں ایک چیڑ لائی ھوں اپنے بیگ سے ایک بوتل نکال کر کہا پتا ھے اس میں کیا ھے۔ میں نے عائشہ کو چوم کر کہا کیا ھے۔ کہا یہ شھد ھے آج ایک ایک بار ھم ایسے لگا کر چاٹ چوٹ کے ایک دوسرے کو فارغ کریں گے۔ میں عائشہ کی تعریف کرتا عائشہ کے منہ میں اپنا منہ ڈالا اور ھم چوسنے لگے اور پھر چومتے ھوئے ایک دوسرے کو نگا کیا پھر میں نے عائشہ سے کہا پہلے میں تیری چوت کو چاٹوں گا پھر عائشہ کی چوت کو شھد لگا کر چاٹا تو مجھے بہت مزہ آیا بہت دیر بعد عائشہ کی چوت سے رس نکلا جسے میں نے سارا چاٹ لیا پھر عائشہ نے مجھے لٹا کر میرے لن کو شھد لگا کر چاٹنے اور چوپے لگانے میں مست ھو گئی جب من کرتا لن کی سواری کرتی پھر لن کو شھد لگا کر چاٹنے اور چوپے لگانے لگتی عائشہ نے کہا تیرا لن تو پانی نہیں نکال رھا میں پینا چاہتی ھوں پھر لن کی سواری کرتی ھوئی کہا جب پانی نکلنے لگے تو بتانا پھر مستی میں چودنے لگی اور خود فارغ ھو گئی۔ پھر لن کو چوپے لگانے لگی۔ پھر مماپاپا نے مجھے شادی کیلئے بلایا میں نے عائشہ کو بتایا تو عائشہ اداس ھو گئی میں نے کہا بیوی کو یہی لاؤں گا اپنی دوستی برقرار رکھنے کیلئے پھر عائشہ نے ساتھ چلنے کو کہا پھر عمر بھی ہمارے ساتھ چلنے کیلئے تیار ھو گیا عائشہ کے شوہر نے ڈیوٹی سے چھٹی لےلی پھر ھم گاؤں آئے اور عائشہ کو کو گاؤں گھمایا اور چدائی بھی کرتا اور اس دوران عمر نے میری بہن کو پٹا لیا اور شادی کی بات کی پھر عمر کی بھی شادی اپنی بہن سے کرا کر ھم کراچی آگئے اب بیوی کو عائشہ کا بتا دیا ابھی عائشہ بھی آنے والی ھے آج میں بیوی اور عائشہ کو ایک ساتھ چودنے والا ھو تو دوستو میرے گزرے ھوئے لمحات آپ کو کیسے لگے اب عائشہ بھی آگئی ھے اور میرا لن کھڑا ھو گیا ھے مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

میں اور بھابھی

ھیلو دوستو میرا نام ۔ زرینہ میری خالا کی بیٹی ھے اور میری بھابھی بھی ھے۔ زرینہ بہت چدکڑ ھے

 

۔ شادی سے پہلے بھائی بھی زرینہ کو چودتا تھا اور میں بھی چودتا تھا بلکہ زرینہ کے دو اور بھی فرنڈ تھے جس سے زرینہ چدواتی تھی زرینہ جب چدواتی تو خود ھی ہر اسٹائل سے چدائی کرتی پھر گھر والو کے کہنے پر زرینہ کے ساتھ بھائی کی شادی کرا دی میں سمجھ بیٹھا کے زرینہ اب میری بھابھی ھے اب مجھ سے نہیں چدوائے گی زرینہ بھابھی کو دیکھتا تو میرا لن کھڑا ھو جاتا جب بھابھی دیکھتی تو میں لن کو شلوار سے دیکھاتا بھابھی دیکھ کے مسکرا دیتی من کرتا کے ابھی اپنے روم میں اٹھاکر لے جاکر بھابھی کی خوب چدائی کروں۔ ایسا ممکن نہیں تھا ایک بار سب اپنے روم میں تھے اور بھابھی کچن میں کھانا بنا رھی تھی میں جاکر زرینہ بھابھی کو باھوں میں بھر کر چومنے لگا لیکن بھابھی جلدی سے چھڑا کر اپنے روم چلی گئی پھر ایک دن بھابھی مجھے اٹھانے آئی تو میں نے اپنے بیڈ پر لیٹا کر اوپر چڑھ گیا کچھ دیر میں بھابھی کو چومتا اور مموں کو دباتا رھا پھر اٹھ کر بھاگ گئی اب میں ہر بار موقعہ دیکھ کے بھابھی کو پکڑ لیتا اور بھابھی کچھ دیر مجھے مست رہنے دیتی پھر بھاگ جاتی اب میں بلکل خوار ھو چکا تھا اور بھابھی بھی کسی سے کچھ نہ کہتی اور میری آنکھوں میں آنکھیں ملا کر مجھے ھوٹ کرتی اور اپنے ھونٹوں کو دانتوں میں دباتی میں دیکھ کے پاگل ھو جاتا ایک بار مجھے اٹھانے آئی تو میں چڑھ گیا بھابھی کو خوب چوما مموں کو دبایا چوت کو سہلایا بھابھی مستی میں پڑی رھی پھر جب مموں کو نکالنے لگا تو آٹھ کر بھاگ گئی میں پیچھے گیا تو بھابھی میری مما کے ساتھ بیٹھی تھی میرا لن مستی میں کھڑا تھا پھر کچھ دن بعد بھائی کچھ دنوں کیلئے شہر سے باہر گیا رات کو میں بھابھی کے روم میں جا کر چھپ گیا بھابھی سونے کیلئے آئی اور بتی بند کر کے لیٹی تو میں نگا ھوکر بھابھی پر چڑھ گیا بھابھی نے میرے جسم پر ہاتھ پھیرا تو میں نگا تھا پھر میرے لن کو پکڑ کر چھوڑا پھر بھابھی بھی مستی میں پڑی رھی۔ شاید آج بھابھی بھی موڈ میں تھی میں بھابھی کے کپڑے اتارنے لگا تو بھابھی نے اتارنے میں ساتھ دیا پھر بھابھی بھی مست ھو گئی ھم جوش میں ایک دوسرے کو مست چومنے لگے بھابھی کی چوت کو چاٹ چاٹ کر لن ڈال کر چدائی کرنے لگا بھابھی فارغ ھوئی تو میرے لن کو پیار کرنے لگی پھر ساری رات ھم چدائی کرتے رھے اس کے بعد بھابھی جب اٹھانے آتی تو ھم چدائی کر لیتے پھر ایک بار ہمیں چدائی کرتے بھائی نے دیکھ لیا اور بھابھی نے بھائی کی بولتی بند کر دی پھر بھابھی اور میں مست چدائی کرتے بھائی کے ھوتے بھی بھابھی میرے پاس آجاتی بھابھی نے بتایا کے تم سے چدائی کرنے کی تیرے بھائی سے شرط رکھی تھی تو تب میں نے تیرے بھائی سے شادی کی میں تمہیں صرف تڑپا رھی تھی پھر بتایا کے شادی سے پہلے میرے دو بوئے فرینڈ تھے پہلے نے میری سیل کھولی پھر وہ گیا تو دوسرا پھر وہ گیا تو تم پھر تیرا بھائی مجھے سب سے زیادہ تیرے لن سے مزہ آیا جب تیرے بھائی نے شادی کی بات کی تو میں نے تیری شرط رکھی ہاں کی تو پھر میں نے شادی کی پھر میں نے بھابھی کی گانڈ چودنے کو کہا پھر گانڈ کی سیل کھولی بھابھی تو دن رات مجھ پر چڑھی رہتی اور ہر اسٹائل سے چدائی کرتی ایک رات بھابھی نے کہا میں نے تیرے بھائی کو راضی کر لیا ھے میں نے کہا کس لیئے کہا کبھی کبھی ھم تینوں ایک ساتھ چدائی کیا کریں گے کل رات سے ھم پہلی چدائی کریں گے پھر ایک ساتھ مل کے چدائی کی۔ بھابھی نے بہت انجوائے کیا پھر ہر ہفتے ساری رات میں اور بھائی بھابھی مل کر چدائی کرتے پھر پیٹ سے ھوئی اور پھر بیٹی ھوئی بھابھی تو مجھے اپنے مموں کا دودھ پلاتی اور چائے بناکر دیتی بھابھی کے مموں سے دودھ بھی بہت نکلتا تھا پھر بھابھی نے اپنی بہن سے میری شادی کرادی پھر ھم مل کر چدائی کرتے پھر کچھ دنوں کیلئے بھابھی میرے ساتھ سوتی تو میری بیوی بھائی کے ساتھ سوتی مجھے بھابھی کو چودنے کا مزہ آتا ھے اور بھائی کو میری بیوی سے مزہ آتا ھے آج بھی بھابھی میں وھی مزہ ھے تو دوستو اگر آپ کی بھابھی ھے تو جلدی سے اسے اپنے لیئے تیار کرو ایسا نہ ھو کوئی باہر والا آپ کی بھابھی سے مزے کر جائے اور آپ مٹھوں پر گزارا کرتے رھو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

کال گرل

ھیلو دوستو میرا نام انکت ھے میری عمر اس وقت 28 سال ھے میری ہائیٹ 5 فٹ 9 انچ ھے میرے لن کا سائز 9 انچ لمبا اور 3 انچ موٹا ھے اور فارغ ھونے کی لمبی ٹائمنگ ھے۔ میری دیدی کا نام سرسوتی ھے

 

۔ اور سرسوتی بہت خوبصورت ھے بڑے ممیں کیوٹ سی چوت پلی ھوئی گانڈ ھے۔ میری دیدی کال گرل ھے۔ دیدی جب شہر گئی تو تب سے کال گرل ھو گئی پھر مجھے اپنے ساتھ لے گئی تاکہ میں دیدی کو لے جایا کروں اور لے آیا کروں دیدی اکیلی رہتی تھی اور ایک ھی روم تھا جب دیدی ھم سے ملنے گاؤں آتی تو میں دیدی کا موبائل دیکھتا تو دیدی کے موبائل میں دیدی کی چدائی پارٹی کی بہت سی ویڈیوز فوٹوز تھیں۔ ان ویڈیوز اور فوٹوز میں دیدی تین چار لڑکوں سے چدآئی کرتی ھوئی نظر آتی اور ان کے لنوں کو پیار کرتی مموں میں چوت گانڈ میں لیتی ھوئی دیکھائی دیتی اور بہت ساری فوٹوز تھی۔ دیدی کو جب کال آتی تو مجھے ساتھ لے جاتی دیدی روم میں چلی جاتی اور میں روم کے ڈور کے باہر بیٹھ جاتا پھر دیدی کی مست بھری آوازیں سنائی دیتیں کے اور چودو چوت کا رس نکال دو اور چودو اور چاٹو آپ کا لن بہت کیوٹ ھے لن کو چوپے لگاکر چدائی کریں گے اب میری گانڈ کو چودو وغیرہ وغیرہ۔ جب میں دیدی کی یہ آوازیں سنتا تو میرا بھی لن کھڑا ھو جاتا میں اپنے لن کو سہلا لیتا پر بڑی دیدی تھی۔ دیدی کے تین فرنڈس تھے جب کبھی وہ ہمارے گھر آتے تو دیدی ان کے ساتھ مصروف رہتی اور روم سے باہر نہں نکلتی تھی جب دیدی کو یا دیدی کے فرنڈ کو کچھ چاہیئے ھوتا تو دیدی مجھے روم میں بلاتی میں روم میں جاتا تو سب نگے ھوتے اور دیدی بھی نگی ھوتی اور چدائی کر رھے ھوتے دیدی کے فرنڈ دیدی سے کہتے کے کیا کبھی اپنے بھائی سے بھی کیا ھے تو دیدی بات کو ٹال دیتی۔ ایک بار دیدی اپنی فرنڈ نینا کو لائی میں نے پہلی بار نینا کو دیکھا تھا نینا کیوٹ تھی نینا اپنے بڑے مموں سے کمال کی لگ رھی تھی نینا پر میرا دل آگیا میں نینا کو چودنا چاہتا تھا پر نینا نہ تو میری طرف دیکھتی اور نہ ھی مجھ سے بات کرتی نینا بھی کال گرل تھی۔ دیدی اور نینا آپس میں سیکس بھی کرتی تھیں۔ میرے من میں آیا کے دیدی کے میں کام آتا ھوں کیوں نہ نینا کا دیدی سے کہوں۔ ایک بار میں نے بھی دیدی سے کہے دیا کے نینا سے میری دوستی کراؤ دیدی نے کہا میں بات کروں گی اور کہا انکت ابھی میں تیار ھوتی ھوں آج مجھے ٹائم لگے گا تم مجھے چھوڑ کے گھر آجانا پھر رات کو ایک بجے مجھے لینے آنا میں نے کہا وہ کیوں کہا آج تین لڑکوں نے ایک ساتھ پارٹی رکھی ھے اس لیئے پھر میں دیدی کو چھوڑا پھر لایا۔ پھر دیدی نے کہا نینا دوپہر میں گھر آئے گی تو میں بات کروں گی میں نے دیدی کو باھوں میں بھر کر دیدی کو تھینکس کیا من کیا دیدی کو چوم لو میرا لن بھی کھڑا ھو گیا میں نے دیدی کے ھونٹوں کا چمہ کیا تو دیدی نے کہا بس جو کرنا نینا سے کرنا مجھے نید آرھی پھر دوپہر میں نینا آئی بات کر کے مجھے بتایا میں نینا کو اٹھا کر روم میں لایا جب نینا نے میرا لن دیکھا تو تعریف کرتی ھوئی مست ھو گئی پھر ھم نے چدائی کی جب سے نینا نے میرے لن کا مزہ لیا تب سے خود آجاتی میں اور نینا مست چدائی کرتے دیدی بھی روم میں آجاتی کبھی نینا لن کو پیار کر رھی ھوتی کبھی لن کی سواری تو کبھی ڈونکی اسٹائل تو کبھی کس طرح دیدی ہمیں اس طرح دیکھ لیتی نینا دیدی سے میرے لن کی تعریف بھی کرتی ایک مہینہ نینا سے مزے کیئے پھر نینا مجھے بتائے بغیر اپنے گاؤں چلی گئی۔ میں اداس رہنے لگا پھر دیدی نے بتایا کے اب نینا کبھی نہیں آئے گی میں نے دیدی سے کہا تم جھوٹ بول رھی ھو اب میں کس کے ساتھ کروں گا مجھے نینا کی طلب ھو رھی ھے میں رونے لگا۔ میرے سامنے دیدی نے اپنے کپڑے اتار دیئے اور کہا اگر تم کو یقین نہیں آتا تو تم میرے ساتھ جو کرنا چاہو کر سکتے ھو دیدی کے نگے بدن کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھو گیا تو دیدی نے میرے لن کو پکڑ لیا اور سہلانے لگی مجھے مستی چڑھنے لگی تو میں اٹھ کر کھڑا ھوکر کہا تم میری دیدی ھو لیکن دیدی نے مجھے پیچھے سے اپنی باھوں میں بھر کر چومنے لگی اور لن کو سہلاتی کہا میں ھوٹ ھو گئی ھو کچھ کرو میں چھڑا کر بیڈ پر بیٹھ گیا تو دیدی میرے اوپر نگی آکر مجھے ھوٹ کر رھی تھی دیدی نے کہا یہ بات ھم کسی کو نہیں بتائیگے دیدی میرے اوپر چڑھ گئی اور مجھے چومتی ھوئی میری چڈی سے لن نکال کر تعریف کرتی ھوئی چوپے لگانے لگی۔ پھر میرے اوپر آکر میرے لن کو اپنی چوت میں لےکر چدائی کرنے میں مست ھوگئی اور مجھے چوم رھی تھی میں بھی فل ھوٹ ھوگیا میں نے جلدی سے دیدی کو نیچے کیا اور جوش سے چدائی کرنے لگا پھر دیدی فارغ ھوئی تو میں بھی دیدی کی چوت میں فارغ ھوا پھر ایک ہفتے تک میں اور دیدی رات کیا دن بس مست چدائی کرتے دیدی ہر طریقے سے چدائی کر کے مجھے خوش کرتی جب دیدی کو چدوانے لے جاتا میں بہت ھوٹ ھو جاتا جب گھر آتے تو میں دیدی پر چڑھ جاتا۔ دیدی چدائی میں مجھے پاگل کر دیتی مجھ سے کہتی جو تیرے لن میں مزہ ھے وہ کسی کے لن میں مزہ نہیں ھے۔ پھر مجھے بتایا کے نینا تیرے لن کی بہت تعریف کرتی تھی دیدی میرے لن کی سواری کرتے کہا آج نینا سے بات ھوئی میں نے نیچے سے دیدی کی چدائی کرتے دیدی کے منہ میں منہ دے کر چوستے کہا پھر دیدی نے کہا نینا تم سے شادی کرنا چاہتی ھے پھر ھم دونو جوش میں چدائی کرنے لگے دیدی نے کہا میں نے نینا کو اپنا بتا دیا ھے تو نینا نے کہا ھے ٹھیک ھے ھم ساتھ میں کیا کریں گے پھر ھم فارغ ھوئے اور چومتے ھوئے سو گئے پھر نینا سے شادی ھوئی تو میں نے نینا اور دیدی کے ساتھ سوہاگ رات کی نینا اور دیدی آپس میں سیکس کرتی میں نینا کی چوت میں لن نکال کر دیدی کی چوت میں لن ڈال دیتا اسی طرح ساری رات چدائی کی پھر تو میرے مزے لگ گئے میں دونو کو چدائی کیلئے لے جاتا جب لے آتا تو دونو کی مست چدائی کرتا پھر نینا پیٹ سے ھوئی تو دیدی بھی پیٹ سے ھو گئی پھر دونو کو بیٹیاں ھوئی ھم نے بچیوں کو ڈبے کا دودھ لگا دیا نینا اور دیدی کا دودھ میں پیتا اپنے دودھ کی چائے بھی بناکر پلاتی جب میں نینا اور دیدی کے مموں کا دودھ پیتا تو دونو بہت ھوٹ ھو جاتیں اور دودھ پینے سے میری صحت بھی اچھی ھو گئی پھر دونو نے بیٹی جنی دو بیٹی چار سال کی تھیں جب یہ دو بیٹی دو سال کی ھوئیں تو پھر دونو نے بیٹے جنے پہلی دو بیٹیاں جب جوان ھوئی تو بہت پیسے لےکر ان کو چدائی کیلئے تیار کیا نینا اور دیدی نے مجھ سے کہا کے پہلے تم سیل کھول دو پھر سیل کھول کر ان کو بھی تیار کیا پھر ان کی شادیاں کرا دی پھر دوسری بیٹیوں کی سیل کھول کر ان کو بھی کام میں لگا دیا پھر ان کی بھی شادیاں کرا دی پھر بیٹے بڑے ھوئے تو ان کی شادیاں کرا کے ان کو الگ گھر دیا دیدی نے ابھی تک شادی نہیں کی دیدی اور نینا میرے لن کی دیوانی ہیں دیدی سے ایک بار شادی کرنے کو کہا تو دیدی نے کہا میں تیرے لن کو بنا نہیں رھے سکتی اب نینا اور دیدی نے کال گرل ختم کر دیا ھے بچے سمجھتے ہیں میری دو پتنیاں ہیں نینا اور سرسوتی ھم اب بھی مست چدائی کرتے ہیں مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

بس میں مجھے ہمسفر مل گیا

ھیلو دوستو۔ میرے پاپا کا دوست تھا جس نے میری گانڈ چودی اور اپنا لن چسواتا تھا وہ ایسے کے میں اس وقت دس سال کا تھا جب میرا پاپا مجھے ٹی وی مکینک کا کام سکھانے کیلئے اپنے دوست کے حوالے کر آیا دوکان بند کرکے استاد کے ساتھ استاد کے گھر آتے ایک ھی بیڈ تھا اور ھم دونو ساتھ سوتے استاد تو مجھے اپنی باھوں میں بھر کر سوتا کچھ دن تو استاد نے کوئی ایسی حرکت نہ کی پھر جب میں ساتھ سوتا تو مجھے چومتا اور استاد کا لن بھی کھڑا ھوتا میری للی کو پکڑ لیتا اور کھڑا کر دیتا پھر للی کو باہر نکال لیتا چوپے لگاتا پھر ایک رات استاد نگا ھوکر مجھے بھی نگا کر دیا پھر مجھے اپنی گانڈ چودنے کو کہتا میں بھی شروع ھو جاتا جب میں استاد کا بڑا لن موٹا لمبا دیکھتا تو مجھے بہت اچھا لگنے لگا میرا بھی استاد کے لن کو ہاتھ لگانے اور منہ میں لینے کو من کرتا ایک رات میں نے بھی استاد کے لن کو پکڑ لیا تو مجھے مزہ آیا پھر میں لیا اور چوپے لگانے لگا مجھے تو مزہ آیا تو میں استاد کے آگے الٹا لیٹ کر کہا کرو تو استاد نے جب میری گاںڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے شروع کیا تو اس مجھے نے مجھے مست کر دیا پھر ہر روز استاد اپنے لن کو میری گانڈ کے اندر کرنے لگا اور ایک ہفتے بعد استاد کے پورے لن نے میری گاںڈ میں جگہ بنائی اور میری گاںڈ نے استاد کے پورے لن کو جگہ دے دی پھر تو استاد ہر وقت میری گانڈ کی چدائی کرتا جو مجھے بہت مزہ آتا پھر میں مکینک کے ساتھ گانڈو بھی بن گیا پھر استاد کے کچھ دوست تھے جب وہ آتے تو استاد کے ساتھ چاروں میری چدائی کرتے لن چسواتے کوئی میری گاںڈ میں فارغ ھوتا تو کوئی میرے منہ میں تو کوئی میرے اوپر تو کوئی میری گانڈ کے ہیپ پر مجھے چاروں کے ساتھ بہت مزہ آتا پھر پاپا نے دوسری کالونی میں گھر لیا اور میں شہر میں آکر اکیلا رہا اور دوکان کھولی میری گانڈ لن مانگتی تو مجھے وہ دن بہت یاد آتے تو سوچتا کے کاش میرا کوئی ایسا دوست ھو جو میری گانڈ کی آگ بجھاتا رھے ایک بار میں کچھ سامان لینے گیا اور سامان لےکر بس کا انتظار کرنے لگا جب بس آئی تو میں نے دیکھا بس میں بہت بھیڑ تھی جیسے تیسے کرکے میں بھی چڑھ گیا پھر اندر جاکر کھڑا ھوگیا۔ کچھ ھی دیر میں بھیڑ کی وجہ سے ایک شخص میری گانڈ سے ثچ ھونے لگا۔ اور کچھ ھی پل میں اس لن مجھے کھڑا ھوتا محسوس ھونے لگا۔ پھر ایک دم اس کا لن میری گانڈ کے ہیپ میں تھا اور میں مستی میں آنے لگا اور سلوسلو اپنی گانڈ کو آگے پیچھے کرنے لگا پھر وہ بھی سلوسلو اپنے لن کو آگے پیچھے کرنے لگا میں تو بہت خوش ھوا کے اتنے دنوں بعد میری گانڈ سے لن لگا تھا پھر میں نے ادھر ادھر دیکھ کے اپنا ہاتھ نیچے کیا اور اس کے لن کو پکڑ کر سلوسلو متھ لگانے لگا پھر میں نے اسے مسکرا کر دیکھا پھر اس کے لن کو چھوڑ کر کھڑا ھوا تو وہ میرے ساتھ چپک گیا اور میری گاںڈ کو دبانے لگا اور میری گاںڈ میں کبھی انگلی کرتا کبھی لن کو رگڑتا پھر میرا اسٹاپ آیا تو میں بس سے اتراتو وہ بھی میرے ساتھ اترگیا میں نے اس سے کہا آپ بہت کمال کے ھو مجھ سے دوستی کرو گے اس نے ہاں کہا میں نے کہا مزے لینے ہیں تو میرے گھر چلو میں اکیلا رہتا ہوں۔ اس نے کہا چلو پھر اس کو میں گھر لایا ھم روم میں آئے میں نے اس کے لن کو پکڑ کر کہا یار تیرا لن تو بہت کڑک ھے

 

اسے بیڈ پر بٹھا کر اس کی شلوار کا ناڑا کھول کر لن نکال کر دیکھا اس کا لن بہت موٹا اور لمبا تھا اور لن کا ٹوپہ تو زیادہ موٹا اور پینک تھا پھر میں اس کے لن کو چومتے چاٹتے ھوئے چوپے لگانے لگا جی بھر کے اس کے لن کو پیار کیا پھر میں نگا ھوگیا اور اس کی شلوار اتار کر اس کی قمیض بھی اتار دی پھر میں اس کے لن کی سواری کی میں نے ہر طریقے سے اپنی گانڈ میں اس کا لن لیا اور اس نے جوش والی چدائی کی پھر میری گانڈ میں فارغ ھوا تو مجھے بہت مزہ آیا پھر اسے رات رکنے کو کہا مان گیا اس نے بتایا کے وہ بھی کتنے دنوں سے خوار تھا وہ بھی اپنی گانڈ میں لن لیتا تھا پھر ساری رات ھم ایک دوسرے کے ساتھ مست چدائی کرتے رھے پھر گھر والوں نے میری شادی کرادی میں بیوی کو لےکر یہاں آیا دوست تو میرا ھمسفر تھا میرے ساتھ رہتا تھا بیوی سے کہا کے میرے دوست سے بھی چدوا سکتی ھو پھر بیوی مان گئی جب بیوی نے دیکھا کے ھم آپس میں ایک دوسرے کی گانڈ چدائی کرتے ہیں تو چھ مہینے بعد بیوی کسی کے ساتھ بھاگ گئی پھر میں نے شادی نہیں کی اب میں پچاس سال کا ھوں میں اور میرا دوست اب بھی ساتھ رہتے ہیں اور ایک دوسرے کو خوش کرتے ہیں اور ھم دونوں کو ایک دوسرے بہت پیار ھے۔ مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

فل گرم چچی

ھیلو دوستو میرا نام عدنان ھے۔ میری چچی بہت کیوٹ ھے

 

اور میں چچی کی بیٹی شمیم کو من ھی من میں بہت چاہتا تھا پر کہنے کی ہمت نہ ھو پاتی اس لیئے میں شمیم کو دیکھنے چچی کے گھر جایا کرتا تھا۔ چچی میرے ساتھ بہت فری تھی کیونکہ کے چچی مجھے بہت پسند کرتی تھی۔ جب بھی جب میکپ اور نیا ڈریس پہنتی تو ہمیشہ مجھے دیکھاتی کہتی میں کیسی لگ رھی ھوں چچی جان کی تو میں بلا جھجھک تعریف کرتا۔ مجھے پتا نہیں تھا کے چچی مجھ سے کیا چاہتی ھے۔ میں تو صرف چچی کی بیٹی شمیم کو چاہتا تھا۔ اور میرا چاچو تو کام کے سلسلے میں ہمیشہ گھر سے باہر رہتے اور اس وجہ سے چچی کی بس ایک ھی اولاد تھی جو شمیم تھی میں شمیم سے من ھی من میں بہت پیار کرتا تھا۔ ایک دن چچی نے مجھے گھر بلایا میں گیا تو اپنے ساتھ مجھے بیڈ پر بٹھاکر کہا عدنان مجھے تیرے چاچو کی بہت یاد آرھی ھے کیا تم اپنے چاچو کی کمی کو پورا کرو گے یہ کہے کر چچی نے اپنی نیٹی کھول ممے دیکھائے میں چچی کے خوبصورت اور بڑے مموں کو دیکھا تو میرا لن کھڑا ھو گیا میرے دونو ہاتھوں کو اپنے مموں پر رکھ کر کہا بتاؤ میں مموں کو دباتے کہا ہاں چچی میں کمی پوری کروں گا پھر چچی نے میرا سر پکڑ کر میرے منہ کو اپنے خوبصورت بڑے مموں پر رکھا میں مموں کو دباتا ھوا چومنے چوسنے لگا اور چچی مست بھری آہیں بھرنے لگی پھر میرے لن کو پکڑ کر سہلانے لگی میجھے اور مزہ آنے لگا۔ پھر چچی نے میرے منہ میں منہ دیا اور ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے چچی نے مجھے نیچے کیا اور میری شلوار کا ناڑا کھول کر میرا لن نکالا میرا موٹا لمبا لن دیکھ کے چچی نے بہت تعریف کی پھر لن کو چومتی چوستی چاٹتی اور چوپے لگاتی ھوئی مست تھی اور میں چچی کے پیار میں مست تھا پھر چچی نے نیٹی اتار دی اب ھم دونو نگے تھے چچی نے کہا کبھی چوت چاٹی ھے میں نے کہا نہیں کہا اچھا میں کچھ دیکھاتی ھوں تم ویسے کرنا پھر موبائل میں ایک منٹ کی چوت چاٹنے والی نگی ویڈیو دیکھاکر کہا ایسے کرنا پھر چچی لیٹی اور اپنی گاںڈ کے نیچے تکیہ رکھ کر ٹانگیں پھیلا کر کہا میری چوت کیسی ھے چچی کی چوت کیوٹ ھے پھر چاٹنے کو کہا چوت کو پیار کرنے میں مجھے کچھ الجھن سی ھو رھی تھی نہ چاہتے ھوئے اپنا منہ چچی کی چوت کے پاس لے گیا لیکن چچی کی چوت کی مست بھری مہک نے مجھے اپنی طرف مست کر دیا میں نے چچی کی چوت پر اپنے ھونٹ رکھے اور چچی کی مست بھری سی نکلی جس نے مجھے مست کیا پھر چومنے لگا پھر چچی کی چوت کے ھونٹ کھول کر چوت کو دیکھا جو اندر سے پینک تھی میں زبان سے چاٹنے لگا اور چوت کے اندر زبان کرتا چچی کی چوت دھیرے دھیرے پانی چھوڑتی گیلی ھو رھی تھی میں چچی کی چوت پر اپنا پورا چہرہ مسلنے لگا۔ پھر چچی نے مجھے لیٹا کر میرے لن کی سواری کی اور چچی چدائی کرنے لگی جب چچی رک جاتی تو نیچے سے میں چدائی کرنے لگتا کبھی کبھی چچی لن کو نکال کر چوپے لگاتی پھر چڑھ جاتی پھر چچی نے دونگی اسٹائل کیا پھر میں مست چدائی کرنے لگا چچی نے چوت سے لن نکال کر لن کو چوپے لگائے پھر ڈونکی بنکر میرے لن کو پکڑ کر اپنی گانڈ کے سوراخ پر رکھا میں نے اندر کیا تو چلا گیا پھر چچی کبھی لن کو گاںڈ سے نکال کر چوت میں لیتی تو چوت سے نکال کر گانڈ میں لیتی پھر چچی لیٹی اور میں جوش میں چدائی کرنے لگا اور چچی کی چوت نے رس چھوڑا تو مجھے اپنی باھوں میں بھر لیا۔ میں چدائی میں مست تھا کچھ ھی دیر میں چچی کی چوت میں۔ میرے لن نے پانی چھوڑ دیا میں چچی پر گر پڑا چچی مجھے چوم رھی تھی تو اتنی دیر میں گیٹ کی بیل بجی تو چچی نے کہا شمیم آگئی ھے اپنی سہیلی کے گھر گئی تھی پھر ھم نے کپڑے پہنے اور گیٹ کھولا اور میں اپنے گھر آگیا اب میں چچی کیلئے پاگل ھو گیا تھا چچی اور میں روز کرنے لگے کبھی رات کو بلا لیتی ھم ساری رات چدائی کرتے شمیم پر تو میرا دھیان ھی نہ جاتا۔ ایک دن میں بہت ھوٹ تھا اور چچی کو چودنے گھر گیا بیل بجائی تو شمیم نے گیٹ کھولا اور اپنے روم چلی گئی میں چچی کے روم گیا تو چچی اپنے روم میں نہیں تھی میں پوچھنے شمیم کے روم میں آکر چچی کا پوچھا تو شمیم نے کہا ممی خالا کے گھر گئی ھے میں شمیم کو پکڑ چومتے مموں کو دباتے چوت کو سہلانے لگا اور شمیم ھوٹ ھو گئی پھر میں اور شمیم چومنے میں مست ھو گئے شمیم میرے لن کو پکڑتی شمیم کے مموں کو قمیض اور بریزر سے نکال کر چومنے چوسنے لگا شمیم نے میری شلوار کے اندر ہاتھ ڈال کر میرے لن کو پکڑ کر سہلانے لگی اتنی دیر میں بیل بجی تو ھم ہوش میں آئے اپنے کپڑے سیٹ کیئے گیٹ کھولا تو چچی تھی چچی مجھے اپنے روم لے گئی اور رات میں آنے کو کہا لیکن میں چچی پر چڑھ گیا چچی کہتی رھی شمیم دیکھ لےگی پھر چچی بھی ھوٹ ھو گئی پھر ھم فارغ ھوئے تو چچی نے کہا تم شمیم سے باتیں کرو جب تک میں کھانا بناتی ھو میں آکر شمیم پر چڑھ گیا تو شمیم نے کہا میں تم سے پیار کرتی ھوں مجھ سے شادی کروگے میں سن کر بہت خوش ھوا لیکن شمیم نے چدائی نہیں کرنے دی کہا سب شادی کے بعد ویسے میں نے شمیم کی چوت کو پیار کیا اور شمیم نے میرے لن کو پیار کیا پھر ھم فارغ ھوئے تو چچی نے کھانے کیلئے بلایا ھم آئے کھانا کھاکر میں اَپنے گھر آیا پھر رات کو چچی نے بلایا تو ھم چدائی کرنے لگے چچی نے کہا تم شمیم سے شادی کر لو اور گھر دماد بن جاؤ اس طرح میں اور تم زندگی بھر چدائی کریں گے میں نے ہاں کر دی پھر شمیم سے شادی کی اور میں گھر داماد بن گیا شمیم تو سیل پیک تھی شمیم کی چوت اور گانڈ کی سیل کھول دی اب چچی اور میں مست چدائی کرتے ہیں جب شمیم کو ماہواری آتی ھے تو چچی میرا بہت خیال رکھتی ھے۔ میں بہت خوش ھوں کے ایک گھر میں مجھے دو چوتیں ملی ہیں چچی تو ہمیشہ تیار رہتی ھے پھر اس بات کا شمیم کو بھی پتا چل گیا جب شمیم چدائی کے موڈ میں نہیں ھوتی تو کہتی ھے مما کے پاس چلے جاؤ اب شمیم بھی ھم کو چدائی کرتے دیکھ لیتی ھے کبھی میں شمیم کو ساتھ میں پکڑ لیتا ھوں اور دونوں کو ساتھ میں چود لیتا ھوں لیکن چاچو کو آج تک پتا نہیں چلا۔ مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

۔۔

خالا کی تڑپتی ھوٹ جوانی

ھیلو دوستو میرا نام فراز ھے ۔ میں گورا چٹا ھوں میرا لن آٹھ انچ لمبا اور تین انچ موٹا اور لمبی ٹائمنگ والا ھے۔ میری خالا کا نام رینا ھے میری خالا بہت خوبصورت ھے

 

۔ میں دس سال کا تھا میری خالا شادی شدہ ھوتے ھوئے بھی ہمیشہ میرے ساتھ سیکس کرتی تھی جب بھی خالا کا موڈ ھوتا تو مجھے اپنے روم لے جاتی ڈور لاک کرکے نگی ھوکر

 

مجھے بھی نگا کرتی پھر میری ننھی للی کو منہ میں لیتی چوپے لگاتی للی کو چاٹتی مجھ سے کہتی مزہ آرہا ھے میں بھی کہتا ہاں اسی طرح جب خالا کو موقعہ ملتا تو کبھی لیٹ کر اپنی چوت میں للی ڈالنے کو کہتی میں بھی خالا سے بہت کچھ سیکھ چکا تھا مجھ سے اپنے مموں کو دباتی چسواتی اپنے مموں میں میری للی کو رگڑتی اور مجھے منع کرتی کے میں کسی کو نہ بتاؤ کبھی لیٹ کر چوت چاٹنے کو کہتی میں بھی خالا کی پینک چوت کو چاٹتا پھر چوت میں للی ڈالنے کو کہتی میں للی ڈال کر آگے پیچھے ھوتا کبھی میری للی کی سواری کرتی ہمیشہ کہتی جب تیری للی بڑی ھوگی تو تب بھی میں لوں گی میرا وعدہ ھے اکثر میں اور خالا نگے ھوکر مزے کرتے میں نے بھی آج تک یہ بات کسی سے نہ کہیں پھر کچھ ھی مینوں میں خالا اپنے شوہر کے ساتھ کراچی شہر چلی گئی خالا کی ایک بیٹی غزل بھی تھی جسے میں اپنی گود میں کھیلایا کرتا تھا  میں خالا کو بہت مس کرتا لیکن خالا نے ایک بار بھی میرا کسی سے کچھ نہ پوچھا میں اسکول جانے لگا اور وقت اور دن مہینے سال گزرنے کے ساتھ خالا کو یاد کرتے میں اٹھارہ سال کا ھوا میں نے ایک موبائل بھی لیا میں خالا سے ملنا چاہتا تھا کیونکہ اس وقت میری للی تھی اور اب ایک طاقتور لن ھے کیونکہ خالا نے کہا تھا جب تیری للی بڑی ھوگی تو تب بھی میں لوں گی اور مجھ سے وعدہ بھی کیا تھا خیر پھر میں نے مما سے خالا کا نمبر اور ایڈریس لیا اور مما سے کہا میں کچھ دن خالا کے گھر جا رہا ھوں میں خالا کو سرپرائز دینا ھے آپ نہ بتانا مما سے اپنے سر کی قسم لی مما نے کہا ٹھیک ھے میں تیری خالہ کو نہیں بتاؤں گی تم سرپریز کیا دوگے میں نے کہا خالا نے مجھے دس کی عمر میں دیکھا تھا جب کے میں اب اٹھارہ سال کا ھوں بس وہ چونک جائے گی مجھے اب بڑا دیکھے گی مما نے کہا کب جاؤگے میں نے کہا بس کل نکل پڑوں گا پھر میں کراچی آیا اور خالا کے گھر کی بیل بجائی تو ایک خوبصورت سی اپسرا لڑکی کے روپ میں تھی تو مجھے دیکھ کر کہا جی میں نے اپنی مما کا نام بتاکر کہا میں اس کا بیٹا فراز ھوں اور خالا جان سے ملنا ھے لڑکی بس مجھے دیکھے جارھی تھی اور میں یہ سب بتاتے کیوٹ لڑکی کو دیکھ رھا تھا اور یہ سب بتاتے ھوئے لڑکی نے کہا آئیئے میں صوفے پر بیٹھا تو اتنی دیر میں خالا آئی میں تو خالا کو دیکھتے کھڑا ھو گیا خالا نے مجھے دیکھا تو مسکراتی ھوئی آکر مجھ سے گلے ملے اور واؤ فراز ویری کیوٹ تم دس سال کے تھے جب شوہر کے ساتھ کراچی آگئی مجھے بتایا نہیں اچانک اتنی دیر۔ میں خالا کو کال آئی تو پتا چلا کے مما کی کال ھے جب خالا نے کہا وہ تو یہیں ھے میرے سامنے پھر کچھ دیر مما کی باتیں سنتی رھی کبھی ہاں کہتی کبھی کہتی فراز اس وقت دس سال کا بچہ تھا اب تو اچانک اسے بڑا دیکھ کے میں چونگ گئی اچھا فراز نے ویری ویری نائس میرا کیوٹ سا بھانجہ کتنا پیارا ھے ٹھیک ھے اوکے بائے پھر لڑکی چائے لےکر آئی تو خالہ نے کہا یہ میری بیٹی غزل ھے پھر ھم چائے پیتے کچھ گاؤں کی باتیں کی غزل پر تو میرا دل آگیا پھر ھم باتیں کرتے آپس میں گھل مل گئے پھر مجھے روم دیکھایا پھر کچھ دیر میں نے آرام کیا جب اٹھا تو خالو بھی آچکا تھا میں خالو سے ملا پھر ھم کھانا کھانے لگے اور باتیں کرتے رھے خالا تو بہت ساری راز کی باتیں سب کے سامنے پردے میں کہتی کے تم کو فلانا درخت یاد وہ جگہ جہاں ھم کھیلتے تھے یا وہ وہ پیڑ وغیرہ میں بھی کہتا تھا کے آپ کے شہر آنے پر میں ان جگو پر آپ کو مس کرتا تھا۔ خالو نے کہا فراز بیٹا کیا ارادہ ھے زندگی میں آگے کیا کرنا ھے۔ میں نے کہا انکل بات یہ ھے میں بزنس کرنا چاہتا ھوں۔ بس چند پل آب سب کے ساتھ بتانے آیا ھوں بس خالہ سے ملنا تھا دل کو بہت خوشی ھوئی خالہ نے کہا سیم ٹو پھر خالو کھانا کھاکر اپنے روم چلا گیا کچھ دیر بعد غزل بھی کھانا کھاکر اپنے روم گئی اب میں اور خالا تھے تو خالا آٹھ کر میرے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتے کہا فراز تم بہت کیوٹ ھو مجھے کیا پتا کے وہ بچہ فراز اتنا کیوٹ ویری نائس میں خالا کی تعریف کرنے لگا خالا نے کہا یاد ھے میں نے تم سے ایک وعدہ کیا تھا میں نے کہا جب میں بڑا ھوں گا تو خالا نے کہا تب بھی میں تیری دوست رھوں گی خالا نے کہا اچھا میں کچھ کرتی ھوں پھر کچھ دیر میں غزل آئی تو میں نے خالا سے کہا غزل کا رشتہ کہیں ھوا ھے خالہ نے کہا کیا رشتہ لینا ھے پسند ھے تو بتا پھر غزل سے کہا غزل بتاؤ فرا تم کو پسند ھے غزل شرما کر مسکرانے لگی میں نے خالہ سے کہا غزل کو دیکھتے پیار ھو گیا

۔

میری کیوٹ ممانی

ھیلو دوستو۔ میری ممانی بہت کیوٹ ھے

 

سیکسی فگر ھے بڑے ممیں ہیں پلی ھوئی گانڈ ھے جب بھی ممانی کو دیکھتا میرا لن کھڑا ھو جاتا یہاں تک کے میں ممانی کے کپڑے اٹھا لیتا کبھی برا تو کبھی چڈی اٹھا کر اپنے لن پر رگڑتا اور محسوس کرتا کے ممانی کو چود رھا ھو میں ممانی کیلئے پاگل ھو گیا تھا ایک بار تو میں ممانی کی یاد میں لن نکال کر مٹھ مار رھا تھا کے ممانی نے دیکھ لیا میرا لن بھی دیکھ لیا پھر کبھی مجھے اپنے کپڑوں برو چڈیو کے سات لن نکال کر رگڑتے دیکھ لیتی پھر کبھی کبھی میں ممانی کی چڈی برا شلوار قمیض پر اپنی منی گرا دیتا ایک بار تو ممانی نے مجھے بلا کر کہا تم میرے کپڑوں پر پانی چھوڑ دیتے ھو لیکن مجھے کوئی فرق نہ پڑا اب میں پانی نکال کر ممانی کے روم میں شلوار چڈی برا قمیض پھینک دیتا ایک دن گھر میں میرے اور ممانی کے علاؤہ کوئی نہیں تھا تو ممانی شاید غصے میں تھی میرے روم میں آکر کہا تم کو بہت گرمی چڑھی ھے آج تیری ساری گرمی ختم کروں گی تاکہ آج کے بعد تم میرے کپڑے خراب نہ کرو ممانی نگی ھو کر مجھ پر چڑھ گئی اور مجھے بھی نگا کر دیا میرا لن دیکھ کر تعریف کرتی ھوئی چوسنے لگی پھر اپنی چوت دیکھائی میں بھی چوت کو چاٹنے لگا پھر ممانی نے زبردست چدائی کی میں بھی جوش میں چدائی کرنے لگا ممانی فارغ ھوئی تو میرا لن چوت سے نکال کر اپنی گانڈ میں لیا

 

پھر چوت کو جوش آیا تو گانڈ سے لن نکال کر اپنی چوت میں لیا اسی طرح پھر فارغ ھوئی ممانی میرے لن سے بہت انجوائے کر رھی تھی بار بار تعریف کرتی پھر جب ممانی تیسری بار فارغ ھوئی تو میں بھی ممانی کی چوت میں فارغ ھوا اور ممانی کے اوپر لیٹ گیا ممانی مستی میں مجھے چومتی ھوئی کہے رھی تھی اب جب بھی موڈ ھو تو بتا دیا کرنا مجھے بہت مزہ آیا پھر تو ممانی خود میرے پاس آجاتی ممانی نے بتایا کے تیرا مامو چدائی میں کمزور ھے اچھا ھوا مجھے تم مل گئے پتا نہیں میرا کیا ھوتا جب سب سو جاتے تو ممانی ساری رات میرے روم میں ھوتی پھر میری شادی ھوئی بچے ھوئے ان کی شادیاں کرائیں آج بھی میں اور ممانی مست چدائی کرتے ہیں مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔

اپنی حسرت کو پا لیا

ھیلو دوستو میرا نام عمیر ھے۔ میری ہائیٹ 5 فٹ 4 انچ اور میں ایک دم گورا چٹا ھوں میری نیلی آنکھیں ہیں اور میرے ھونٹ گلاب کی پنکھڑیوں کی طرح لال ہیں اور میرا چہرہ بڑا ھیں دلکش ھے جسے دیکھ کر ہر لڑکی اور مرد کا من مجھے پیار کرنے کی سوچے گا میری باڈی ایک دم مست فٹنس ھے میرا مست لن 9 انچ لمبا اور 3 انچ موٹا اور لمبی ٹائمنگ والا ھے میرے لن کا ٹوپہ پینک ھے اور ٹٹے بھی پینک ھیں میری گانڈ بڑی ھی کیوٹ ھے میری گانڈ کا سوراخ بھی پینک ھے ۔ تو دوستو میری آپ بیتی کا عنوان یعنی صاف لفظوں میں کہوں تو ۔ اپنی حصرت کو پا لیا ۔ ھے کے نام پر ھے بس میں نے اپنی حصرت کو کیسے پا لیا یہ اس وقت کی بات ھے کے جب مجھے کیوٹ کہتے ھوئے اب مجھے جوان بھی کہنے لگے ہر ایک لڑکا اور لڑکی مجھ سے دوستی کرنے کو کہتا میں اپنے دوستو کے ساتھ مل کے ان کی گلفرینڈوں کی چدائی کرتا تھا مجھے چوتوں کی کمی نہ تھی میں سب کو دیکھتا اور اپنے کو چوپے مرواتے بھی دیکھا اور فلموں میں بھی لن کو چوپے لگاتے دیکھتا بس لن کو مست پیار کرنے کی میرے من میں حصرت ھوئی کے اپنے لن کو دیکھتا اور سوچتا کاش میں لن کو پیار کر سکتا ویسے اپنے لن کو منہ میں لینے کی بہت بار کوشش بھی کی لیکن مزہ نہ آتا اس حصرت سے میں اور بچیں ھوتا گیا اور من میں آیا کے ایک ایسا دوست مل جائے میں اس کے لن کو جی بھر کے اپنا لن سمجھ کر پیار کروں تو اسی طرح مجھے ایک دوست ملا جس کا نام طارق ھے طارق کراچی میں رہتا تھا اور مجھے کراچی میں ایک اچھی پوزیشن میں جوب مل گئی اور رہنے کیلئے ایک فلیٹ میں اپارٹمنٹ بھی ملا اسی دن میں اپنے اپارٹمنٹ کے باہر کھڑا چائے پی رھا تھا اتنی دیر میں ایک خوبرو نوان نے مجھے سلام کیا اور کہا میرا نام طارق ھے میں بھی اسی آفس میں جوب کرتا ھوں میں یہی رہتا ھوں اپنی بیوی اور بیٹی کے ساتھ اگر آپ میری دوستی چاہتے ھو تو پھر ڈنر میرے گھر پر ویسے بھی آپ نئے آئے ھو اس لیئے آپ میرے مہمان ھو طارق کی باتوں کو سنتا اور طارق کے کیوٹ سے چہرے کو دیکھ رھا تھا لوگ مجھ پر جان نچھاور کرتے تھے اور میں طارق پر مر مٹا تھا جانے کیوں مجھے ایسا محسوس ھوا کے تارق کو پیار کرنے کو من کرنے لگا اور پھر میں نے اس کی ڈنر کی دعوت کو قبول کیا پھر اسیے ھی باتیں کرنے لگے پھر طارق نے کہا میں گھر پی ڈنر کی بات کرتا اور چلا گیا آج مجھے اتنی خوشی ملی کے میں بہت خوش تھا پھر رات کو طارق اپنے گھر لے گیا اور اپنی بیوی اور بیٹی اور ایک کیوٹ سا اس کا  بیٹا 8 سال کا تھا طارق کی بیوی بہت خوبصورت ھے اور طارق کی بہین تو لاجواب تھی طارق کی بہن کا نام ہما ھے

 

اور طارق کی بیوی کا نام نرگس ھے ہما کو تو میں دل دے بیٹھا سوچا ہما کو اپنی دلہن بناؤ اور اسے جی بھر کے پیار کروں ہما نرگس مجھ سے اس طرح باتیں کرنے لگی کے جیسے یاں تو میں ان کا بھائی ھوں یاں شوہر ھوں یا میری معشوقیں ہیں مجھے ایک پل ایسا نہ لگا کے میں کسی اور کے گھر میں ھوں طارق کے اس خوبصورت چھوٹے پریوار سے پیار ھو نے لگا پھر اکثر طارق مجھے گھر لے جاتا پھر اسی طرح کچھ ہفتے گزارے تؤ ایک بار طارق اور میرا شراب پینے کو من کیا لیکن یہ پارٹی میرے گھر میں رکھی گئی میں اور طارق نے پہلے شراب لی پھر اسے میرے روم میں رکھا پھر ہمانرگس پارٹی کا گھر سے کھانا بناکر آئین۔ ہم نے کھانا کھاتے باتیں کرنے لگے طارق اور میں ساتھ میں شراب بھی پی رھے تھے ابھی ھم نے کھانے کے بعد بھی پینا تھا پھر ہمانرگر تو سونے کا کہے کر اپنے گھر گئیں میں اور طارق تھے طارق نے کہا یار عمیر میرا تم پر دل آگیا ھے میں تم سے کہنا چاہتا ھوں تم جو کرنا ھے  وہ کر سکتے ھو بس میں نے آج تک اپنی بیوی کو نہں بتایا کے میں بھی پیچھے سے لیتا ھوں بس اسی طرح میں بھی۔ شوق رکھتا ھوں میں نے زندگی میں بہت انجوائے کیا لڑکوں اور لڑکیوں کے ساتھ آب تو بہت سال ھوئے جب سے شادی ھوئی تو میں سب بھول گیا تھا لیکن جس دن سے تم کو دیکھا تو بس سوجا زندگی میں دوست کا ھونا ضروری ھے تیری جو بھی شرط ھوگی مجھے منظور ھے میں نے کہا طارق یار پتا ھے کیا۔ یہ بات تو میں تم سے کہنے والا تھا لیکن تم نے پہل کر دی اصل میں ۔ میرا بھی من بہت کرتا ھے گانڈ میں تو نہیں لیتا لن کو پیار  بھی کبھی نہیں کیا اور نہ ھی کسی مرد کے ساتھ کیا بس صرف لن کو پیار کرنے کی حصرت ھے طارق نے کہا ٹھیک ھے تم میری گانڈ کی حصرت پوری کرو اور می لن کو پیار کرنے کی تیری حصرت پوری کرتا ھو لیکن اپنی اس بات کا گھر والوں کو علم نہ ھو پھر ھم شراب پیتے ھوئے ایک دوسرے کی تعریفیں کرنے لگے طارق سے کہا اتم اپنا لن دیکھاؤ جسے میں پیار کروں گا طارق نے کہا ایسی بات ھے تو خود ھی پردے ہٹاکر دیدار کرلو میں مسکراتا ھوا اس کے لن پر ہاتھ رکھا پھر پینٹ کی زپ کھولی اور لن کو باہر نکال کر دیکھا جو 8 انچ لمبا اور 2 انچ موٹا تھا لن کا ٹوپہ لال سرخ تھا مجھے لن بہت اچھا لگا کچھ دیر لن کو ہاتھ میں لےکر سہلایا پھر طارق کی پینٹ اتاری اور میں بیٹھ کر لن کو مست پیار کیا کے کچھ ھی دیر میں لن کا سارا رس میرے منہ میں نکلا جو پھیکا نمکین تھا پھر لن کے رس سے لن کو چاٹتا رھا اور نگلتا رھا میں فل مستی میں مست تھا مجھ اتنا کبھی بھی مزہ نہیں آیا جو اب مزہ آرہا تھا طارق نے کہا ابھی سامان روم میں لے چلتے ہیں ایک پیگ لگا کر مست ماحول بناتے ہیں ھم روم آئے میں نے پیگ بنایا طارق میری شیٹ اتار کر مجھے چومنے لگا طارق بلکل نگا تھا مجھے چومتا ھوا میرا لن نکال کر دیکھا اور تعریف کی پھر شراب کا گھونٹ پی کر مجھے بیڈ پر لیٹا کر میری پینٹ آتار کر کچھ دیر لن کو پیار کیا پھر میرے لن کے ٹوپہ پر اپنی گانڈ کا سوراج رکھ کر مزے سے لن کو اپنی گانڈ میں لیا پھر مست ھوگیا ھم چومتے ایک دوسرے کو ھونٹ زبان چوستے میں طارق کے لن کو چومتا چوستا طارق کے ساتھ انجوائے میں مست تھا ھم صبح تک مست رھے پھر طارق گھر گیا پھر رات کو ھم نے ایک بار ایک دوسرے کو خوش کیا اب ھم دن میں جب کرتے تو بہت مزہ آتا کبھی کبھی میں اپنی گانڈ کے ہیپ میں طارق کا لن رگڑواتا اور طارق میری گانڈ کے سوراخ میں لن کا ٹوپہ ڈال کر اندر باہر کرتا جس سے مجھے بھی مزہ آتا لیکن اکثر میں طارق کے لن کا پانی چوس کر نکالتا اور طارق کی گانڈ چودتا ایک دن تو طارق نے آدھا لن میری گاںڈ میں ڈال دیا مجھے درد ھوا تو لن نکال دیا پھر طارق راز ٹرائی کرنے لگا ایک ہفتے میں طارق کا پورا لن گانڈ میں لینے لگا جب طارق فارغ ھونے والا ھوتا تو میری گانڈ سے لن نکال کر میرے منہ میں فارغ ھوتا اور مجھے اپنی گانڈ میں فارغ ھونے کا کہا تو میں طارق کی گانڈ میں فارغ ھوتا چھٹی کو تو ھم ایک دوسرے کو چھوڑتے نہیں تھے اب تو میں بھی گانڈ میں لن لیتا طارق کے لن کو بہت پیار کرتا ایک دن ایسا ھوا کے میں آفس سے آرہا تھا تو راستے میں ھما ملی میں نے ساتھ چلنے کو کہا تو گاڑی میں بیٹھ گئی بتایا کے میں شاپینگ کرنے آئی تھی تو ٹیکسی کا ویٹ کر رھی تھی میں کہا ہما ایک بات کہوں کہا جی بلاجھجھک کہے سکتے ھو میں نے کہا کیوں کہا مجھے آپ اچھے لگتے ھو میں نے کہا میں تم سے شادی کرنا چاہتا ھوں شادی کروگی ہما نے سن کر مجھے چوم لیا اور کہا عمیر پتا ھے پہلی بار تم آئے تھے مجھے تو تم سے تب سے پیار ھو گیا ھے اچھا کب مجھے دلہن بنا رھے ھو شادی کے بعد کہیں مجھ سے جھگڑا تو کرنے کا ارادہ نہیں میں نے کہا ہما تمہیں میں اپنی آنکھوں کی پلکوں پر بٹھاؤں گا ہما نے کہا میں تو پلکوں پر سے پھسل جاؤ گی مجھے بس اپنے دل رکھنا پھر رات کو طارق نے گھر بلایا کھانا کھایا تو طارق نے کہا یار دیکھو تم میرے بیسٹ فرینڈ بھی ھو کیا تم ہما سے پیار کرتے ھو شادی کرنا چاہتے ھوں میں نے کہا یار طارق پہلے ھم دوست ہیں میں آپ کی بیٹی کو دل میں رکھوں گا اگر آپ ہاں کر دیں تو ھم شادی کر لیں پھر مان گئے اور ھم نے پارٹی۔ رکھی میں اور طارق نے انجوائے کیا پھر ہما کو دلہن بنا کر سوہاگ رات کی ہما سیل پیک تھی اور ہما کو چودنے سے مجھے لڑکیاں بھول گئیں کچھ ھی دنوں میں ہما سے گانڈ بھی لےلی۔ پھر ھما پیٹ سے ھوگئی میں اور طارق خوب مزے کرتے ھوئے ھم مست رہنے لگے ایک رات میں طارق کے گھر گیا بتانے کے ہما کو اب ہسپتال میں ایڈمنٹ کرنا ھوگا اور نرگس ساس گھر تھی اور طارق آفس تھا میں سسر کے گھر آیا اندر آیا تو کوئی نہیں تھا میں نرگس ساس کے روم میں آیا تو سامنے ساس اپنی چوت میں انگلی چلا رھی تھی اور مموں کو نکالا ھوا تھا جس کی  بیٹی اور شوہر اتنے مزے کے ھوں وہ خود کتنے مزے کی ھوگی مجھ سے تو صبر نہ ھوا میں جاکر ساس کے مموں کو پکڑ کر دبانے لگا ساس مجھے دیکھ کے میرے لن کو پکڑ لیا ھم نگے ھو گئے اور ساس کے چھکے اڑائے تو ساس آف بہت ھوٹ ھو گئی ھم نے مسلسل تین گھنٹے مست رھے ساس میری تعریف کرتی کہتی طارق جلدی فارغ ھوتا ھے اس طرح ساس سے چدائی شروع ھو گئی پھر میری بیٹی ھو ایک بار طارق سے کہا نرگس ساس کے ساتھ چدائی کرنا ھے طارق نے کہا مجھے تو کوئی اعتراض نہیں پر تیری ساس مانے گی میں نے کہا مان جائے تو ھم دونوں ساتھ ھونگے مان گیا تو میں نے بتایا کے ھم نے ایک چدائی کی ھے پھر ھم آئے اور نرگس ساس کے ساتھ دونو مست ھو گئے ساس ہمارا یہ اسٹائل دیکھ کر ہمارے ساتھ مست رھی پھر کبھی الگ کرتے تو کبھی تینو پھر ہما سہی ھو گئی پھر جب ساس بلاتی طارق سسر بلاتا تو انجوئے کرتا ایک بار میں اور ساس لگے تھے کے ہما آگئی اور ہمیں چدائی کرتے دیکھا چپ کر کے چلی گئی جلدی سے میں گیا تو ناراض تھی پھر طارق سسر نرگس ساس بھی آگئی اور ہما کو منانے لگے ہما نے کہا پھر مجھے بھی ساتھ میں رکھو ھم سب نے کہا تم ہمارے ساتھ ھو رات کو ھم مل کر کریں گے تو ہما ہنس پڑی پھر ھم چاروں ایک بیڈ پر مست ھو گئے ہما بھی اپنے پاپا طارق کے لن کو چوس رہی تھی اور چوت گانڈ میں لے رھی تھی طارق بھی ہما کی چوت کو چاٹتا چدائی کرتا مموں کو چومتا چوستا کبھی میں اور طارق آپس میں لگ جاتے کبھی ھم دو ہما پر چڑھ جاتے تو کبھی ھم دو نرگس ساس پر چڑھ جاتے صبح ھم تھک ہار کر نگے ساتھ میں سوگئے پھر ہمانرگس کھانا بنانے گئی میں طارق کے لن کو پیار کرنے لگا جب لن کا رس نکلا تو پھر طارق میرے لن سے مست ھوا میرے لن کا رس نکل ہم نے ناشتہ کیا پھر ھم نے ایک گھر لیا ساتھ رہتے مزے کرتے پھر ہما نرگس پیٹ سے ھو گئی میں اور سسر مست رہتے پھر میرا بیٹا اور ہما کی بہین ھوئی ھم چاروں بہت مست رھتے اور پھر بچے جوان ھوتے گئے اور ھم کو مست دیکھتے رھے آخر بچے جوان ھوئے تو پھر ھم بند کمروں میں کرنے لگے پھر بچوں کی شادی کرائی بیٹے کو الگ گھر دیا اور ھم چاروں اب بھی ساتھ ہیں اور بہت خوش ہیں مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔

۔

میں اور سسر مزے کرنے لگے

ھیلو دوستو میرا گورا رنگ ھے اور میں چکنا ھوں میرا لن چھ انچ لمبا اور دو انچ موٹا ھے میں اپنی گانڈ کو بالوں سے ہمیشہ صاف رکھتا ھوں مجھے لن کو چوسنا چاٹنا اور اپنی گانڈ میں لینا بہت پسند ھے نو انچ لمبا اور چار انچ موٹا اور لمبی ٹائمنگ والا لن مجھے بہت پسند ھے ۔مجھے گھر والوں نے بوئے ھوسٹل میں پڑھنے کیلئے بھیجا اس وقت میری عمر تیرا سال کی تھی تو جو مجھے روم دیا گیا اس میں ایک لڑکا جس نام پرکاش تھا پرکاش چودا سال کا تھا اور پرکاش بھی اس روم میں رہتا تھا جس سے میری دوستی ھو گئی اور وقت گزرنے کے ساتھ ھم گہرے فرینڈ ھوگئے ایک رات کو پرکاش نے مجھ سے کہا ھم ایک دوسرے کا لن دیکھتے ہیں کس کا بڑا ھے پہلے تو میں نے منع کیا لیکن پرکاش نگا ھوگیا اور اپنے لن کو کھڑا کرکے مجھے دیکھایا پرکاش کا لن کافی موٹا اور لمبا تھا پھر میں بھی نگا ھوا تو پرکاش نے میرا لن پکڑ لیا اور مٹھ مارتے تعریف کرنے لگا مجھے مزہ آنے لگا جب میرا لن کھڑا ھوا تو چوسنے لگا مجھے تو مزہ آرہا تھا بہت دیر تک مجھے مست کیا پھر میرے اوپر آکر اپنی گانڈ میں میرا لن لےکر مستی میں اوپر نیچے ھوتا رھا اسی طرح کچھ دن سلسلہ چلا پھر ایک رات کو میں نے بھی پرکاش کا لن پکڑ لیا اور منہ میں لےکر چومنے چوسنے چاٹنے لگا مجھے لن چوسنے کا بہت مزہ آیا پھر میں بھی پرکاش کے لن کو خوب چوستا ایک رات کو پرکاش نے مجھ سے کہا یار آپنی گانڈ پر لن رگڑنے دو میں منع نہ کر سکا کیونکہ جب پرکاش اپنی گانڈ میں میرا لن لیتا تو میرا بھی من کرتا پھر میں الٹا لیٹا اور پرکاش میری گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے لگا پرکاش کے لن کی رگڑ نے مجھے بہت مزہ دیا پھر میں بھی اپنی گانڈ کے ہیپ میں ہر رات کو لن رگڑواتا کبھی پرکاش اپنے لن کا ٹوپہ میری گاںڈ کے سوراخ کے اندر کرتا کبھی میری گانڈ پر فارغ ھوتا تو کبھی میرے منہ میں میرے لن کا ابھی پانی نہیں نکلتا تھا ایک رات میں نے بھی کہا کے میری گانڈ میں لن ڈالو کہا یار تم برداش نہیں کر پاؤگے میں نے کہا تم میرے لن سے مزے کرتے ھو اور مجھے روکتے ھو میں برداش کر لوں گا پھر پرکاش نے تیل لیا اور میری گانڈ اور اپنے لن کو لگا کر میری گانڈ کے سوراخ پر اپنے لن کا ٹوپہ رکھ کر اندر کرنے لگا جب ٹوپہ اندر گیا تو مجھے درد ھونے لگا مجھ سے کہا درد ھو رھا ھے میں نے کہا نہیں ھو رھا تم اپنا کام جاری رکھو پھر ایک ھی جھٹکے سے پورا لن میری گاںڈ میں ڈال دیا میں نے درد کے مارے تکیہ پر اپنے دانت گاڑھ دیئے اور پرکاش چدائی کرنے میں لگا رھا پھر دھیرے دھیرے درد کم ھوتا گیا پھر اس کے بعد میں اور پرکاش ہر رات کو چدائی کرتے اور لنوں کو چومتے چوستے اور جوش میں چدائی کرتے پھر ایک بار پرکاش نے واچمین کا بتایا کے یار اس کا لن بہت موٹا لمبا ھے اور کیا مزہ دیتا ھے کہا چلیں میں نے کہا ہاں چلو میں تو بہت چکنا تھا واچمین مجھے دیکھ کر بہت خوش ھوا جب اس کا لن دیکھا تو واقعی ہمارے لنوں سے بہت موٹا لمبا تھا اس نے میرے سارے جسم کو چوما اور پرکاش کی تو ایک بار چدائی کی پر میری تین بار پھر پرنسپل بھی میرا دیوانہ ھو گیا اور مجھے رات میں آنے کو کہا ساری رات میری چدائی کی ھوسٹل کے کچھ دوستو کو پتا چلا سب میری گانڈ مارتے اور میرے لن کو چوستے پر واچمین کی طرح کسی میں ایسا مزہ نہیں تھا میں واچمین کے آگے اپنی گانڈ نکال کر لیٹ جاتا اور وہ خوب چدائی کرتا اسی طرح چدائی کرتے اور پڑھتے ھوئے میں اٹھارہ سال کا ھوگیا تو مجھے گھر جانا تھا میں ساری رات واچمین کے ساتھ رھا پھر میں گھر آیا تو میری شادی کرا دی میری بیوی بہت کیوٹ ھے

 

بیوی کی خوب چدائی کرتا میری گانڈ لن لینے کیلئے تڑپتی تھی ڈرتا بھی تھا کے کسی کو پتا چلا تو سب مجھے گانڈو کہیں کے سوچتا کے بس ایک ساتھی مل جائے میرے سسر کو پتا چلا کے میں شراب پیتا ھوں تو ساسو اپنی بہین کے گھر گئی ھوئی تھا میری بیوی بھی ساتھ گئی تھی تو سسر نے شراب کیلئے مجھے اپنے گھر بلایا تو میں گیا ھم نے شراب پی اور وھی بیڈ پر ھم ساتھ لیٹے میں آنکھیں بند کیئے لیٹا ہوا سوچ رھا تھا کے سسر کو نید أئے تو سسر کا لن دیکھوں کتنا بڑا ھے بہت دیر بعد سسر کی طرف میں کروٹ لےکر لیٹا پھر سسر نے دوسری طرف کروٹ لی اور اپنی گانڈ میرے لن سے لگاکر اپنی گانڈ کو ہلانے لگا اور میرا لن کھڑا ھونے لگا اور کھڑا ھو گیا سسر میرے لن سے اپنی گانڈ مسلنے لگا میں سمجھ گیا کے سسر بھی میری طرح کا ھے پھر میں سیدھا لیٹا تو سسر کا ہاتھ میرے لن پر آیا اور سہلانے لگا میں چپ چاپ لیٹا رہا  اب سسر آٹھ کر میرے لن کو نکال کر چوسنے لگا پھر اوپر آکر اپنی گانڈ میں لن لےکر مست ھوگیا میں نے آنکھ کھولی اور سسر کو اپنی باھوں میں بھر لیا پھر سسر کو لیٹا کر چدائی کرتے سسر کے لن کو چومتا چوستا ھوا چدائی کر رہا تھا پھر میں اوپر آکر اپنی گانڈ میں لن لےکر مست ھو گیا سسر نے پوچھا کب سے مروانا شروع کیا میں نے ساری بات بتائی میں نے کہا آپ نے کب سے کہا میرے پاپا کے دوست نے نے میری گانڈ ماری جب گھر آتا تھا تو میرے ساتھ سوتا تھا رات کو اس کا لن کھڑا ھوتا اور میری ہیپ میں رگڑتا مجھے اتنا مزہ آیا کے میں نے اپنی گانڈ نگی کی تو بس پھر روز اندر کرنے لگا میری للی چوستا اپنا لن مجھے چسواتا پھر ایک رات کو اس کا لن میری گاںڈ میں پورا چلا گیا پھر میری روز مارتا میری مما کو بھی چودتا تھا میں نے بیت دفع دیکھا پھر میں بس سے شہر جاتا گانڈ مروا کر گھر آتا پھر سسر اور مجھے جب مزے کرنے ھوتے تو ھم پارٹی رکھتے مجھے سسر جیسا ساتھی مل گیا اور سسر کو داماد ساتھی مل گیا سسر اب بھی جوان ھے لن بھی مست ھے لیکن سسر کی گانڈ بہت کھلی ھے سسر کے لن سے میرا لن موٹا لمبا ھے میں اور سسر مست چدائی کرتے ہیں۔ مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔

۔

ویشالی آنٹی سے مزے

ھیلو دوستو میرا نام اسلم ھے میری عمر اس وقت 35 سال ھے۔ مجھے شادی شدہ ہندو لڑکیاں بہت پسند ہیں ماتھے پر بندیا مانگ میں سندور گلے میں منگل ستر ساڑھی میں لیپٹی ھوئی پیٹ اور کمر کا نظر آنا میں من ھی من میں سوچتا کے کاش کوئی شادی شدہ ہندو لڑکی سے فرینڈشپ ھو جائے تو کتنا مزہ آئے اور اس کے ساتھ اپنے دن گزاروں اور جی بھر کے پیار کروں اسی طرح میں بہت دعائیں کرتا اور ہمارے گھر کے سامنے ایک گھر تھا جو بکنے کو تھا پھر کچھ ھی دنوں میں۔ میں نے دیکھا کے ایک آرمی افسر اس بنگلے کو دیکھنے آیا اور آس پاس کے گھر والوں سے کچھ معلومات کرنے لگا میرے گھر کی بیل بجی تو میں نے گیا تو وھی آرمی افسر تھا مجھ سے کہا بیٹا میں یہ گھر خرید رہا ھوں اس گھر خریدنے میں آپ کو یا اور لوگو کو کوئی دکت تو نہیں میں نے کہا ہمیں کوئی دکت نہیں پھر اس نے وہ گھر لے لیا اور پھر دوسرے دن وہ افسر اپنی پتنی کے ساتھ آیا سامان کے ساتھ میں نے دیکھا تو وہ ہندو آنٹی تھی پر آنٹی بہت خوبصورت تھی

 

مانگ میں سندور گلے میں منگل ستر ساڑھی پہنی ہوئی پیٹ کمر دیکھ رھی تھی مجھے تو بہت کمال کی آنٹی لگی میں من میں دعائیں مانگتے لگا کے کاش اس آنٹی سے میری دوستی ھوجائے میں ٹیرس پر کھڑے دیکھ رھا تھا کے اتنی دیر میں مما اپنی گاڑی میں باہر سے آئی پھر گاڑی رکی اور مما گاڑی سے اتری اور آنٹی کو دیکھا اور آنٹی نے میری مما کو دیکھا پھر دونوں ہنستی ھوئی ایک دوسری کا نام لیتی ھوئی گلے ملیں شاید دونو ایک دوسرے کو پہلے سے جانتی تھیں مما نے آنٹی اور انکل کو گھر آنے کو کہا کے اور کھانا کھانے کو کہا آنٹی نے کہا ہم سامان رکھوا کر آتے ہیں پھر مما اندر آئی میں مما کے پاس گیا اور پوچھا تو مما نے بتایا کے ھم دنوں کلاس فیلو ہیں اس کا نام ویشالی ھے اور ان کی ایک بیٹی ھے جو یورپ میں پڑھ رھی ھے اور ویشالی کا پتی سال میں ایک مہینہ آتا ھے میں تو سن کر بہت خوش ھوا کے کسی بھی طریقے سے ویشالی آنٹی سے دوستی کرنی ھوگی پھر مما نے کھانا بنایا اور پھر دونوں کھانے پر آئے مما نے میرا بتایا ویشالی آنٹی نے میرے گال پر ہاتھ رکھ کر کہا ویری کیوٹ بوئے پھر ھم کھانا کھانے لگے ویشالی آنٹی مجھے مست نظروں سے دیکھتی میں تو من ھی من میں بہت خوش تھا اور ویشالی آنٹی کو دیکھتے دیکھتے میرا لن بھی کھڑا ھوگیا پھر انکل نے بتایا کے دو دن بعد جارھا ھے اور مجھے سے کہا اسلم بیٹآ آنٹی کا خیال رکھنا ابھی مجھے کوئی فکر نہیں کیوں کے ویشالی کی فرینڈ مما کان لیا کے آپ کے ساتھ رہتی ھے پھر آنٹی نے مجھ سے کہا کبھی کبھی میرے گھر آیا کرو تو مما نے کہا ویشالی کبھی کبھی کیوں جب تم بولوگی اسلم آئے گا ویشالی آنٹی نے مسکرا کر میری آنکھوں میں دیکھا میں بھی دیکھنے لگا ایک ھی پل میں ویشالی آنٹی نے اپنے ھونٹ کو دانت سے دباکر مجھے دیکھا میں سمجھ گیا کے آنٹی بہت شوقین لگتی ھے اور ھوٹ بھی ھے پھر دو دن بعد انکل چلا گیا پھر ایسا ھوا کے مما واش ھو رھی تھی اور ویشالی آنٹی آئی اور مما کا پوچھا میں نے کہا وہ واش ھو رھی ھے آنٹی میرے بہت قریب ھوئی کے آنٹی کے بڑے ممے میرے سینے سے ٹکرانے لگے کہا میں تم کو کیسی لگتی ھو میں نے تعریف کی اور اتنی دیر میں مما کے روم کا ڈور کھلنے لگا آنٹی مجھ سے دور ھوکر کھڑی اور مما نے دیکھا تو پھر دونوں باتیں کرنے لگی پھر ویشالی آنٹی نے مما سے کہا مجھے اسلم سے کچھ کام ھے کیا اسے میرے ساتھ بھیج دو گی مما نے کہا مجھ سے پوچھنے کی ضرورت نہیں بس اسلم کو بول دیا کرو پھر مجھ سے کہا کیا تم کچھ دیر بعد آسکتے ھو میں نے کہا جی ضرور پھر ویشالی آنٹی اپنے گھر گئی کچھ دیر میں گیا تو آنٹی مجھے دیکھ کے خوش ھو کر کہا بیٹھو میں بیٹھا اور آنٹی میرے ساتھ لگ کر بیٹھی اور کہا مجھے تم بہت پسند آئے مجھ سے دوستی کرو گے میں نے کہا آنٹی آپ بہت خوبصورت ھوں میں آپ سے دوستی کرو گا پھر آنٹی میرے سینہ پر ہاتھ پھیرتی ھوئی میرے لن پر پھیرنے لگی پینٹ میں میرا لن کھڑا ہوا تھا پھر پینٹ کی زپ کھول کر میرا لن نکال کر دیکھ کر کہا واؤ اسلم کیا کمال کا لن رکھا ھوا ھے پھر لن کو چومنے چوسنے لگی اور مستی میں چوپے لگانے لگی میں مستی میں مست تھا اتنی دیر میں بیل بجی میں نے لن کو اندر کیا زپ بند کی آنٹی نے ڈور کھولا تو مما تھی تو آنٹی اور مما کو شاپپنگ جانا تھا میں بھی ساتھ گیا تو آنٹی نے موقعہ دیکھ کے مجھ سے کہا رات کو آنا ھم مزے کریں گے میں نے کہا ضرور آؤں گا پھر مما کے سامنے میں فون پر باتیں کرتے کہا اچھا ساری رات کی پارٹی ھے ہاں ہاں میں آجاؤں گا پھر مما کو بتایا اور مما نے کہا ٹھیک ھے پھر ھم گھر آئے پھر رات کو پاپا آیا اور میں تیار ھوکے بتاکر ویشالی آنٹی کے پاس آیا ویشالی آنٹی میکپ ساڑھی میں تھی مانگ میں سندور تھا میں نے تو آنٹی کو باھوں میں دبوچ لیا اور چومنے لگا آنٹی بھی مستی میں چومنے لگی کہا روم میں چلو پھر ھم روم میں آئے اور آتے ھی ویشالی آنٹی کو چومتا ھوا آنٹی کے ایک ایک کر کے کپڑے اتار کر منہ کو چوستا ھوا مموں کو دبانے لگا آنٹی تو مستی میں تھی پھر مموں کو چومتا چوستا رہا پھر آنٹی کی چوت دیکھی جو لاجواب تھی چوت کو چومتا چاٹتا ھوا چوت میں زبان اندر باہر کرتا چوت کے اوپر والے دانے کو کو زبان سے چاٹتا پھر آنٹی نے مجھے لیٹا کر میرے لن کو چومتے کہا اسلم تیرا لن تو میرے پتی سے بھی بڑا اور موٹا ھے اور ٹوپہ تو بہت پیارا ھے پھر لن کو پیار کرنے لگی پھر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لے کر مست چدائی کرنے لگی ہر اسٹائل سے آنٹی نے چدائی کی پھر آنٹی فارغ ھوئی تین بار آنٹی کو فارغ کیا میں آنٹی کی گانڈ چودنے کو کہا آنٹی نے کہا تم اس کا شوق رکھتے ھو میں نے کہا نہیں اس سے پہلے میں نے کسی کو نہیں چودا آپ کے ساتھ فرسٹ چدائی ھے میں نے کہا دو کہا میں نے پیچھے کبھی نہیں لیا میں نے کہا اب میرا لے لو کہا درد بہت ھو گا میں نے کہا پلز میرے لیئے برداش کرو کہا تیرے لیئے تو میں سب کر سکتی ھو ایک منٹ میں تیل لاتی ھو اس سے جانے میں آسانی ھو جائے گی تیل لاکر دیا اور کہا پہلے گانڈ کی مساج کرنا پھر ہیپ میں لن کی رگڑائی کرنا پھر آہستہ آہستہ سے اندر کرنا میں گانڈ کی مساج کی پھر لن کو رگڑا پھر جب ٹوپہ اندر گیا تو کہا بہت درد ھو رھا ھے میں نے کہا ابھی تو لن کا ٹوپہ گیا ھے کہا تیرا ٹوپہ بھی تو بہت موٹا ھے پھر جب آدھا لن اندر گیا تو کہا اسلم میری جان لینی ھے کہا باہر نکالو شدید درد ھو رھا ھے ہر روز تھوڑا تھوڑا اندر کرتے رہنا میں کون سا چلی جاؤں گی میں نے کہا پلز تھوڑا اور کرنے دو کہا میری جان اچھا بعد میں ڈالنا ابھی نکال لو میں نے لن نکال لیا آنٹی لن کو پیار کرنے لگی پھر کہا چوت کا رس نکال کر پھر گانڈ کی چدائی کرنا پھر آنٹی چدائی کرنے لگی پھر فارغ ھوئی کہا وارے میری چوت کا بار بار رس نکال رھے ھو اور تم ابھی تک فارغ نہیں ھوئے کہا اچھا اب گانڈ چودو اور ایک ھی جھٹکے سے پورا لن اندر کر دو میں نے بھی ایک جھٹکے سے پورا لن آنٹی کی گانڈ میں ڈال دیا آنٹی نے درد کے مارے چیخ ماری پر درد سے کہراتی ھوئی کہا چلا گیا میں نے کہا ہاں پورا چلا گیا پھر کہا اچھا اب دھیرے دھیرے چدائی کرتے رھو اور میں چدائی کرنے لگا پر اسپیڈ پکڑتے پکڑتے اسپیڈ بڑھاتا گیا اور اسپیڈ سے چدائی کرنے لگا پھر ساری رات ھم چدائی کرتے رھے اس کے بعد ھم ہر روز چدائی کرتے ایک دن ھم صوفے پر نگے ھوکر چدائی کر رھے تو بیل بجی آنٹی نے ڈور سے دیکھا تو مما تھی مجھے جلدی روم میں جانے کو کہا میں روم میں آیا تو آنٹی نے ڈور کھولا مما آئی میں روم سے دیکھ رھا تھا تو مما نے کہا کیا مزے کر رھی تھی کہا نہیں تو پھر میرے کپڑوں کو اٹھا کر کہا یہ کس کے ہیں یہ کپڑے ابھی آنٹی نے مجھے گفٹ کیئے اور پہنائے اور اوتارے تھے یہ کپڑے مما نے نہیں دیکھے تھے  آنٹی نے کہا ہاں وہ ھم لگے ھوئے تھے مما نے کہا ابھی تک تم نہیں سدھری ھو آنٹی نے کہا تم کو تو پتا ھے میرا پتی ایک سال بعد آتا ہے مجھ سے کنٹرول نہیں ھوتا تو مما نے کہا مجھ سے ملواؤ میں بھی دیکھوں کیسا فرینڈ رکھا ھے أنٹی نے کہا نہیں تم اسے نہیں دیکھ سکتی مما نے کہا کیوں میں آندھی ھو جو نہیں دیکھ سکتی آنٹی نے کہا ایسی بات نہیں ھے اس وقت وہ نگا ھے مما نے کہا یار میں ھوٹ ھو گئی ھو تم لگ جاؤ میں اپنے شوہر سے لگ جاتی ھو پھر مما چلی گئی پھر میری شادی ھو گئی لیکن بیوی سے زیادہ ویشالی آنٹی سے چدائی کرنے کا بہت مزہ آتا ھے مجے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

میں لن کی مساج کرتا ھوں اور لن کو چومتا چاٹتا اور چوپے لگاتا ھوں

ھیلو دوستو میں آپ دوستوں سے آج شیر کرتا ہوں کے میں نے سب سے پہلے کس کے لن کو چوپے لگائے تو دوستو اس وقت میری عمر کوئی چودا سال کی تھی تو سہیل نامی ایک شخص ہمارے گلی میں رہتا تھا اور وہ چھڑا تھا اس کے ساتھ میری دوستی ہوگئی اس کا جسم ایک طاقتور شیر کی طرح تھا میں اس کے ساتھ بیٹھتا تھا اور مجھے وہ نگی فلمیں دیکھاتا تھا جس میں مرد اور مرد چدائی کرتے لنوں کو چومتے منہ میں لیتے اور ایک دوسرے کی گانڈ چودتے سہیل کا لن تو کھڑا ھوجاتا اور شلوار میں مجھے دیکھاتا شلوار میں سہیل کا لن بہت موٹا اور لمبا لگتا اور میرا بھی سات انچ لمبا اور دو انچ موٹا لن بھی کھڑا ھوتا ایک دن اس نے میرا لن پکڑ لیا اور مٹھ مارنے لگا مجھے تو مزہ آنے لگا پھر سہیل نے میرا ناڑا کھول کر شلوار سے لن نکال کر تعریف کی پھر میرے لن کو چومتا چاٹتا ھوا چوپے لگانے لگا میں تو بہت مست ھو گیا پھر میری شلوار اتار کر میری قمیض اتار دی پھر میرے سارے جسم کو چومنے لگا پھر لن کو پیار کرنے لگا میں تو فل مستی میں تھا پھر سہیل بھی نگا ھو گیا اس کا لن دیکھا تو میری سوچ سے بھی لمبا اور موٹا تھا لن کا ٹوپہ تو لن سے بھی موٹا تھا پھر سہیل میرے اوپر آکر اپنی گانڈ میں میرا لن لےکر چدوانے لگا ھم منہ میں منہ دے کر ھونٹ زبان چوس رھے تھے پھر وہ ڈونکی بنا میں نے چدائی کی پھر میں اس کی گانڈ میں فاریغ ھوگیا مجھ سے کہا مزہ آیا میں نے کہا یار بہت مزہ آیا پھر اپنا لن میرے سامنے لاکر کہا کیسا ھے میں مست لن کو دیکھا تو میرا بھی من کرنے لگا میں لن کو ہاتھ میں لےکر تعریف کرتے لن کو چومنے چاٹنے اور چوپے لگانے لگا اور مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر سہیل لیٹ گیا اور میں لن کو پیار کرنے لگا بہت دیر تک لن کو پیار کرتا رھا پھر میرے منہ میں ھی فاریغ ھو گیا پھر کچھ دیر ھم فلم دیکھنے لگے اب میرا بھی من کر رھا تھا کے سہیل کے لن کو اپنی گانڈ میں لوں ھم دونوں نگے تھے میں پھر سے سہیل کے لن کو سہلایا تو فٹ سے کھڑا ھوگیا میں نے کہا میری گانڈ میں کرو پھر سہیل نے تیل لےکر میری گانڈ میں ڈالا اور اپنے لن کو تیل سے تر کیا پھر میری گانڈ کے ہیپ میں اپنا لن رگڑنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر لن رگڑتا ھوا کبھی ٹوپہ میری گانڈ کے سوراخ کے اندر کرتا پھر ایک دھکا لگایا اور تھوڑا سا لن میری گانڈ میں گیا تو مجھے شدید درد ھوا تو میں جلدی سے کھڑا ھو گیا پھر میں نے منع کیا تو کہا اچھا اندر نہیں کرتا ہیپ میں رگڑوں گا پھر ہیپ میں لن رگڑتا رہا پھر اس کے بعد میں اس کے لن کو خوب پیار کرتا اور اپنے ہیپ میں لن رگڑواتا پھر ایک دن سہیل کہیں سے شاھد لایا میرے لن پر لگا کر چومنے چاٹنے چوپے لگانے میں مست ھو گیا پھر مجھے چدائی کرنے کو کہا میں چدائی کرنے لگا میں نے کہا میں بھی لگا کر لن کو پیار کرتا ھوں پھر میں نے بھی اس کے لن پر شاھد لگا کر چاٹنے چومنے اور چوپے لگانے لگا پھر ایک بار میرے لن کی مساج کی اف کیا مزہ آیا پھر میں نے اس کے لن کی مساج کی میں صرف اپنی گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑواتا اسی طرح ھم نے ایک سال تک انجوائے کیا پھر سہیل اپنے گاؤں چلا گیا پھر اسی طرح میں نے کچھ دوست بنائے اور ان کے لنوں کو مستی میں چومتا چاٹتا مساج کرتا پھر مجھے فون کرتے تو میں جاتا جب کسی کا موٹا لمبا لن دیکھتا تو مست ھو جاتا اور اس سے اپنی گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑواتا کوئی میری گانڈ پر فارغ ھوتا تو کوئی میرے منہ میں تو کوئی میرے چہرے پر تو کوئی میرے پیٹ پر جب وہ اس طرح فاریغ ھوتے تو مجھے بہت مزہ آتا پھر میری شادی ہوگئی میں اپنی مستی میں ھوتا بیوی کی چوت خوب چاٹتا کبھی چوت پر ملائی لگا کر کبھی شاھد لگاکر چاٹتا بیوی سے لن کے چوپے لگواتا اور بیوی کی چدائی کرتا ایک رات بیوی کو گانڈ کیلئے راضی کر لیا تو جیسے میں نے آدھا لن اندر کیا تو بیوی بھی میری طرح لن نکلوا کر کھڑی ھو گئی اور منع کیا پھر کبھی کبھی اپنی گانڈ کے ہیپ پر لن رگڑنے دیتے پھر مجھے لن کو پیار کی یاد آئی تو کچھ دوست چلے گئے کچھ تھے جو تھے ان کے لنوں سے مزے کرتا پھر بعد میں وہ بھی چلے گئے پھر میرے تین بچے ھوئے پھر بیوی میں اتنی گرمی بھر گئی کے وہ کسی کے ساتھ بھاگ گئی پھر بچوں کی شادی کرائی اب میں اکیلا ھوں کوئی لن نہیں ھے اور نہ چوت ھے بیوی کی باتیں پھر کسی دن موقعہ ملا تو شیر کروں گا تو دوستو میری آب بیتی کہانی کا نام ھے( میری ھووس) تو دوستو اگر آپ میری گانڈ دیکھنا چاہتے ھو تو یہاں پر کلیک کرو اور میری گانڈ دیکھو  میں لن کی مساج کرتا ھوں اور لن کو چومتا چاٹتا اور چوپے لگاتا ھوں  اپنی منی چاہو تو میرے منہ میں نکالو یا میرے چہرے پر مجھے بہت اچھا لگتا اور میری گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑو صرف موٹے لمبے اور لمبی ٹائمنگ والے لن مجھ سے رابطہ کریں جو گانڈ مرواتا ھو اس کا لن جیسا بھی ھو چلے گا کسی نے چوپے لگوانا مساج کرانا ھو یا لن کو چٹوانا ھو تو مجھے کمنٹ میں بتائے

 

۔

پیاسی خالاں جان

ھیلو دوستو میرا نام واسع ھے اور مجھے موٹی لڑکیا اور آنٹیاں بہت پسند ہیں میں کسی بھی موٹی لڑکی اور آنٹی کو دیکھتا تو میرا لن کھڑا ھو جاتا۔ اس کی وجہ میری خالا ھے میری خالا کا نام حفضہ ھے میری خالا بہت خوبصورت گوری چٹی اور موٹی ھے اور خالا کے ممیں بھی بڑے ہیں اور چوت تو چکنی ھے اور گانڈ موٹی ھے

 

میں خالا کا بہت دیوانہ ھو خالا کے نام کی مٹھ بھی لگائی اور میرے پاس خالاں کی فوٹو تھی جسے میں دیکھ کے چومتا مٹھ مارتا اور خالاں کی فوٹو پر خالا کے منہ پر لن رگڑتا میری خالا بہت گرم خالا ھے کیونکہ خالو فوج میں تھا اور باڈر پر رہتا تھا اور بچاری خالا بہت گرم رہتی اور ابھی تک خالا کے ہاں کوئی اولاد بھی نہیں تھی خالو سال میں صرف ایک منتھ آتا پھر چلا جاتا مجھے خالا اتنی پیاری لگی کے میں خالاں کا دیوانہ ھو گیا اور خالاں کی ہر بات مانتا اور خالاں کے گھر جاتا اور خالاں سے مستی مزاق کرتا اور خالا کو چھوتا خالاں نے کبھی نہیں روکا اور خالا اکثر کہتی تیرے خالوں کے نہ ھونے سے میں مرجھا گئی ھو جیسے پودے کو پانی نہ ملنے پر مرجھا جاتا ھے اور جب پودے کو پانی ملتا ھےتو کھل اٹھتا ھے مجھے تو سالوں بعد پانی ملتا ھے جب میں خالا کے گھر جاتا تو خالاں کو دیکھتے ھی میرا لن کھڑا ھو جاتا۔ جب خالا اور میں مستی کرتے تو خالا کو جپھی ڈالتا خالا کو میرا کھڑا لن بھی لگتا کبھی مموں کو دبا لیتا کبھی خالا کی گانڈ کے ہیپ دبا لیتا خالا بھی میرے لن کو پکڑ کر چھوڑ دیتی۔ پھر ایک دن مجھے خالاں نے بلایا میں خالاں کے گھر آیا خالا لیٹی تھی مجھے ساتھ بیٹھنے کو کہا میں ساتھ بیٹھا تو خالا نے کہا اگر میں کرنے دوں تو تم کروں گے میں نے کہا ہاں خالا چلو کرتے ہیں میں خالا کو چومنے لگا تو خالا نے کہا ابھی مہمان آنے والے ہیں رات کو کریں گے میں نے کہا خالا تھوڑا سا کرنے دو پلز تو خالا نے کہا اچھا تو پھر ایسا کرو شلوار کے اوپر لن رگڑ لو پھر خالا اپنی ٹانگوں کو میرے کاندھوں پر رکھ کر کہا شروع ھو جاؤ میں خالا کی ٹانگیں اٹھا کر شلوار پر خالا کی چوت پہ لن رگڑنے لگا خالا تو مستی آ اف سوئی ھائے کررھی تھی بہت دیر تک میں لگا رھا پھر خالا کی چوت نے رس چھوڑا تو خالا کی شلوار گیلی ھوگئی پھر خالا الٹی لیٹ کر کہا شروع ھو جاؤ میں خالا کی گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے لگا خالا آ او ھائے اف کرتی ھوئی کہتی اور رگڑو بہت مزہ آرہا ھے میں نے کہا خالا شلوار تھوڑی نیچے کرلو خالا نے کہا ہاں کر لو میں نے خالا کی گانڈ سے شلوار نیچے کی اور خالا کی گوری چٹی موٹی گانڈ دیکھی اتنی دیر میں گیٹ کی بیل بجی تو خالا ایک دم اٹھی اور کہا لگتا ھے مہمان آگئے ہیں پھر خالا گیٹ کھولنے گئی اور مہمانوں کو لائی خالاں کی سہلیاں تھیں کھانا اٹھانے کیلئے کچن میں مجھے ساتھ لائی کہا جب میں کچن میں آؤ تو مجھے پیار کرنے لگنا میں خالا کو چومنے لگا پھر کبھی پیلٹیں لینے آتی کبھی کیا تو کبھی کیا میرے لن کو بھی پکڑ لیتی کہتی بہت لمبا موٹا رکھا ھے پھر مجھ سے کہا جب مہمان جائینگے تو اپنی خالا کو خوش کرنا۔ پھر خالا سہلیوں کے ساتھ باہر جانے لگی اور میرے لن کو پکڑ کے کہا تم اس کی شیب کر لینا جب میں فون کروں گی تم جلدی آجانا پھر میں گھر آیا بہت ھوٹ تھا لن کی شیب کی وقت پاس نہیں ھو رھا تھا پھر 7بجے خالا نے فون کر کے جلدی آنے کو کہا پھر میں خالا کے پاس آیا خالا فل تیار تھی ھم کھڑے کھڑے ایک دوسرے کا منہ چوستے چومتے ھوئی خالا کے بیڈ پر آئے خالاں نے اپنے سارے کپڑے اتار کر نگی ھو گئی خالا کا نگا جسم دیکھ کے میں بھی جلدی نگا ھوکر مستی میں خالا کو چومنے لگا پھر خالا کو لیٹا کر خالا کے اوپر چڑھ کر خالا کے بڑے مموں کو دباتا چومتا ھوا مموں کی نیپلوں کو منہ میں لےکر چوستا ھوا خالا کی ٹانگوں کے پیچ میں لن رگڑنے لگا خالا مستی میں آ او اف ھائے کر رھی تھی پھر خالا نے مجھے باھوں میں بھر کر چومتی ھوئی کروٹ لےکر میرے اوپر چڑھ گئی اور مجھے چومتی ھوئی میرے لن کو منہ  میں لےکر چومتی چوپے لگانے میں مست ھو گئی میرے لن لگاتی ھوئی ۔جھے مست کیا ھوا تھا پھر میں نے خالا کو لیٹا کر خالا کی چوت کو چومنے چوسنے چاٹنے میں مست ھو گیا پھر خالا نے مجھے لیٹا کر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لےکر فل جوش سے چدائی کرنے لگی پھر خالا لیٹی میں چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا پھر خالا ڈونکی بنی میں چدائی کرنے لگا خالا اور میں بہت دیر تک چدائی کی پھر خالا کی چوت نے رس چھوڑا تو میں خالاں کے مموں کو چودنے لگا لن کو منہ میں لےکر چوپے لگاتی مٹھ مارتی پھر خالا کی چوت میں مستی آئی پھر لن پر چڑھ کر چدائی کی پھر ڈونکی بنی پھر لیٹی میں چدآئی کرنے لگا پھر خالا کی چوت نے رس چھوڑا تو اتنی دیر میں میرے لن نے خالا کی چوت میں پانی چھوڑ دیا میں خالا کے اوپر لیٹ گیا کچھ دیر ھم یوھی پڑے تھے پھر چومتے ھوئے ھم باتیں کرنے لگے خالا نے کہا واسع تم تو بہت کمال کے ھو اتنا تو مجھے تیرے خالو نے کبھی خوش نہیں کیا مجھے بہت مزہ آیا میں نے بھی خالا کی تعریف کی خالا نے کہا اب تم میرے ساتھ رھوں ھم ہر وقت چدائی کریں گے میں نے کہا خالا میں بھی یہی چاہتا ھوں پھر کچھ دنوں خالا کو میرے لن سے حمل ھو گیا چیک کرایا تو بہت خوش ھوئی اور دوسرے دن خالو آگیا پندرا دنوں کیلئے چوتھے دن خالا نے خالو سے کہا مجھے حمل ھو گیا ھے خالو سن کر بہت خوش ھوا جب خالو دوستو سے ملنے جاتا مجھے بلا لیتی ھم چدائی کر لیتے تو پھر خالو آجاتا پھر خالو چلا گیا پھر خالا نے مجھے گانڈ چودنے کو کہا اور آرام سے لن ڈالنے کو کہا اور تیل بھی دیا پھر خالا کی گانڈ کی سیل کھول کر چدائی کی پھر ھم چدائی کرتے رھے پھر خالا کو بیٹی ھوئی پھر خالا میرے لن کو منہ اور مموں سے فارغ کرتی جب خالا ٹھیک ھوئی تو ھم چدائی میں مست ھو تے

مما اور چھوٹی مما

ھیلو دوستو میرا نام ورون ھے میری ہائیٹ 5 فٹ 5 انچ ھے میرا رنگ گورا ھے اور فٹنس باڈی ھے میرا لن 9 انچ لمبا اور 4 انچ موٹا ھے اور لن کا ٹوپہ لن سے موٹا ھے اور میری ٹائمنگ بھی لمبی ھے میرا فگر بہت ھوٹ ھے اور میں بھی بہت ھوٹ ھوں مجھے اپنے گھر ھی میں چدائی مل گئی اور باہر منہ مارنے کا موقعہ نہ ملا وہ مجھے گھر میں کیسے چدائی مل گئی تو میں آپ دوستو سے شیر کرتا ھوں۔ میرے پاپا کی دو پتنیاں تھیں۔ ایک مما اور دوسری چھوٹی مما۔ پہلے تو پاپا۔ مما کی چیخیں نکالتے تھے۔ پھر دوسری شادی بھی کرلی۔ پاپا نے دوسری شادی کیسے کی تو میں شیر کرتا ھوں۔ ہمیشہ رات کو مما کی چیخیں نکلتی تھی میں تو چیخی سن کر بہت حیران ھو جاتا۔ مما سے پوچھتا تو مما بات کو ٹال دیتی مما کی ایک سہلی تھی جو میری ھم عمر تھی اس کا نام تجسوری ھے

 

مما اور تجسوری آپس میں سیکس کرتی تھیں جو مجھے بعد میں پتا چلا۔ پھر مما کی سہیلی تجسوری کچھ دن مما کے ساتھ رہنے آئی تو تجسوری مماپاپا کے ساتھ روم میں رھی پھر رات کو دونو کی چیخی آتی پھر پاپا نے مما کی سہیلی تجسوری سے شادی کرلی مما اور تجسوری ایک ساتھ ایک روم میں رہتی۔ تجسوری کو میں چھوٹی مما کہتا تھا پھر ہر رات کو دونوں کی چیخیں نکالتی۔ میں تو پہلے مما کی چیخیں سنتا تھا۔ اب دونوں کی چیخیں سن سن کر بہت زیادہ حیران ھوتا ایک دن میں نے طیہ کیا کے دیکھوں آخر کیا وجہ ھے۔ سب سے پہلے تو میں نے روم کی چابی اپنے پاس رکھ لی کیونکہ ڈور لاک ھوتا تھا۔ پھر رات کو چیخیں آنے لگیں تو میں نے چابی لگا کر ڈور کو تھوڑا سا کھول کر دیکھا تو مما لیٹی ھے اور چھوٹی مما ڈونکی بن کر مما کی چوت کو چاٹ رھی ھے اور پاپا پیچھے سے چھوٹی مما کی چدائی کر رہا ھے پھر مما اٹھی اور چھوٹی مما لیٹی مما ڈونکی بن کر چھوٹی مما کی چوت چاٹنے لگی اور پاپا مما کی چدائی کرنے لگا پھر پاپا لیٹا مما اور چھوٹی مما۔ پاپا کے لن کو چوپے لگانے لگی پھر باری باری پاپا کے لن کی سواری کرتیں کبھی چھوٹی مما لن کی سواری کرتی تو کبھی مما لن کی سواری کرتی۔ پھر دونو لیٹ جاتی پاپا دونوں کے بڑے مموں کو خوب دباتا چومتا چوستا اور مموں کی چدائی کرتا پھر دونوں کی چوت کو خوب چومتا چوستا چاٹتا پھر دونوں کی خوب چدائی کرتا جب پاپا کا لن دیکھا تو پاپا کے لن سے میرا لن بہت موٹا اور لمبا تھا۔ جب پاپا آفس جاتا تو مما اور چھوٹی مما آپس میں سیکس کرتی میں جب بھی دیکھتا تو میرا لن کھڑا ھو جاتا مما اور چھوٹی مما کا نگا جسم بہت کمال کا تھا میرا من کرتا کے میں بھی جاکر دونوں کی خوب چدائی کروں اور اسی طرح میں مما اور چھوٹی مما کو دیکھ دیکھ کے پاگل ھو گیا اور مٹھ مارنے لگا لیکن پانی نکلنے کا نام نہیں لیتا تھا جس سے میں بہت ھوٹ رہنے لگا۔ پھر ایک دن ایسا ھوا کے میں مٹھ مار رھا تھا تو چھوٹی مما نے مٹھ مارتے مجھے دیکھ لیا میں مستی میں لگا ھوا تھا میں نے دیکھا کے چھوٹی مما میرے سامنے کھڑی دیکھ رھی ھے تو میں نے لن کو چڈی کے اندر کیا تو چھوٹی مما نے مسکرا کر کہا وارون کیا کر رھے تھے میں نے کہا کچھ نہیں چھوٹی مما نے ساڑھی پہنی تھی ساڑھی کا پلو نیچے کرکے مجھ سے کہا ورون میری گردن میں درد ھے تھوڑا مساج کر دو چھوٹی مما کے بڑے مموں کو دیکھ کے میں زیادہ ھوٹ ھوگیا اور میرا لن کھڑا ھو گیا۔ میں نے کہا جی چھوٹی مما میں مساج کر دیتا ھوں پھر میں پیچھے سے گردن کی مساج کرتے ہاتھوں کو چھوٹی مما کے بڑے مموں کے پاس لے جاتا اور چھوٹی مما کو لن بھی ٹچ کرتا چھوٹی مما میرے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر ہاتھ کو سہلاتی اور آ او ھائے آؤں کر رھی تھی من تو کر رھا تھا ابھی چھوٹی مما پر چڑھ جاؤ کچھ دیر بعد کہا بس درد ختم ھو گیا ھے۔ پھر رات کو میں اپنے روم میں نگا ھوکر آنکھیں بند کر کے مٹھ مار رھا تھا کے مستی میں میری آنکھ کھلی تو چھوٹی مما میرے سامنے کھڑی تھی میں نے لن پرچادر ڈالی تو چھوٹی مما نے کہا ورون کیا کر رھے تھے میں نے کہا رلیکس ھو رھا تھا چھوٹی مما میرے ساتھ بیٹھ کر کہا رلیکس ھوئے میں نے کہا نہیں پھر چھوٹی مما نے اپنا ہاتھ چادر میں کرکے میرے لن کو ہاتھ میں لےکر سلوسلو متھ مارتی کہا میں ہیلپ کرو میں نے ہاں میں سر ہلایا پھر چھوٹی مما نے لن سے چادر ہٹاکر میرا لن دیکھ کر کہا واہ ورون تیرا لن تو بہت کیوٹ ھے اور پاپا سے بھی موٹا اور لمبا ھے اف بہت مزہ آئے گا پھر لن کو چومتی ھوئی منہ میں لےکر چوپے لگانے لگی پھر نگی ھوکر لن کو خوب چوپے لگائے پھر میں نے جلدی سے چھوٹی مما کو لیٹا کر چھوٹی مما کی چوت دیکھ کر تعریف کرتے بہت خوش ھوا پھر چھوٹی مما کی چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رہا مجھے چوت چاٹنے اور چومنے میں بہت مزہ آرہا تھا میں تو چھوڑ ھی نہیں رھا تھا پھر چھوٹی مما نے مجھے لیٹا کر میرے اوپر آکر میرے لن کو چوت میں لےکر مستی میں چدائی کرتی ھوئی کہتی ورون بہت مزہ آرہا ھے بہت دیر تک چھوٹی مما چدائی کرتی رھی پھر چھوٹی مما فاریغ ھوئی تو میں چھوٹی مما کے بڑے مموں کی چدائی کرنے لگا پھر چھوٹی مما کی چوت کو جوش آیا چوت چودنے کو کہا میں چدائی کرنے لگا پھر چھوٹی مما ڈونکی بنی میں چوت کی چدائی کرتا رھا پھر چھوٹی مما فاریغ ھوئی تو میں نے بنا آسرا کیئے چھوٹی مما کی بڑی گانڈ میں ایک دم لن ڈال دیا چھوٹی مما کو بہت درد ھوا درد کے مارے چھوٹی مما کانپ رھی تھی لیکن کہا رکو مت لگے رھو پھر چھوٹی مما روز میرے روم میں آکر چدائی کرتی کبھی دن میں بھی آجاتی پھر کچھ دن کیلئے پاپا باہر گئے اور چھوٹی مما اپنے میکے چلی گئی۔ میں اور مما گھر میں تھے چھوٹی مما کو صرف ایک دن ھوا تھا اور میں بہت ھوٹ تھا تو مما میرے روم میں آئی مما نے پتلی نیٹی کے سیوا اندر کچھ نہیں پہنا ھوا تھا مما کا نگا بدن صاف نظر آرہا تھا مما کو دیکھ کے میں بہت زیادہ ھوٹ ھوگیا مما میرے ساتھ بیڈ پر بیٹھی مجھے اپنے سینے سے لگا کر مما نے کہا میں نے دیکھا ھے تم چھوٹی مما کے ساتھ چدائی کرتے ھو میں نے کہا مما پاپا کو نہیں بتانا مما نے کہا نہیں بتاؤں گی پر تم بھی میرا ایک کام کرو میں نے کہا جی مما بتاؤ کہا چھوٹی مما کی اتنی چدائی کرو کے تیرے پاپا کے قریب نہ آئے میں نے کہا ٹھیک ھے مما میں ایسا ھی کروں گا مما نے روتی ھوئی کہا جب سے تیری چھوٹی مما آئی ھے تیرے پاپا سے میں ٹھیک سے چدائی نہیں کرپاتی ھوں۔ میں نے مما کو چوم کر کہا مما آپ نہ روئیں اب چھوٹی مما پاپا کو بھول جائے گی پھر مما نے میرے ھونٹوں کو چمہ کرکے کہا تم چھوٹی مما کو خوش کرتے ھونا میں نے کہا ہاں مما۔ تو مما نے کہا آج اپنی مما کو بھی خوش کرو میں نے کہا آپ کو چھوٹی مما سے بھی زیادہ خوش کروں گا۔ مما مسکرا کر میرے ھونٹ چومتی ھوئی میرے سینے پر ہاتھ پھیرتی ھوئی میرے لن کو ہاتھ میں لےکر مٹھ مارتی ھوئی میرے منہ سے اپنا منہ ہٹاکر کہا تیرا لن دیکھوں میں نے کہا ہاں مما دیکھ لو مما نے چڈی سے میرا لن نکال کر دیکھ کے کہا ھائے ورون تیرا لن تو بہت کیوٹ ھے  پاپا کے لن سے بھی موٹا اور لمبا ھے پھر مما میرے لن کو بہت دیر تک چومتی چوستی چوپے لگاتی رھی پھر میں نے مما کو لیٹا کر مما کے بڑے مموں کو خوب دبایا چوما چوسا پھر مما کو چومتا ھوا مما کی چوت دیکھی جو بہت سندر تھی پھر میں مما کی چوت کو بہت دیر تک چومتا چوستا چاٹتا رھا پھر مما کی چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا پھر مما اور میں نے ہر اسٹائل سے چدائی کی مما کو گانڈ چودنے کو کہا مما نے کہا چودلو پھر مما کی گانڈ میں لن ڈال کر چودائی کی مما تو چھوڑنے کا نام ھی نہیں لے رھی تھی چدائی کرتی ھوئی مما نے کہا ان باتوں کا اور ہماری چدائی کا چھوٹی مما اور پاپا کو پتا نہ چلے کبھی موقعہ دیکھ کے ھم کر لیا کریں گے میں نے کہا ٹھیک ھے مما دونو کو کبھی پتا نہیں چلے گا آپ کا جب بھی من ھو تو آسکتی ھو۔ میں اور مما نے تین دن تک چدائی کی پھر چھوٹی مما آگئی۔ چھوٹی مما تو میری دیوانی ھوگئی میں بھی چھوٹی مما کا دیوانہ تھا کیونکہ چھوٹی مما مست چدائی کرتی تھی اور روز رات کو آتی۔ کبھی کبھی میرے ساتھ سو جاتی۔ پاپا بھی منع نہیں کرتے تھے۔ چھوٹی مما میکے جاتی تو مجھے بھی ساتھ لے جاتی میں بھی چھوٹی مما کے ساتھ خوش ھوتا۔ پھر چھوٹی مما میرے ساتھ سونے لگی اور پاپا کے پاس نہیں جاتی تھی پھر چھوٹی مما کو میرے لن سے پیٹ ھو گیا۔ مما نے بتایا کے میں نے تیرے پاپا سے کہا ھے کے چھوٹی مما سے تیری شادی کرا دیتے ہیں تیرا پاپا مان گیا کل تیرا پاپا ڈیوؤس دے گا اور تم شادی کر لینا مما چدائی کرکے چلی گئی پھر چھوٹی مما کو بیٹا ھوا تو لن کو چوپے لگاکر مجھے فارغ کرتی پھر سہی ھوئی تو مست چدائی کرتی پھر میں نے چھوٹی مما سے شادی کرلی۔ مما کو جب موقعہ ملتا تو چدائی کرتی جب کرتی تو مجھے بہت پیار کرتی۔ مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

 

۔۔

دیدی کو چودا ڈالا

ھیلو دوستو میرا نام گوپی ھے پاپا تو پہلے گزر چکے تھی دیدی کی شادی کے بعد مما بھی گزر گئی. دیدی کا نام مینگنا ھے میری دیدی بھگوان کی کیرپا سے بہت خوبصورت اور دلکش ھے بڑے مموں سے دیدی بہت کمال کی لگتی ھے دیدی کا فگر بہت مست ھے دیدی کی گانڈ پلی ھوئی کمال کی ھے

 

۔ اور میں دیدی کا بہت دیوانہ تھا پھر دیدی کی شادی ھو گئی اور اپنے پتی کے ساتھ ممبئی چلی گئی جیجو نے رینٹ پر گھر لیا ھوا تھا پھر دیدی کی شادی کے ایک سال مجھے ممبئی میں جوب ملی اور رہنے کے لئے گھر ملا میں دیدی کے گھر گیا تو دیدی پیٹ سے تھی اور آخری مہینہ چل رھا تھا دیدی پیٹ سے بہت سندر لگ رہی تھی دیدی نے ڈلوری تک اپنے پاس رہنے کو کہا پھر دیدی کو کیوٹ سی بےبی ھوئی بےبی بہت کیوٹ تھی بلکہ دیدی پر گئی تھی پھر میں اپنے گھر آیا۔ ابھی بےبی ایک سال کی تھی اور جیجو گزر گیا اور دیدی میرے ساتھ آگئی۔ اب دیدی اور میرے علاواہ کوئی نہیں تھا کچھ ھی دنوں میں دیدی اپنے پتی کو بھول گئی میرے کہنے پر دیدی گھر میں بن ٹھن کر رہتی۔ میں گھر میں ہمیشہ صرف چڈی پہنتا۔ دیدی کا میں پہلے سے دیوانہ تھا لیکن اب میں دیدی کے لئے پاگل ھو رھا تھا آفس میں دیدی کے خیالوں میں گم ھوتا گھر آتا تو دیدی کو دیکھتے ھی میرا لن کھڑا ھو جاتا اور سونے کا نام نہ لیتا۔ میرے کھڑے لن پر ہمیشہ دیدی کی نظر پڑتی۔ چڈی میں میرا لن اکڑا ھوا صاف نظر آتا ایک بار مجھ سے رھا نہ گیا تو سوچا ایک بار دیدی سے بات کروں تاکہ دیدی کو پتا چلے۔ میں دیدی کے روم میں آیا اور دیدی سے کہا دیدی میں آپ سے ایک بات کرنی ھے مانوگی چڈی میں میرا لن مستی میں کھڑا تھا دیدی نے کہا ہاں بولو میں نے کہا پہلے وعدہ کرو کے آپ غصہ نہیں کروگی اور مجھے چھوڑ کے کبھی نہیں جاؤگی کہا میں آپ کو چھوڑ کر کہاں جاؤں گی مماپاپا اور پتی تو پہلے گزر چکے ہیں اب تیرے علاواہ میرا کون ھے میں تم پر غصہ کیوں کروں گی اب بتاؤ۔ میں نے چڈی سے لن نکال کر دیدی کو دیکھاتے کہا دیدی یہ سوتا نہیں ھے دیدی میرا لن دیکھ کر سمجھ گئی اور چپ ہوگئی پھر کہا میں تیری دیدی ھوں اور تم میرے بھائی ھو میں نے کہا دیدی میں کیا کروں آپ جب کنواری تھی میں آپ کا تب سے دیوانہ ھوں۔ دیدی نے کہا ایسی باتیں نہیں کرتے تم شادی کرلو میں نے کہا مجھے شادی نہیں کرنی بس آپ کے ساتھ زندگی گزارنی ھے کہا اگر کسی نے سن لیا تو میں نے کہا دیدی ہمارے علاواہ یہاں کوئی نہیں رہتا میں آپ کو ہمیشہ خوش رکھوں گا دیدی غصہ میں آنے لگی میں نے کہا آپ نے غصہ نہ کرنے کا وعدہ کیا ھے۔ دیدی منہ سے ہوا نکالتی ھوئی بیڈ پر بیٹھ گئی۔ پھر کہا دیکھو گوپی میں تیری دیدی ھوں۔ میں نے کہا دیدی تو دیدی نے کہا پلز اپنے روم میں جاؤ۔ میں دیدی کے ساتھ لن نکالے بیٹھ کر دیدی کا ہاتھ پکڑ کر اپنے لن پر رکھا تو دیدی نے ہاتھ ہٹا لیا میں دیدی کے مموں کو دبانے لگا دیدی نے کہا گوپی کیا ھو گیا ھے تم کو میں نے کہا پلز دیدی مان جاؤ نہیں تو میں مر جاؤں گا کہا نہیں پھر میں اپنے روم میں آکر لیٹ گیا پھر کچھ دیر بعد دیدی نے کھانے کے لئے بلایا ھم کھانا کھانے لگے میں نے کہا دیدی اگر ھم اس طرح ایک دوسرے کا خیال رکھیں تو ھم زندگی بھر خوش رہینگے اور ھم پر کوئی شک بھی نہیں کر سکتا کیونکہ یہاں صرف ھم ہیں اور ہمارے علاواہ کوئی نہیں ھے دیدی بنا جواب دیتے کھانا کھاتے میری باتیں سنتی ھوئی مجھے دیکھ رھی تھی پھر دیدی کھانا کھاکر اٹھنے لگی میں نے کہا دیدی کچھ تو جواب دو۔ دیدی آٹھ کر برتن اٹھاکر کہا تم پاگل ھو گئے ھو۔ پھر برتن دھونے لگی۔ میں آٹھ کر پیچھے سے دیدی کو باھوں میں بھر کر چومتے کہا ہاں پاگل ھو گیا ھوں صرف آپ کا ساتھ ھی تو مانگا ھے آپ کو وہ خوشی دونگا جو جیجو بھی نہیں دے سکا دیدی نے خود کو مجھ سے چھڑاکراپنے روم چلی گئی پھر صبح کو دیدی مجھے اٹھانے آئی میں نے دیدی کو باھوں میں بھر کر اپنے ساتھ رضائی میں لےکر چومنے لگا لن کی رگڑائی بھی کی پھر دیدی چھڑا کر ناشتہ کا کہے کر چلی گئی میرا لن مستی میں کھڑا تھا۔ میں آیا اور دیدی کچن میں تھی۔ پھر دیدی کو پکڑ کر چومنے لگا۔ دیدی نے کہا گوپی شرم کرو دیدی کے ساتھ۔ میں نے دیدی کو چھوڑ کر کہا پلز دیدی مان جاؤ۔ کہا ناشتہ کرو اور آفس جاؤ میں ناشتہ کرکے تیار ھوکر دیدی سے کہا دیدی ایک بار چومنے دو۔ دیدی چپ تھی۔ دیدی کو پکڑ کر ھونٹوں کو چوم کر آفس گیا گھر آتے میں نے دیدی کے لئے سونے کا نیکلس اور ٹوپس لیا اور گھر آیا اور دیدی صوفہ پر بیٹھی ٹی وی دیکھ رھی تھی دیدی سے کہا آج کھانا باہر کھائینگے پھر دیدی کو اپنی طرف کیا تو دیدی نے کہا گوپی میں نے لن نکال کر کہا پلز ایک بار ہاتھ میں لو کہا نہیں میں نے ہاتھ پکڑ کر لن پر رکھا دیدی نے ہاتھ ڈھیلا چھوڑ دیا اور لن کو اپنے ہاتھ میں پکڑ کر بیٹھ گئی میں نے دیدی کی چوت کو ہاتھ لگایا تو اٹھنے لگی میں نے پھر سے بیٹھا دیا دیدی کو چومنے لگا اتنی دیر میں بےبی رونے لگی پھر دیدی بےبی کے پاس گئی میں بھی پیچھے آیا دیدی بےبی کے لئے دودھ بنانے لگی۔ میں نے کہا دیدی آپ کے لئے گفٹ لایا ھوں دیدی سن کر خوش ھوکر کہا دیکھاؤ کیا لائے ھو میں نے گفٹ دیا دیدی دیکھ کر بہت خوش ھوئی دیدی سے کہا جلدی تیار ھو جاؤ چلتے ہیں پھر دیدی تیار ھوئی گفٹ پہنا اور تیار ھوکر مجھے دیکھایا دیدی بہت سندر لگ رھی تھی میں نے دیدی کو باھوں میں بھر چوم کے تعریف کی پھر ھم باہر گئے کھانا کھاکر واپس آئے تو میں دیدی پر چڑھنے لگا تو دیدی نے غصہ سے منع کیا میں غصہ سے اپنے روم گیا اور دو دن تک دیدی سے بات نہیں کی اور نہ ھی کھانا کھایا اب دیدی پریشان ھونے لگی مجھ سے کہا تم مجھ سے بات کیوں نہیں کرتے اور کھانا کیوں نہیں کھاتے میں نے کہا آپ کو پتا ھے اور اپنے روم میں آکر لیٹ گیا پھر کھانے کے لئے بلانے آئی میں نے کہا مجھے نہیں کھانا کہے کر دوسری طرف کروٹ لےکر لیٹ گیا دیدی چلی گئی۔ پھر قریب ایک گھنٹے بعد میرے پاس آئی میرے ساتھ بیٹھ کر کہا گوپی میرا سیوا کون ھے۔ میں نے کہا دیدی میرا بھی آپ کے علاواہ کوئی نہیں ھے۔ دیدی نے کہا میں تمہاری بات ماننے کے لئے تیار ھوں مگر ایک شرط ھے میں نے کہا کون سی شرط۔ کہا نہ ھی میں کپڑے اتاروں گی اور نہ ھی اندر کرنے دوں گی باقی تم سب کچھ کر سکتے ھو۔ میں۔ نے کہا ٹھیک ھے پر ھم ساتھ میں سویا کریں گے۔ مسکرا کر کہا ٹھیک ھے اب چل کر کھانا کھا لو۔ پھر ھم کھانا کر۔ دیدی کے روم میں آئے۔ میں بیڈ پر بیٹھا دیدی نے بےبی کو دودھ بناکر دیا اور میرے ساتھ آکر بیٹھ گئی۔ میں نے دیدی کو باھوں میں بھر کر دیدی کے منہ میں منہ دیا ھم ھونٹ زبان چوسنے چومنے لگے دیدی کے مموں کو دباتا چومتا رھا پھر دیدی کے اوپر آکر دیدی کو چومتا ھوا دیدی کی شلوار پر دیدی کی چوت کو سہلاتا اور چومتا رھا دیدی بھی ھوٹ ھو گئی اور میرا ساتھ دینے لگی پھر دیدی کی ٹانگیں اٹھا کر دیدی کی شلوار پر دیدی کی چوت پر لن رگڑنے لگا۔ میں بہت مستی میں تھا اور دیدی بھی فل مستی میں تھی کچھ ھی دیر میں دیدی فاریغ ھوئی اور مجھے باھوں میں بھر لیا پھر دیدی کو کہا دیدی الٹی لیٹو دیدی الٹی لیٹی دیدی کی گانڈ کے دونوں ہیپ میں لن رگڑتا رھا دیدی بھی ھوٹ تھی تین گھنٹے میں اور دیدی مست رھے پھر دیدی کو باھوں میں لےکر ھم لیٹے دیدی سے کہا دیدی مزہ آیا تو دیدی نے مسکرا کر میرے ھونٹ چوم کر کہا تم کو مزہ آیا میں نے کہا ہاں بہت مزہ آیا پھر دیدی نے میرے منہ میں منہ دیا ھم ھونٹ زبان چومتے چوستے سوگئے اب میں اور دیدی دن رات مست پیار کرنے لگے اب دیدی کبھی کبھی مجھے خود بہت مست کرتی۔ اسی طرح ھم ایک ہفتے تک مزے کرتے رھے۔ پھر ایک رات کو بےبی کو ھم نے بڑی مشکل سے سلایا میں اور دیدی بیڈ پر بیٹھے تھے دیدی میری باھوں میں تھی اور ھم منہ کا پیار کر رھے تھے۔ پھر میں چڈی اتار کر بیٹھا میرا لن مستی میں کھڑا تھا دیدی کے ہاتھ کو لن پر رکھا دیدی نے لن کو ہاتھ میں لےکر سہلانے لگی دیدی سے کہا دیدی میرا لن کیسا ھے دیدی نے لن کی تعریف کی میں نے کہا دیدی منہ میں لو دیدی مجھے دیکھنے لگی دیدی کو چوم کر کہا پلز دیدی۔ پھر دیدی نے مسکرا کر میرے ھونٹ چوم کر میرا سینہ چومتی ھوئی لن کے پاس آکر لن کو چومنے لگی پھر ٹوپہ کو ھونٹوں میں لےکر چوپے لگائے پھر سارے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگانے لگی پھر دیدی مستی میں لن کو پیار کرنے لگی بہت دیر بعد دیدی نے لن کا پانی نکال دیا پھر دیدی لن کو خود پیار کرنے لگی آفس جاتا تو کہتی تھوڑا سا لن کو پیار کرلو پھر چلے جانا جب آفس سے آتا تو پہلے لن کو پیار کرتی اسی طرح کچھ دن گزرے ایک رات کو دیدی سے برداش نہ ھوا تو خود نگی ھو گئی اور کہا اب تم سب کر سکتے ھوں پھر میں دیدی کی چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا

 

دیدی بہت ھوٹ ھو گئی پھر دیدی نے خود ہر اسٹائل سے چدائی کرتی رھی۔ پھر ھم چدائی کرکے ھم لیٹے تو دیدی نے کہا جب تم مجھے پیار کرتے تھے تو میں بہت ھوٹ ھو جاتی تھی من میں کہتی گوپی میرے کپڑے اتار دو اگر تم میرے کپڑے اتار دیتے تو میں منع نہیں کرتی میں نے کہا دیدی آپ نے منع کیا تھا دیدی نے کہا میں نے بھی یہی سوچا کے میں نے منع کیا ھے اس لئے میرے کپڑے نہیں اتار رھا پھر سوچا میں خود ھی اپنے کپڑے اتار کر گوپی کو کرنی کی اجازت دوں پھر ھم چدائی میں مست ھو گئے پھر ھم ہر وقت چدائی کرتے رہتے اور کچھ ھی دنوں میں دیدی پیٹ سے ھو گئی ھم دونو بہت خوش ھوئے پھر ہمارا بیٹا ھوا دیدی کا میں دودھ پیتا تو دیدی مستی میں آجاتی میں اور دیدی بس چدائی میں مست رھتے اسی طرح ہمارے تین بچے ھوئے پھر فیملی پلنگ کرلی۔ اب بچوں کی شادیاں ھوگئی ہیں میں اور دیدی اب بھی بہت چدائی کرتے ہیں ھم بہت خوش ہیں۔ مجھے دیجئے اجازت۔ اپنا خیال رکھنا۔ بائے۔۔

دوست کی ھوٹ بیوی

ھیلو دوستو میرا نام عامر ھے میں بڑی کمپنی میں جوب کرتا تھا اسی کمپنی میں جنید بھی جوب کرتا تھا میری اور جنید کی دوستی ہوگئی۔ جنید شادی شدہ تھا اور جنید کی شادی کو تین سال ھو گئے تھے میں نے ابھی تک شادی نہیں کی تھی۔ جنید اور میری جب بھی گپشپ ھوتی تو جنید اکثر اپنی بیوی ماریہ کی باتیں مجھ سے شیر کرتا جنید کہتا یار میری بیوی بہت  ھوٹ ھے ہر اسٹائل سے چدائی کرتی ھے اور لن کو منہ میں لیتی ھے اور جب میں سویا ھوتا ھوں تو لن کو منہ میں لےکر چوپے لگاتی ھوئی مجھے اٹھاتی ھے اور ہمیشہ مجھ پر چڑھی رہتی ھے اور گھوڑی بنتی ھے اور میرے اوپر آکر میرا لن اپنی چوت میں لےکر اسپیڈ سے چدائی کرتی ھے اور میری بیوی کے بڑے ممیں ہیں بیوی اپنے بڑے مموں میں بھی چدائی کراتی ھے۔ جنید کی ایسی باتیں سن کر میرا لن کھڑا ھو جاتا اور میں اپنے لن کو مسلتا جنید میرے کھڑے لن کو دیکھ کے کہتا میری بیوی کی باتیں سن کر تیرا لن کھڑا ھو جاتا ھے تو سوچو میرا کیا حال ھوتا ھوگا میں کہتا یار تیرے تو مزے ہیں۔ اسی طرح جنید کی باتیں سن سن کر میں بہت ھوٹ ھوتا اور سوچتا کے کاش مجھے بھی ایسی بیوی ملے۔ پھر ایک دن جنید مجھے اپنے گھر لے گیا اور اپنی بیوی سے ملوایا جنید کی بیوی کو دیکھ کر میں حیران ھو گیا کیونکہ جنید کی بیوی اتنی خوبصورت تھی کے میں نے آج تک اتنی خوبصورت لڑکی نہیں دیکھی

 

تھی میں تو جنید کی بیوی کو دیکھتا رھے گیا من میں سوچا کے اوپر والے نے بڑی فرصت سے بنایا ھے کاش ماریہ میری بیوی ھوتی جنید نے تعرف کرایا کے عامر یہ میری بیوی ماریہ ھے۔ ماریہ سے کہا یہ میرا دوست عامر ھے۔ ماریہ تو مجھے مست بھری نظروں سے دیکھے جارھی تھی میں بھی ماریہ کو پیار بھری نظروں سے دیکھنے لگا۔ پھر ماریہ چائے بنانے گئی یہاں بھی جنید بیوی کی باتیں کرتا رھا پر میرا سارا دھیان ماریہ پر تھا پھر میں گھر آیا جب سے ماریہ کو دیکھا تو ماریہ میرے خیالوں میں بس گئی۔ ماریہ کو دیکھنے کو میرا بہت من کرتا مگر بنا وجہ کے میں ان کے گھر جا نہیں سکتا تھا پھر اسی طرح ماریہ کے خیالوں میں کچھ دن گزرے۔ میں اپنے گھر پہ تھا تو جنید کی کال آئی اور گھر آنے کو کہا مجھ سے بھی نہ رھا بس ماریہ کو دیکھنے کی چاہ تھی میں جنید کے گھر گیا بیل بجائی تو ماریہ نے دروازا کھولا میں نے جنید کا پوچھا تو ماریہ نے مسکرا کر کہا جنید آنے والا ھے آپ اندر آؤ مجھے آپ سے پرسنل کام ھے اور آپ کے لئے چائی بناتی ھوں جب تک جنید بھی آجائے گا میں اندر آکر صوفہ پر بیٹھ گیا پھر ماریہ اپنا موبائل لائی اور اپنا موبائل مجھے دیتی ھوئی کہا مجھے آپ کا نمبر چاہیئے اپنا نمبر صیف کر دو میں نے نمبر صیف کرکے ماریہ کو موبائل دیا ماریہ نے مجھے مس کال دے کر کہا میرا نمبر صیف کر لو اتنی دیر میں بیل بجی تو ماریہ نے کہا لگتا ھے جنید آگیا ھے ماریہ نے مجھ سے کہا نمبر کا جنید کو نہ بتانا پھر دروازا کھولنے گئی تو جنید تھا پھر ماریہ چائے بنانے گئی تو جنید نے رات کی چدائی کی بات شیر کرنے لگا اور ماریہ کچن میں مجھے دیکھ رھی تھی میں بھی جنید سے نظریں چرا کر ماریہ کو دیکھ لیتا پھر چائے پی کچھ دیر گپشپ کی پھر میں گھر آگیا۔ ماریہ کی کال کا بصبری سے ویٹ میں تھا پھر ماریہ کی کال آئی کہا میں آپ سے ملنا چاہتی ھوں میں نے کہا میں بھی آپ سے ملنا چاہتا ھوں ماریہ نے کہا جنید ایک ہفتے کے لئے لاھور جارھا ھے اور آپ ایک ہفتے تک میرے ساتھ رھو میں نے کہا کب جا رہا ھے کہا کل جانے والا ھے جنید جب چلا جائے گا تو میں آپ کو بلا لوں گی آپ آؤگے میں نے کہا ہاں میں ضرور آؤ گا مگر آپ بھولنا نہیں کہا میں آپ کو کیسے بھول سکتی ھوں میں نے کہا میں نے آپ کو دیکھنا ھے کہا اچھا میں ویڈیو کال کرتی ھوں پھر ویڈیو کال کی میں نے ماریہ کی تعریف کی ماریہ نے کہا مجھے آپ بہت پسند آئے پھر کال بند کی۔ میں تو بہت خوش ھوا کے ایک ہفتے تک ماریہ کے ساتھ گزاروں گا یہ سوچتے ھی میرا لن کھڑا ھوگیا اور ساری رات میرا لن کھڑا رھا کیونکہ میں نے آج تک کسی لڑکی کے ساتھ کچھ نہیں کیا تھا کبھی کبھار نگی فلمیں دیکھ لیتا تھا پھر مجھے بڑی مشکل سے نید آئی۔ پھر شام کو ماریہ نے کال کر کے آنے کو کہا میں شلوار قمیض پہن کر آیا بیل بجائی ماریہ نے ڈور کھولا میں نے ماریہ کو دیکھا آج ماریہ بہت پیاری لگ رھی تھی فل میکپ میں تھی اور اچھے لباس میں تھی ماریہ نے مسکرا کر مجھے اندر آنے کو کہا میں اندر آیا اور صوفہ پر بیٹھا ماریہ میرے ساتھ بیٹھی اور کہا جب سے آپ کو دیکھا ھے میرا کسی چیز میں من نہیں لگتا میں نے کہا میرا بھی یہی حال ھے پھر ماریہ نے کہا ایک ہفتے تک ھم ساتھ ہیں اور اپنے ھونٹوں کو میرے ھونٹوں پر رکھا اور ھم ھونٹ زبان چومنے چوسنے لگے میں ماریہ کے مموں کو دبانے لگا پھر ماریہ مجھے اپنی باہوں میں بھر کر چومتی ھوئی میرے سامنے بیٹھی اور میرا ناڑا کھول کر میرا لن دیکھ کر کہا ھائے میں مر جاؤں کتنا موٹا اور لمبا لن ھے پھر میرے لن کو پکڑ کر مجھ سے کہا آپ کا لن تو بہت کیوٹ ھے مجھے بہت پسند آیا پھر لن کو چومنے لگی لن کے ٹوپہ پر زبان پھیرتی اپنے ھونٹوں میں لےکر ٹوپہ کو چومتی ھوئی تعریف کرتی میں نے اپنی قمیض اتار دی پھر سارے لن کو منہ میں لےکر مستی میں چوپے لگاتی رھی میں تو مست تھا بہت دیر تک ماریہ لگی رھی پھر میں نے ماریہ کو صوفہ پر لیٹا کر ماریہ کی قمیض اتاری اور ماریہ کے ممے دیکھے ماریہ کے ممے بہت پیارے تھے ماریہ کے مموں کی تعریف کی پھر جی بھر کے ماریہ کے مموں کو دباتا چومتا چوستا رھا پھر ماریہ کے جسم کو چومتا ھوا ماریہ کی شلوار پر ماریہ کی چوت کو چومنے لگا پھر ماریہ کی شلوار اتار کر چوت کا دیدار کیا ماریہ کی چوت بہت کیوٹ تھی جی بھر کے چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رھا پھر ماریہ نے مجھے اپنے اوپر کیا میں ماریہ کی چوت میں لن ڈالنے لگا چوت تو بہت تنگ تھی بڑی مشکل سے چوت میں لن گیا پھر چدائی کرنے لگا بہت دیر تک چدائی کی پھر ماریہ میرے اوپر آکر کچھ دیر لن کو چوپے لگاکر لن کو اپنی چوت میں لےکر فل جوش سے چدائی کرنے لگی بہت دیر بعد پھر ماریہ گھوڑی بنی میں نے بھی فل جوش سے چدائی کی پھر ماریہ لیٹی میں چدائی کرتا رھا پھر ماریہ میرے اوپر آکر جوش سے چدائی کرنے لگی پھر کچھ ھی دیر میں ماریہ کی چوت نے رس نکال دیا۔ پھر ماریہ نے مجھ سے کہا تم فاریغ نہیں ھوئے میں نے کہا نہیں تو ماریہ نے کہا چلو روم میں بیڈ پر مزے سے کرتے ہیں میں نے ماریہ کو باھوں میں اٹھاکر بیڈ پر بیٹھایا ماریہ میرے لن کو پیار کرنے لگی پھر چدائی شروع کی بہت دیر بعد ماریہ کی چوت نے پھر رس نکال دیا میں ماریہ کے مموں کو چودنے لگا پھر ماریہ میرے اوپر آکر چدائی کرنے لگی گھوڑی بنتی بہت دیر بعد پھر ماریہ کی چوت نے رس نکالا مجھ سے کہا میں تین بار فاریغ ھو چکی ھوں آپ ایک بار بھی فاریغ نہیں ھوئے اف میری جان آپ تو کمال کے ھو پھر ماریہ نے اپنے مموں اور چوپوں سے میرے لن کا پانی نکال کر چاٹنے لگی ساری رات ھم چدائی کرتے رھے اور نگے سو گئے صبح جب میری آنکھ کھلی تو ماریہ میرے لن کو چوپے لگا رھی تھی کہا ناشتہ تیار ھے ناشتہ کریں میں ماریہ کو پکڑ کر چدائی کرنے لگا ماریہ فاریغ ھوئی تو کہا ناشتہ کر کے پھر کرتے ہیں ھم نے چومتے ھوئے ناشتہ کیا پھر چدائی کی ماریہ پھر تین بار فاریغ ھوئی تو کہا چلو کچن میں چدائی کرتے کھانا بناتی ھوں پھر کچن میں کھانا بناتے چدائی کرنے لگے پھر ماریہ فاریغ ھوئی تو میں مموں کو چودتا ماریہ لن کو پیار کرتی کھانا بناکر بیڈ پر پھر چدائی کرنے لگے پھر ماریہ فاریغ ھوئی پھر ماریہ نے لن کو منہ میں لےکر چوپے مارے لن کا سارا پانی ماریہ کے منہ میں نکلا ماریہ سارا پانی پی گئی پھر پیار کرتے کھانا کھا کر بیڈ پر آئے ماریہ کو گانڈ چودنے کو کہا ماریہ نے مجھے تیل دےکر گھوڑی بن گئی میں نے ماریہ کی گانڈ اور اپنے لن کو تیل سے تر کر کے ماریہ کی گانڈ کی سیل کھولیں پھر چدائی کی اسی طرح ھم نے ایک ہفتے تک چدائی کی ماریہ نے کہا مجھ سے شادی کرو گے میں نے کہا تم پہلے سے شادی شدہ ھو کہا اس کو چھوڑو بتاؤ شادی کرو گے میں نے کہا ہاں کہا بس اب کچھ ھی دن میں۔ میں آپ کے ساتھ شادی کر لوں گی پھر شام کو جنید آنے والا تھا لیکن ماریہ مجھے چھوڑ نہیں رھی تھی پھر کہا تم ایسا کرنا کل مجھے میکے سے پیکپ کر لینا میں تم کو کال کرو گی میں نے جانے کا کہا تو ماریہ نے کہا کچھ دیر لن کو پیار کر لوں پھر چلے جانا پھر کچھ دیر نہیں بلکہ بہت دیر تک لن کو پیار کرتی رھی پھر میں گھر آیا تو فون پر بتایا کے جنید آگیا مجھے آپ کے بنا مزہ نہیں آرھا پھر کہا جنید سے میں نے دو دن میکے کا کہا ھے دو دن آپ کے ساتھ رھوں گی کل جلدی آجانا پھر دوسرے دن فون پر کہا میں میکے ھوں تم جلدی سے آجاؤ پھر میں پہنچا ماریہ اندر لائی اور چومنے لگی کہا کب سے ترس رھی ھو پھر روم میں لائی میری پینٹ کی زپ کھول کر لن نکال کر مستی میں چومے لگائے پھر لن کو پینٹ میں کر کے شیل بند کر دی کہا باقی آپ کے گھر میں کریں گے پہلے آپ مماپاپا سے ملوانا ھے ماریہ نے اپنی مماپاپا سے ملوایا اور کہا میں عامر سے شادی کروں گی میں عامر کے ساتھ جارھی ھوں پھر ماریہ نے چلنے کو کہا پھر میرے گھر ھم آئے آتے ھی ھم ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے ماریہ نے کہا عامر میں تم کو کبھی دھوکا نہیں دوں گی جنید مجھے فاریغ نہیں کر پاتا ویسے بھی عامر سے میں شادی نہیں کرنا چاہتی تھی بس گھر والوں نے کرا دی جنید سے پہلے میں نے تین لڑکوں سے چدائی کی تھی مگر وہ بھی مجھے فاریغ نہیں کر پاتے تھے ایک بار مما کو پاپا کے لن کو پیار کرتے دیکھا پھر جب پہلے لڑکے کے لن کو پیار کیا تو مجھے لن کو پیار کرنا اچھا لگا لیکن جب سے تیرا مزہ لیا ھے مجھے میں سب کچھ بھول چکی ھوں میں وعدہ کرتی ھوں کے آپ کے علاوا میں اور کسی سے نہیں کروں گی آپ کو ہمیشہ خوش رکھوں گی میں آپ کے ساتھ ساری زندگی گزارنا چاہتی ھوں اگر مجھ پر یقین ھے تو مجھ سے شادی کرنا میں نے کہا میری جان میں بھی آپ کے ساتھ زندگی گزارنا چاہتا ھوں تو ماریہ نے نے کہا اب میں نہیں جاؤں گی خلا لےکر آپ سے شادی کروں گی آج سے میں ہمیشہ آپ کے ساتھ رھوں گی پھر ھم چدائی میں مست ھو گئے پھر کچھ دن  بعد ماریہ کی مما کی ماریہ کو کال آئی ھم چدائی میں مست تھے تو ماریہ خوش ھو گئی اور خوشی میں جوش سے چدائی کرتی ھوئی کہا جنید نے خود طلاق دے دی ھے ھم نے مست چدائی کی پھر قاضی کو آنے کا کہا اور ماریہ نے دلہن کا لباس پہنا نکاح ھوا پھر ھم نے سہاگ رات کی چدائی کی ایک مہینے بعد ماریہ پیٹ سے ھو گئی اور اسی طرح چار سال میں ہمارے چار بچے ھوئے ھم ایک دوسرے کو پاکر بہت خوش ہیں اور ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں ماریہ اب بھی میرے لن کی دیوانی ھے اور ماریہ کو اب بھی تین چار بار فارغ کرتا ھوں اور میں ماریہ سے بہت پیار کرتا ھوں مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔۔۔۔دی اینڈ

۔۔۔۔.

 

.

مرد نہ عورت

ھیلو دوستو ھیلو دوستو میرا نام جمیلاں ھے

 

جب۔میں پیدا ھوئی تو۔ میرے پیدا ھونے سے گھر والے پریشان سے ھو گئے لیکن میں بہت کیوٹ تھی۔ پھر گھر والوں سے پیار ھونے لگا پھر مجھے چومنے لگے۔ میرے گھر والے پریشان کیوں ھوئے۔ وہ اس لیئے کے میں شیل تھی۔ تو اس لیئے چونک گئے تھے۔ پھر میں جوان ھونے لگی تو میں اپنے میں دیکھتا تو میری للی بھی تھی اور ننھی کیوٹ سی چوت بھی تھی جو میری فیملی بھی جانتی تھی اور ساتھ میں بہت خوبصورت ھونے لگی مجھے اپنی مما کی طرح کپڑے پہننا عورتوں کو طرح بولنا چلنا میں رہنے لگی میں خود کو لڑکی سمجھنے لگی۔ کیوں کے مما مجھے بہت پیار کرتی۔ باہر جانے سے منع کرتی پھر میں بھائوں طرح مجھے محسوس ھونے لگا۔ پھر جب شاپینگ جاتے تو جس طرح کے کپڑے میکپ لیٹی تو میں بھی ویسی ھی لیتی جب نئے کپڑے پہن کر میکپ کرکے گھر والو کے سامنے آتی تو سارے گھر والے مجھے پیار کرتے میری تعریف کرتے تو مما مجھے بہت پیار کرتی۔ پھر جوانی کی بلندیوں کو چھونے لگے اور میرے مموں کا ابھار ھونے لگا جسے میں دیکھ کر بہت خوش ھونے لگی اور مما کے جتنے میرے بھی ممے ھوگئے۔ اور میری للی لمبی ھوتی ھوئی نو انچ تک ھوئی اور تین انچ موٹا ھو گیا اور لن بن کر تیار ھوا میری ننھی سی چوت بھی جوان اور خوبصورت پینک ھوگئی۔ میں اپنے میں یہ بدلاؤں دیکھ کر جوان ھوئی اور دنیا کی ہر خوشی میں رنگ گئی میں انتی خوبصورت تھی کے سب مجھے پیار کرنے لگا ممی اپنی بیٹی سمجھتی بہنیں مجھے اپنی آپی کہتی اور بھائی میرے ڈانٹنے سے مجھے بہن کہتے ورنہ مجھے وہ بھائی سمجھتے۔ کیوں کے بھائیوں کے ساتھ میں نہاتی ھوئی آرھی تھی اس وجہ سے کسی طریقے سے میرا کیوٹ لن اور سویٹ چوت بھی دیکھ چکے تھے

 

 

۔ پاپا تو سب کی بات مانتے اور مجھے دعائیں دیتے۔ پھر آسی طر ح میری زندگی میں دو واقعات ایک ساتھ گزے کے میری زندگی ھی بدل گئی چاچو اور پھپھو کا گھر ساتھ تھا پھپھو کی بیٹی اور چاچو کا بیٹا یہ دونو مجھے بہت پیارے لگتے لگے میں چاچو کے بیٹے عرفان سے۔ اور پھپھو کی بیٹی نظیراں سے دوستی ھوتی گیئی عرفان سے یاں نظیرا سے ملتی تو ھم ایک دوسرے مست بھری باتیں کرتے عرفان اور نظیرا کو بھی پتا تھا کے میں شی میل ھوں۔ ایک بار میں عرفان کے ساتھ عرفان کے گھر گئی مجھے اپنے روم میں لایا کچھ دیر باتیں کی تو عرفان مجھے چومتے میری تعریف کرتے کہا میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں اگر تم لڑکی ھوتی تو میں تم سے شادی کر لیتا لیکن پھر بھی میں تم سے پیار کرتا ھو شادی تو نہں ھو سکتی لیکن ھم آپس میں دل سے رشتہ بنا لیتے ہیں زندگی میں ایک دوسرے کا ساتھ دینگے گھر والو کو کہے دیتا ھوں کے میں تم سے پیار کرتا ھوں شادی کروں گا اس وجہ سے اگر شادی نہیں بھی ھوگی تو ھم اپنے رشتے کو قائم رکھیں گے پلز مجھ سے رشتہ بنالو میں نے کہا عرفان تم مجھے بہت اچھے اور پیارے لگتے ھو اس طرح تو غلت ھے کہا اس میں سوچنے کی کیا بات ھے۔ کیا تم کو طلب نہیں ھوتی۔ میں نے۔ مجھے طلب نہیں ھوتی۔ لیکن عرفان نے مجھے لیٹا کر مجھے مست چونے لگا مموں کو دبانے لگا اور میری چوت کو سہلانے لگا جس سے میں بھی مست ھونے لگی مجھے بہت مزہ آرہا تھا جب عرفان مجھے مست چوم چوس دبا اور سہلا رہا تھا جب عرفان نے میرے مموں کو نکال کر چومنے چوسنے لگا تو میں مستی میں چور ھو گئی جب عرفان میری قمیض اتارنے لگا تو مجھے ھوش آیا میں آٹھ کر مموں کو اندر کیا اور عرفان سے کہا میں سوچ کر بتاؤ گی مجھے گھر چھوڑ آیا پھر مجھے گھر چھوڑنے کی بجائے شاپنگ کرائی گھومے پھرے کبھی کہتا کچھ طلب ھوئی یا کہتا ھم شادی کر لیتے ہیں یاپھر کہتا اس مزے میں آگے بہت مزے ہیں کبھی آزما کر دیکھ لو میں کبھی دھیرے سے ڈانتی کبھی ناراض ھوتی تو مناتا۔ اب میرا بھی من عرفان کے پیار میں پھس گیا تھا۔ دوسرے دن نظیرا مجھ سے ملنے آئی میں اپنے روم میں تھا میرے ساتھ ملی اور بیٹھ گئی۔ باتیں کرتی کہا جمیلاں سب کہتے ہیں تم شی میل ھو شی میل میں ایسا کیا ھوتا ھے کے وہ شی میل ھوتی ھوتے ہیں۔ میں جمیلا کی بات سن کر ہنس پڑی اور کہا جمیلا میں شی میل میری طرح ھوتا ھے۔ کہا اس کی وجہ کیا ھے میں نے کہا اس کی وجہ یہ ھے کے نیچے کے حیصوں میں جیجنگ ھوتی ھے۔ کہا کسی چینجنگ میں نے کہا چھوڑو اس بات کو۔ کہا اچھا ایک کام کرتی ہیں ھم اپنے کپڑے اتار کر ا یک دوسری کی باڈی دیکھتی ہیں۔ میں نے منع کیا لیکن جمیلا نے تو ضد پکڑ لی کے مجھے دیکھنا ھے اب میں انکار نہ کر سکی پھر پہلے میری قمیض اتاری بریزر اتارکر میرے بڑے مموں کو دیکھا ہاتھ لگایا تعریف کی پھر میری شلوار اتاری تو میرا لن اور چوت دیکھ کر مجھے سے کہا واؤ دونو چیزیں ایک ساتھ اتنی دیر میں میرا لن کھڑا ھو گیا اور نظیرا مستی میں آنے لگی میرے لن کو پکڑ کر سہلاتی کہا یہ تو بہت بڑا ھے کیوں کے نظیرا اپنے فرینڈ سے چدوا چکی تھی مجھے نظیرا نے بتایا تھا کہا تیرا تو میرے فرینڈ سے بھی لمبا ھے اتنی دیر میں مما نے کھانے کیلئے بلایا تو میں جلدی کپڑے پہنے اور ھم روم سے باہر آئے۔ اتنی دیر میں عرفان بھی آگیا۔ ھم سب نے کھانا کھایا پھر باتیں کی چائے پی پھر میں اور عرفان نظیرا کو گھر چھوڑنے گئے۔ ھم تینوں بیسڈ فرنڈ تھے تو عرفان نظیرا سے کہا کے میرا تو جمیلا پر دل آگیا ھے تو پر مان نہیں رھی تم ھی سفارش کر دو نظیرا سن کر ہنسنے لگی۔ کہا تم تو جانتے ھو کے جمیلا شی میل ھے۔ کہا ہاں سب جانتا ھو اس میں اس کی کیا غلتی اس نے دنیاں میں ایسے آنا تھا سو آگئی شاید کسی کے کام آجائے۔ پھر نظیرا کو گھر چھوڑا۔ عرفان نے کہا میرے گھر چلتے ہیں میں انکا نہ کر سکی اور عرفان کے گھر روم میں آئے آتے ھی عرفان نے کوئی آسرا نہیں کیا مجھے دبوچ لیا اور مجھے فل ھوٹ کر دیا میرے کپڑے اتارکر خود بھی نگا ھو گیا پھر میری چوت کو چومنے چاٹنے۔ لگا۔ پھر میری چوت اور لن کو کو چوسنے چاٹنے لگا اف میں تو فل جوش میں آگئی پھر عرفان نے میری چوت میں لن ڈال کر ایک جھٹکا دیا اور پورا لن میری چوت میں گیا پھر جب عرفان نے چدائی شروع کی تو مستی میں سیسکاریاں اور ھوکے بھرنے لگی عرفان نے ہر طریقے سے چدائی کی میں فارغ ھوئی تو عرفان بھی میری چوت میں فارغ ھوکر میرے اوپر گر پڑا میں عرفان کو باھوں میں بھر کر چومنے لگی پھر ھم نے کپڑے پہنے تو عرفان نے مجھے گھر چھوڑا۔ ابھی جاری ھے۔ یں فارغ ھوکر میرے اوپر گر پڑا میں عرفان کو باھوں میں بھر کر چومنے لگی پھر ھم نے کپڑے پہنے تو عرفان نے مجھے گھر چھوڑا۔ اس دن میں سیکس کے نشے میں تھی۔ جو مجھے عرفان کے ساتھ مجھے مزہ آیا تھا مجھے نید ھی نہیں آرھی تھی مجھے پھر عرفان کی طلب ھونے لگی من کرتا کیونکہ میں زندگی میں پہلی بار یہ مزہ ملا رات کے ایک بجے نظیرا کی کال آئی کہا میں تم سے ابھی ملنا چاہتی ھوں۔ میرے روم آئی کہا میری ایک بات مانو۔ میں نے مسکراتے۔ ہاں بولو کیا بات ھے مجھے چومتی ھوئی کہا مجھے تم سے پیار ھو گیا ھے پلز مجھے مت روکو اتنی دیر میں نظیرا نے میرے مجھے فل ھوٹ کرکے میرے کھڑے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر سلوسلو مٹھ لگانے لگی ھم ایک دوسرے کے ھونٹ زبان چوسنے چومتے ھوئے کھڑے تھی اپنی قمیض اتاری  میں تو مموں کو دیکھتے خوش ھوئی  پھر میںری قمیض اتاری میرے پینٹی میں ہاتھ ڈال کر لن کو سہلا پھر لن کو باہر نکال کر بہت خوش ھوئی پھر میرے منہ میں منہ دے کے مجھے بیٹھا کر میری پینٹی اتار دی اور لن کو چوم  چوم کر لن کی تعریف کی میجھے اب عرفان سے زیادہ نظیراں سے آدھا تھا۔ پھر لن کو پیار سے میں لیتی چوپے لگتی کبھی صرف لن کے ٹوپہ کو ھونٹوں سے چومتی زبان پھیرتی چومتی چوستی چوپے لاگی کبھی پورے لن کو منہ میں لے چوپے لگاتی تعریف کرتی۔ پھر میرے منہ میں منہ دے کر چوستی ھوئی مجھے لیٹا کر لیٹا کر اپنی قمیض اتار کر میرے اوپر آئی منہ میں منہ دیا میرے لن پر اپنی چوت رگڑنے لگی ہم ایک دوسرے کے بڑے مموں کو دبانے چومتا ھوئے مست تھے پھر نظیرا نے اپنی چوت کے ھونٹوں میں میرے لن کے ٹوپہ کو رگڑنے لگی پھر اپنی چوت میں لینے لگی کہتی جمیکا اتنا موٹا رکھا ھے خود کو عورت کہتی ھو۔ پھر اپنے منہ سے اپنی ہتھیلی میں تھوک ڈال کر اپنی چوت اور لن کو لگا کر اندر لینے لگی پھستا پھساتا آخر میرے لن نے جگ بناکر اندر چلا گیا پھر تو بس ھم دونو زندگی کا اصل مزہ لے رھے تھے میری کو چومتی چوستی چاٹتی ھوپھر گھوزی بنی میں چدائی کرنے میں مست ھو گئی۔ کچھ دیر بعد نظرا کی چوت نے رس چھوڑ دیا پھر نظیرا مجھے چومتی ھوئی باھو میں بھر کر لیٹ گئی اور مجھے اپنے اوپر کیا اور اپنے مموں میں بیٹھایا میرے لن کو اپنے مموں میں لیا میں مموں کو چودنے لگی۔ میں مموں کو چودتا لن کو آگے لے کرتا تو نظیرا لن کے ٹوپہ کو چوم لیتی زبان لگاتی چوس لیتی کچھ دیر بعد پھر نظیرا کی چوت جوش میں آئی تو پھر میرے لن کو چودنے لگی میں میی بھی مستی میں چدائی کر رھی تھی پھر نظیرا نے رس چھوڑا تو میرے لن کے ساتھ بیٹھ کر میرے لن کو پیار کرتی اپنے مموں میں رگڑتی۔ ھوئی میری اور لن کی تعریف کرتی کہا کیا تیرا لن پانی نہیں نکالتا میں نے کہا پتا نہیں کہا میری چوت نے دو بار رس چھوڑا ھے  پھر میرے اوپر آکر لن کو چوت میں لے لیا اور ھم جوش والی چدائی کرنے میں مست ھو گئی اور لگے رھے ایک دوسری کو چومتی ھوئی منہ کا پیار کرتی ھوئی مموں کو دباتی چومتی چوستی ھوئی مست چدائی کر رھی تھی پھر نظیرا کی چوت نے رس چھوڑا تو کچھ ھی پل میں میرے لن نے نظیرا کی چوت میں سارا پانی نکال دیا پھر صبح تک ھم چدائی کرتے کرتے تھک ہار کر نگے بہوش ھوکر سو گئے جس سے میرے گھر والوں کو پتا چل گیا اور میں نظیرا کو گھر چھوڑ آیا ھم سب جانتے تھے نظیرا اور عرفان میرے فرینڈ تھے ھم بچپن سے ایک ساتھ جوان ھوئے پھر اس کے بعد میں کبھی عرفان کے ساتھ تو کبھی نظیرا کے ساتھ مست رہنے لگی یہ پھر ایک بار نظرا نے پوچھا کے کبھی عفان سے کیا ھے میں کہا بس وقت میں عورت ھوتی ھو کہا میرے ساتھ میں نے کہا میں مرد ھوتا ھوں کہا اگر میری شادی ھوگی تو پھر بھی ہماری دوستی ھوگی اس بات کا عرفان کو شک تھا پھر مجھ سے کہا جمیلاں پتا نہیں مجھے ایسا لگتا ھے نظیرا اور تم نے چدائی کی ھے میں کہا ہاں بس جس طرح تونے مجھے ھوٹ کر دیا تھا تو ایک دن نظیرا نے بھی مجھے ھوٹ کر دیا تھا عرفان نے کہا ٹھیک ھے پھر ایک دن عرفان نے ایک ھوٹل میں نظیرا کو اور مجھے کھانے کی پارٹی کی ھم تینوں گئے عرفان کے ساتھ عرفان مجھے چومتے ھوئے ھم سے کہا کیوں نہ ھم تینوں مل زندگی کے مزے لوٹ لیں اور یہ وقت ھم کبھی نہ بھول سکیں۔ میں نے تو کہا مجھے تو کوئی اعتراض نہیں میں نے نظیرا سے کہا نظیرا نے بھی مسکرا کر ہا کی پھر عرفان کبھی میری اور نظیرا کی چدائی کرتا میں عرفان نظیرا کی چدائی کرتے عرفان میری چوت اور لن کو چومتا چوٹتا چوپے لگاتا ھم تینوں صبح تک مست رھے۔ پھر ھم اکثر پارٹی کرتے پھر اس چدائی میں عرفان نے نظیرا کو شادی کا کہا کے ھم تینوں زنگی بھر مزے کریں گے تجھے دو لن ملینگے اور مجھے تو اور جمیلا ملو گی ھم ساتھ مزے کریں گے نظیرا نے تو سن کر ہاں کر دی پھر ایک کی شادی ھو گئی میں نے بی اے کیا تھا اور میں چھوٹی سی انکو بنائی شی میل کے تحفظ کیلئے پھر جہاں پتلا چلتا کے کسی شی مل پر ظلم ھوتا تو میں خود چیک کرتی اگر وہ شیل میں ھوتی تو اپنے ساتھ لاتی اور اپنی انجو میں کوئی نہ کوئی جاب دیتی ھم تینوں مست رہتے پھر نظیرا پیٹ سے ھو گئی پھر بیٹی ھوئی ھم بہت خوش ھوئے ھم تینوں میں آج بھی پیار ھے عرفان ہم دونوں سے پیار کرتا ھے میں بھی نظیرا اور عرفان سے پیار کرتی ھوں اور نظیرا بھی ھم دونو کو پیار کرتے ہیں۔ اسی طرح ایک لڑکا میرا دیوانہ ھوا اور میرے پیچھے پڑ گیا میں نے بھی تنگ ھو کر بتا دیا کے میں شی میل ھوں لیکن پھر بھی نہیں مانا اور ایک دن گھر آگیا شادی کا کہا گھر والو سے کہا مجھ سب پتا ھے پھر بھی شادی کرنا ھے گھر والو نے کہا پاپا نے کہا جمیل بیٹا اب تم سمجھاؤ اس کو میں نے کہا ابھی تم جاؤ کل میں ملوگی پھر میں ملنے گئی اور اسے ھوٹل لے گئی اور اس سے کہا مجھے بھی تم بہت پسند ھو میں آپ سے سیکس تو کر سکتی ھوں پر شادی نہیں پہلے ھم پیار کرتے ہیں پھر بات کرینگے ھم مست ھو گئے جب میرا لن چوت دیکھا تو کہا یار تم تو بہت مست ھوں ھم نے خوب مزے لوٹے پھر ہماری دوستی ھو گئی پھر لڑکے کی کچھ لڑکیاں فرینڈ تھی ساتھ مل کر چدائی کرتے پھر میری انجو کو جس نے ایک کروڑ ڈونیشن دیا وہ میرا عاشق ھو گیا شادی کرنے کی بات کی لیکن میں نے اس سے چدائی کی دوستی کرلی اب میں خوب مزے میں ھوتی کبھی مرد تو کبھی عورتوں کے ساتھ مست رہنے لگی اب پھر میرے انجو میں شی میل میرے ساتھ چدائی کرنا چاہتے تھے تو کسی کی للی اور چوت ھوتی تو کسی کی صرف بچوں کی طرح چھوٹی للی ھوتی وہ اپنی گانڈ چدواتے کسی کو بھائی نے تو کسی کو سوتیلے پاپا نے تو کسی کو انکل نے تو کسی کو فرینڈ سے اسی طرح جنسی مزہ ان کو بھی چاہیئے تھا سو میں ان کا بھی خیال رکھتی پر آج تک میری طرح کوئی نہیں تھا جس کی چوت اور لن ھو جب مجھ سے چدائی کرتے تو مجھے بہت خوش کرتے میری چوت اور لن کو خوب پیار پھر میں بھی مست چدائی کرتی ہمیں پتا چلا کے ایک شی میل پر ظلم ھو رھا ھے ھم گئے تو میں چیک کیا تو صرف چوت کے اوپر والا دانا تھوڑا لمبا تھا باقی وہ نورمل لڑکی تھی اور لڑکی بھی سمجھتی تھی کے وہ شی میل ھے مجھے اپنے ساتھ لے جانے کو کہا میں اسے لائی اور اپنے روم میں رکھا اس کو بتایا کے تم لڑکی ھو شی میل نہیں ھو میں نے اپنا چیکپ کرایا ھے میں مما تو نہیں بن سکتی لیکن پاپا بن سکتا ھو تم نہیں مان رھی کے تم لڑکی ھو ایسا کرتے ہیں ھم شادی کر لیتے ہیں عنقریب تم مما بن جاؤ گی اگر نہیں تو یہاں رھو مزے سے زندگی بسر کرو وہ مان گئیگھم نے بنا کسی کو بتائے شادی کر لی اور چند ھی مینو میں لڑکی جو اب میری بیوی تھی وہ پیٹ سے ھو گئی بیوی تو بہت خوش تھی مجھ سے کہا تم سچ کہتے تھے پھر گھر والے بھی خوش ھوئے پاپا نے کہا دیکھو یہ جمیکا نہیں میرا جمیل بیٹا ھے جو آج پاپا بن گیا نظیرا اور عرفان بھی خوش ھے میرے انجو بہت خوش ھوئی۔ پھر میری دو بیٹیاں ھوئیں پھر بیٹا ھوا تو بلکل میری طرح شی میل ھوا پھر ایک بیٹی پھر بیٹا ھوا بیوی نے بچوں سے بس کر دی لیکن میں خود کو لڑکی بھی سمجھتی تھی میں اپنی چوت کی پیاس بھی بجاتی ایک دن عرفان کو اپنی گاںڈ چودنے کو کیا عرفان نے مزے سے میری گانڈ کی سیل کھولی پھر میں پھر میں خوب مزے کرنے لگی اور آج تک مزے کر رھی ھوں

………………..

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے