میرے درد کی دوا کرے کوئی
پہلی قسط
تحریر: ماہر جی
دوستو
کچھ دن پہلے کی
بات ہے کہ میں اپنے
ایک دوست کی بہن کی
شادی میں گیا تھا چونکہ
وہ میرا کافی قریبی
دوست تھا اس لیئے
اس نے مجھے
بھی اپنے
ساتھ باراتیوں
کے لیئے استقبالیہ
قطار میں کھڑا کر
لیا تھا ابھی
مجھے قطار میں
کھڑے کچھ دیر
ہی
گزری تھی
کہ بارات آ گئی
دستور کے مطابق سب سے
آگے دلہے میاں
کی کار تھی چنانچہ
سب سے پہلے وہی گاڑی
سے اُترا
اور باری باری
ہمارے ساتھ
گلے ملا اس کے بعد
دلہے کے ساتھ آئی ہوئی
باقی گاڑیوں میں
سوار لوگوں کا بھی اسی طرح
خیر مقدم کیا گیا۔ اسی اثنا
میں شادی ہال کے
پورچ میں عورتوں سے
بھری ہوئی کوسٹر داخل ہو ئی۔
چنانچہ زنانہ کوسٹر
کو دیکھتے ہی۔۔۔۔
میں کار والے
باراتیوں کو چھوڑ ۔۔۔
کوسٹر کی طرف چل پڑا۔۔۔
۔۔اور اس سے اترنے
والی خواتین کو دیکھ کر
اپنا دل پشوری کرنے لگا ۔۔۔
کوسٹر سے ابھی
چند ہی
لیڈیز
اتری ہوں گی کہ
اچانک اس کی
سیڑھیوں سے
اترتے ہوئے مجھے
'وہ" نظر آ گئی ۔۔۔
اسے دیکھ
کر ایک دفعہ تو میں
ٹھٹھک کر رہ گیا۔۔۔اور
سوچنے لگا کہ
کہیں یہ میری
نظروں کا دھوکہ تو
نہیں ہے۔۔۔ پھر
زرا جو غور
سے دیکھا ۔۔۔۔تو وہ
۔۔۔ " وہی" تھی۔۔۔ اتنے عرصہ گزرنے
کے بعد بھی اس
میں زرا بدلاؤ
نہیں آیا تھا ظالم
ابھی تک ویسی کی
ویسی ہی
تھی اس
کی گریس ، اس کا بانکپن
۔۔۔ اس کی دل کشی اور سب
سے بڑی بات یہ
کہ اس کے انگ انگ
میں بھری
سیکس
اپیل غرض سب کچھ
ویسے کا ویسا ہی تھا۔۔۔۔ ۔
میں نے اسے دیکھا تو دیکھتا
رہ گیا۔۔ کوسٹر کی سیڑھیوں
سے اترتے ہوئے ایک
لمحے کے لیئے ہماری
آنکھیں چار ہوئیں۔۔ اسی
ایک لمحے کے دوران۔۔۔ مجھے
اس کی آنکھوں میں ان
گنت ۔۔۔ باتیں ۔۔شکوے شکایات
۔اور بہت سارے ان
کہے سوالات نظر آئے ۔۔
لیکن پھر اگلے ہی
لمحے اس نے ایک ادائے
بے نیازی کے
ساتھ اپنے
سر کو جھٹکا جو کہ
اس کا خاصہ تھا ۔۔۔اور پھر بڑی
تمکنت کے ساتھ چلتی
ہوئی شادی
ہال میں داخل ہو گئی
۔۔۔ وہ تو چلی گئی ۔۔ لیکن
اسے جاتے دیکھ کر
میرے من کے
دریچوں میں آپ
ہی آپ یادوں کے جھروکے
کھلتے چلے
گئے۔ اور میں اپنے دوست سے آنکھ
بچا کر
چپکے سے شادی ہال کے
ایک کونے میں پڑی
خالی کرسی پر
جا کر
بیٹھ گیا۔۔۔اس وقت
میرے زہن میں
اس کی من موہنی
صورت ، اس کی باتوں کا انداز، اور
سب سے بڑھ کر اس کے
سیکس کرنے کا سٹائل
اور سیکس کے دوران
اس کی مست باتیں ۔۔غرض
اس سے جڑی ایک
ایک بات
یاد آنے لگی۔
دوستو!
یہ قصہ تب کا ہے کہ جب
ہمارے ملک میں اچانک ہی
پیاز کی بہت
ہی شدید قلت پیدا
ہو گئی تھی۔۔ اور اوپر سے
بکرا عید
کی آمد آمد تھی ۔ عام بازار
میں اول تو
پیاز ملتے
ہی نہیں تھے لیکن
اگر کہیں سے مل بھی جاتے
تو وہ
اتنے زیادہ
مہنگے ہوتے
تھے کہ
ہم جیسے لوئر مڈل کلاس
کے
لوگ اسے خریدنے سے
قاصر تھے اس لیئے
گزشتہ
کئی دنوں سے
ہمارے گھر میں
پیاز کے بغیر کُکنگ ہو
رہی تھی ۔ یہ ایک اتوار
کے شام کی بات ہے
کہ ہماری ہمسائی جو کہ
اکثر اتوار بازار سے ہی
پورے ہفتے کا
راشن خریدا
کرتی تھی نے آ
کر امی کو اطلاع دی کہ
ابھی ابھی اتوار بازار میں پیاز
وں سے
بھرا ٹرک
آیا ہے اور
یہ پیاز
بازار سے کافی سستے
داموں مل رہے ہیں
جس وقت
ہماری وہ
ہمسائی امی کو
پیازوں کے بارے
یہ قیمتی معلومات فراہم
کر رہی تھی تو عین
اس وقت اتفاق
سے میں بے چارا قسمت
کا مارا کچن
میں ہی موجود تھا ۔
ہمسائی کی بات سنتے ہی
امی نے میری طرف
دیکھا اور پھر پرس
سے پیسے نکال کے دیتے ہوئے
بولیں کہ ابھی اور اسی
وقت اتوار بازار جا
کر پیاز لے آؤ۔ میں نے
مختلف حیلے بہانوں
سے بات کو
ٹالنا چاہا ۔۔ لیکن
سستے پیازوں کا سن
کا امی
حضور بھلا کہاں رہنے والی
تھیں اس لیئے انہوں
نے میری ایک
نہ سنی اور اس سے
پہلے کہ وہ اپنی بات
کو بزورِ کفگیر مناتیں۔۔۔ چار و ناچار
مجھے اتوار بازار
جانا ہی پڑا۔ میں اپنی
ہمسائی کی شان میں
قصیدے پڑھتا ہوا جب
اتوار بازار پہنچا تو
وہاں پر ایک ٹرک
کے پاس مجھے خواتین
و حضرات کا
زبردست رش دیکھنے
میں نظر آیا ۔ تھوڑی سی
پوچھ گچھ پر ہی
پتہ چل گیا کہ
اسی جگہ پیاز
مل رہے ہیں چنانچہ میں
بھی مطلوبہ جگہ پر پہنچ
گیا ۔۔۔ اور وہاں جا کر
بہ چشم ِ خود
دیکھا تو مرد و
زن کا ایک جمِ
غفیر تھا جو کہ
میری
طرح پیاز
خریدنے کے لیئے آیا
ہوا تھا چنانچہ
میں بھی لائن میں کھڑا ہوا
گیا بلکہ یوں کہنا
چاہئے کہ لائن
کی بجائے ایک عجیب قسم
کی دھکم پیل جاری تھی جیسے کہ
یہاں مفت میں پیاز مل رہے ہوں ۔
خیر میں بھی اسی دھکم پیل
کا حصہ بن گیا اور
دوسروں کی طرح بائی
ائیر
پیاز لینے کی کوشش کرنے لگا
چنانچہ اس دھکم پیل
میں ۔۔۔میں نے بھی
زور لگا کر آگے کی طرف
بڑھنا شروع کر دیا۔۔۔ میرے قریب
ہی کچھ
لیڈیز بھی کھڑی تھیں
اسی اثناء میں اچانک
ہی پیچھے سے
مجھے ایک دھکا
لگا جس کی
وجہ سے میں
پھسل کر ان لیڈیز کے
مزید قریب بلکہ
عنقریب ہو گیا۔۔
جیسے ہی
میں خواتین کے قریب ہوا۔۔۔
تو عین اسی وقت
دکاندار کی آواز سنائی دی کہ
خواتین و
حضرات
مہربانی کر
کے لائین بنائیں
ورنہ کسی کو بھی
پیاز نہیں ملے گا
۔۔ساتھ ہی وہ روہانسا
ہو کر بولا ۔۔ خدا
کے لیئے لائین بنا
لو ورنہ۔۔ میں اپنا ٹھیہ بند کر
دوں گا ۔ دکاندار کی دھمکی
سنتے ہی سب نے جلدی
سے لائن بنا لی ۔۔۔اور
پھر۔۔۔۔۔ لائین
بنتے ہی
اتفاق سے میرے
عین آگے ایک خاتون آ
گئی ۔۔۔ جیسا
کہ ہوتا آیا ہے ۔۔۔۔ یہ لائین
بھی بس کچھ ہی
دیر
تک برقرار
رہی ۔۔۔ اور
پھر پیچھے
سے ایک دھکا
لگتے ہی اس
لائین کا
بھی وہی حال ہو
گیا اور میں اس
وقت کو کو س
رہا تھا کہ
جس وقت ہمسائی
کو
دیکھنے کے
باوجود بھی
میں گھر پر
موجود رہا۔۔۔ اور
ساتھ ہی یہ
بھی سوچ رہا تھا
کہ کاش میں اس
کو دیکھ
کر کھسک گیا ہوتا
۔۔۔ تو آج یہ ذلت
تو نہ دیکھنی
پڑتی۔۔۔ادھر جیسے ہی لائین
ٹوٹی ۔۔تو میں نے
بھی آگے بڑھنے
کے لیئے زور لگانا
شروع کر دیا۔۔۔ اتفاق
سے اس وقت بھی میرے آگے
وہی خاتون کھڑی تھی اور
یوں زور لگا کر
آگے بڑھنے سے
میں اس خاتون کے بلکل
ساتھ لگ گیا۔۔۔ اتنا قریب کہ
میری فرنٹ اس کی
بیک کے ساتھ ہلکی
سی ٹچ ہو گئی
لیکن اس وقت
تک میں
نے اس بات
کو بلکل بھی
نوٹ نہ
کیا تھا کیونکہ
میری تو ساری
توجہ پیازوں کی طر
ف لگی ہوئی تھی۔۔۔۔۔
اس
طرح کھڑے ہونے
کے کچھ ہی دیر بعد
۔۔۔۔ ایک لحظے کے
لیئے مجھے کچھ
ایسا محسوس ہوا کہ
میرے آگے کھڑی ہوئی خاتون
کے نرم و ملائم
ہپس کچھ زیادہ ہی میرے ساتھ
ٹچ ہو رہے ہیں ۔۔لیکن میں
نے کوئی خاص توجہ نہ
دی ۔۔۔۔ پھر تھوڑے وقفے کے
بعد۔۔۔۔۔ پتہ نہیں کیسے اس خاتون
کی نرم سی گانڈ میرے
اگلے حصے کے ساتھ
ہلکی ہلکی رگڑ کھانے لگی
۔۔ اور جب یہ واقعہ
لگا تار وقوع
پزیر ہونا
شروع ہوا
۔۔۔۔۔ تو ۔۔۔ پہلے پہل
تو میں نے
اس کا کوئی نوٹس
نہ لیا۔۔۔ اور
سوچا کہ رش
میں ایسا ہو
ہی جاتا ہے ۔۔لیکن جب ۔۔۔۔ وہ رگڑ ۔۔۔
مسلسل ہونے لگی تو میرا
ماتھا ٹھنکا ۔۔۔ اور میں کچھ
سوچنے پر مجبور ہو گیا ۔۔
اس کے اگلے ہی
لمحے میرے آگے
کھڑی ہوئی اسی
خاتون کی موٹی اور
نرم گانڈ عین میرے نیم
کھڑے لن کے ساتھ فکس
ہو کر ۔۔۔ ساکن ہو
گئی۔۔۔پھر چند سیکنڈ ساکن
رہنے کے بعد ۔۔ جیسے
ہی میرے لن پر ۔۔۔
اس خاتون کی
نرم ہپس
کی وہی رگڑ اور سافٹ
سا ٹچ ۔۔۔ محسوس
ہوا۔۔۔ میرے جسم میں
ہائی وولٹیج کرنٹ دوڑنے
لگ گیا۔۔۔اور اس
وقت میرے دل میں
خیال آیا کہ
پیازوں کی ماں
چودو ۔۔۔ پہلے اس نرم گانڈ کے
مزے لے لوں اور۔۔۔
پھر اس کے بعد
میری
ساری توجہ اس
خاتون کی کومل سی
گانڈ کی طرف مبزول ہو گئی۔
چنانچہ اگلی بار جیسے ہی
اس
کی نرم اور کومل
سی گانڈ میرے
نیم کھڑے لن
کے ساتھ ٹکرائی ۔۔۔ تو
بندہ پہلے سے
ہی ہوشیار
باش تھا اس لیئے
جب اس
خاتون نے اپنی گانڈ
کو میرے لن کے
ساتھ رگڑ نے کے
لیئے تھوڑا پیچھے
کی طرف کیا
تو میں نے جلدی
سے اپنے نیم کھڑے لن کو
اس کی موٹی سی
گانڈ کی دراڑ میں پھنسایا ۔۔۔اور
پھر بڑی معصومیت کے
ساتھ لن کو ہلکا
سا دبا کر ۔۔۔۔۔۔ اس خاتون کے ردِ
عمل کا انتظار کرنے لگا۔۔۔۔واؤؤؤؤؤؤؤؤؤ۔۔۔ اس کا
ردِ عمل بہت حوصلہ افزا
تھا ۔۔۔ لن کے گانڈ
میں رکھتے ہی
۔۔۔ اس نے بھی ۔۔۔اپنی
گانڈ کو میرے لن
کی طرف ہلکا
سا پُش کیا
اور اس کے ساتھ ہی
اس نے کھڑے کھڑے اپنی
گردن کو گھما
کر ایک نظر میری
طرف دیکھا اور
پھر دھیما سا مسکرا
دی ۔۔۔۔۔آہ ہ ہ ہ۔۔۔ ۔۔ کیا ظالم مسکان
تھی۔۔ اس چاند چہرہ ستارہ
آنکھوں اور شبنمی ہونٹوں
والی خاتون کی ۔۔۔ ۔اور کس قدر
خوب صورت اور پُر کشش لیڈی تھی
یارو۔۔۔ میں تو اسی
وقت سچے دل سے
اس پر عاشق ہو
گیا۔۔میں نے ا س کے گورے گورے
گالوں کو ابھی ٹھیک سے
دیکھا بھی نہیں تھا کہ اس
نے دوبارہ
سے اپنا
منہ آگے کی
طرف کر لیا ۔۔۔۔اور پھر
پہلے کی طرح
اپنی گانڈ
کو میرے لن کے ساتھ
فکس کر کے
دھیرے دھیرے
اسے
ہلانے
۔۔۔جیسا کہ میں آپ
کو پہلے ہی بتا چکا
ہوں کہ ۔۔۔۔ وہاں
پر ایک عجیب
ادھم مچا ہوا تھا۔۔۔
اور اس دھکم پیل
میں ہم دونوں
اپنی اپنی
مستی میں مست ۔۔۔۔موقعہ
دیکھ کر میں۔۔ کبھی اس
کی گانڈ میں
اپنا لن پھنسا لیتا ۔۔۔اور کبھی
اسے باہر نکال
لیتا ۔۔۔ یونہی چلتے
چلتے کچھ ہی دیر میں
جب میرے آگے
کھڑی وہ کافر حسینہ
۔۔۔۔ ٹرک کے پاس
پڑی پیازوں کی
ڈھیری کے قریب پہنچ گئی
تو اچانک ہی
اس نے ایک نظر مڑ کر
میری طرف دیکھا ۔۔۔۔۔اور
پھر نیچے جھک کر بظاہر
پیازوں کو دیکھنے لگ
گئی۔۔۔
مجھے اس
کی طرف سے گرین سگنل تو
مل ہی چکا تھا اس
لیئے جیسے ہی وہ
نیچے کو جھکی ۔۔۔ تو
اسی لمحے
میں نے کن اکھیوں سے
ادھر ادھر دیکھ کر
حالات کا جائزہ
لیا۔۔۔ ۔۔۔۔ تو
محسوس ہو
ا کہ
وہاں پر موجود لوگوں
کی پوری توجہ
پیازوں کی
طرف لگی ہوئی تھی
۔۔۔۔ ہر کوئی اسی چکر میں لگا
ہوا تھا کہ کسی طرح سے
وہ سب سے پہلے
پیاز لے لے۔۔۔ ہر
طرف ایک عجیب سی ہڑ نگ
بونگ مچی ہوئی تھی۔۔ چنانچہ ادھر
ادھر دیکھنے
کے بعد میں
بڑی احتیاط
کے ساتھ آگے بڑھا اور
ایک ہاتھ سے اس خاتون
کی قمیض کو ایک سائیڈ
پر کیا۔۔۔ (اپنی قمیض
کو میں پہلے ہی
سائیڈ پر کر چکا تھا)۔۔۔۔
اور پھر کن اکھیوں
سے آس پاس دیکھتے
ہوئے اپنے لن کو پکڑ
کر اس کی بڑی سی
گانڈ کی دراڑ میں
گھسا کر ۔۔
ہلکا سا دھکا
بھی لگا دیا۔۔۔ ۔۔۔۔اُ ف ف
ف فف ف ۔۔ کیا بتاؤں یارو۔۔۔اس
کی بڑی سی گانڈ نہ
صرف یہ کہ
روئی کے گالے
کی طرح بہت ہی نرم و
ملائم بلکہ خاصی گرم
بھی تھی اس لیئے
میرا لن اس کی
ریشمی شلوار سے
پھسلتا ہوا سیدھا اس
کی گانڈ کے سوراخ
کے ساتھ ٹچ ہو
گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لنڈ صاحب
کا اس کی
گانڈ کے سوراخ
کو چھُونے
کی دیر تھی ۔۔کہ وہ کافر
حسینہ تھوڑا سا کسمائی ۔۔۔ ۔ اور
پھر میرے لنڈ کو
اپنے سوراخ پر
ایڈجسٹ کرنے لگی۔۔۔ اور
پھر جب
میرا ٹوپا ۔۔ بلکل اس کی
گانڈ کے سوراخ کی
سیدھ میں آ گیا ۔۔۔
تو اس کے ساتھ ہی اس نے
اپنی گانڈ کو ڈھیلا
چھوڑ دیا ۔جس کی
وجہ سے میرے لن کی
موٹی سی نوک کا تھوڑا سا حصہ پھسل کر
اس کی ریشمی شلوار سمیت اس کی
گانڈ کے سوراخ میں
پھنس گیا ۔۔۔۔ اُف اس کی گانڈ
کا رِنگ بہت ہی
نرم اور
ڈھیلا تھا
۔۔۔۔اور شاید تھوڑا
کھلا بھی ہو گا ۔۔ لیکن
میرے لن کے
حساب سے ابھی بھی
اس کا سوراخ
بہت تنگ تھا اسی
لیئے اس کی کوشش کے بوجود
بھی میرا پورا
ٹوپا اس کی گانڈ کے
اندر نہیں جا
پا رہا
تھا۔۔۔ یہ دیکھ کر اس
خاتون نے ہمت نہ
ہاری اور اپنی گانڈ کو
آخری حد تک ڈھیلا
چھوڑ کر اسے
پھر سے
پیچھے کی طرف دھکیلنا
شروع کر دیا۔۔۔ ۔۔
دوستو۔۔جیسا کہ آپ کو معلوم ہے
کہ میرا لن کافی موٹا اور
بڑا ہے اس لیئے
اس کی بار بار کی
ٹرائی کے باوجود بھی
۔۔۔۔ میرے ٹوپے کی چونچ
ہی اس کی گانڈ
کے ڈھیلے سوراخ
میں جا
سکی ۔ میرے خیال میں میرے
ٹوپے کی
موٹائی کو محسوس کر کے ۔۔۔۔ ۔۔
۔۔۔ کچھ سیکنڈز کے بعد
اس نے میرے پورے
ٹوپے کو اپنے اندر لینے کی
کوشش ترک کر دی
۔۔۔اور پھر کچھ دیر
تک ایسے ہی
ساکت ہو
کر جھکی جھکی
۔۔۔ میرے ٹوپے کی
چونچ کو اپنے سوراخ میں
لیئے لطف اندوز ہوتی
رہی۔۔۔۔
اس
وقت شام کا دھند لکا
گہرا ہوتا جا رہا
تھا ۔۔۔ اور آس پاس
اندھیرا بھی کافی حد
تک بڑھتا جا رہا
تھا جب اس نے
اپنی گانڈ کے
کریک میں پھنسے
میرے لن کو اپنے
ہاتھ سے
پکڑ کر باہر
نکالا اور پھر ۔۔ مجھے
اشارہ کرتے ہوئے
مین رش والی
جگہ سے تھوڑا
ہٹ کر نسبتاً
ایک زیادہ اندھیری جگہ
کی طرف چلنا شروع
ہو گئی ۔جہاں
پر ایک تو
اس جگہ کی
نسبت رش کم
تھا اور دوسرا
بیوپاری نے وہاں
پر تھوڑے خراب
پیازوں کی ایک
علحٰیدہ سے
ڈھیری لگائی
ہوئی تھی اسی لیئے اس
طرف لوگوں کی توجہ بہت کم تھی۔۔۔
۔۔ اس وقت چونکہ
شام بہت
گہری ہو چکی تھی
۔۔اور بیوپاری کے پاس
مال بھی کم رہ گیا
تھا ۔اس لیئے تمام لوگ
پیاز لینے کے لیئے
پاگل ہو چلے تھے
جبکہ دوسری طرف
میں اس خاتون کی
سندر گانڈ کے لیئے مرا
جا رہا تھا ۔۔۔ چنانچہ اسے آگے
جاتا دیکھ کر میں کہاں
پیچھے رہنے
والا تھا ۔۔۔ اس لیئے
میں بھی اس کے پیچھے پیچھے
چلتا گیا۔۔۔۔اور پھر جہاں
پر جا کر وہ رُکی۔۔۔ میں
بھی رک گیا اور اس کو
یہ باور کرانے
کے لیئے کہ میں
اس کے پیچھے کھڑا ہوا اپنے
لن کو اس کی گانڈ کے
ساتھ ٹچ کیا۔۔ ادھر جیسے
ہی میرا لن اس کی
گانڈ کے ساتھ ٹچ ہوا
اس نے مُڑ کر ایک
نظر میری طرف دیکھا
اور پھر مطمئن ہو کر
۔۔۔۔ نسبتاً خراب
والے پیاز وں کے
ڈھیر پر جھک کر
بظاہر صاف صاف
پیاز سلیکٹ کرنے لگی۔۔۔ جیسے ہی وہ
نیچے جھکی میں نے کن اکھیوں
سے ایک نظر ہجوم پر ڈالی
۔۔۔۔ شام ڈھلنے کی
وجہ سے لوگوں کی چیخ و
پکار میں کافی
شدت آ گئی تھی اور وہ
پیاز لینے کی کافی
زور و شور کے ساتھ کوشش کر
رہے تھے اس طرف سے
اطمینان کے پہلے تو بعد
میں نے احتیاط کے
ساتھ اپنی اور اس خاتون کی
قمیض کو ایک سائیڈ پر کیا اور پھر
اپنا لن پکڑ کر اس کی بڑی
سی گانڈ کی دراڑ میں
گھسا دیا۔۔۔ دوسری طرف وہ پہلے
سے ہی تیار بیٹھی تھی چنانچہ
جیسے ہی میرا لن اس
کی گانڈ کی دراڑ میں
گھسا ۔۔۔ اس نے اپنی گانڈ
کو ڈھیلا چھوڑ
کر تھوڑا سا ہلایا جلایا
۔۔اور پھر حسبِ سابق میرے ٹوپے کی
چونچ کو
اپنی گانڈ کے سوراخ
پر رکھ کر کے تھوڑا
پیچھے کی طر ف دھکا
لگایا۔۔۔۔گانڈ ڈھیلی ہونے کی وجہ
سے میرے ٹوپے کا
اگلا سرا ۔۔۔۔ سرکتا ہوا
اس کی بڑی سی
گانڈ کی موری میں
جا کر پھنس گیا۔۔۔ جیسے ہی میرے
ٹوپے کا
اگلا سرا اس کی
گانڈ کے سوراخ
میں ایڈجسٹ ہوا۔وہ اوپر
کو اُٹھ گئی اور
اس کے ساتھ ہی ۔۔۔ اس
نے میرے
باقی ماندہ
تنے ہوئے لن کو
اپنی گانڈ کے
کریک میں لے کر اسے
" کُھل بند " کرنا شروع کر دیا
اُف کیا
بتاؤں
دوستو۔۔۔جیسے ہی
وہ اپنی
گانڈ کو
مستی سے بند کرتی (
جسے پنجابی میں گھوٹ مارنا
کہتے ہیں ) تو اس
کی گانڈ
کے نرم
سوراخ میں
پھنسا ہوا
میرا ٹوپا پھسل
کر اس کی
موری سے باہر آ
جاتا ۔۔۔۔ یہ دیکھ کر
اگلے ہی لمحے
وہ
دوبارہ
سے اپنی
گانڈ کو
ڈھیلا چھوڑتی اور
۔۔۔۔۔پھر اسی طرح ۔۔۔۔۔
ایک مستی اور
سُرور کے عالم
میں وہ دوبارہ
سے میرے ٹوپے کی
چونچ کو
اپنی گانڈ
کے سوارخ میں لے
کر ٹھیک اسی
طرح گھوٹ مارتی ۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ ۔۔
اس کے اس طرح
کرنے سے میں پوری طرح
شہوت کے نشے
میں میں ڈُوب گیا تھا ۔۔۔۔اور
پھر اسی نشے کے زیرِ
اثر میں نے اس کی
گانڈ میں دھکے
لگانا شروع کر دیئے۔۔۔
۔یہاں پر ایک
اور بات واضع کر
تا چلوں اور وہ یہ
کہ ۔۔۔۔ایسا بلکل بھی
نہیں
تھا کہ ہم دونوں آس
پاس سے بے خبر ہو کر اندھا
دھند ۔۔ یہ کھیل کھیل رہے تھے
بلکہ ہم تو
بڑی ہی
احتیاط اور دھیان
کے ساتھ مزے لے رہے تھے
اوپر سے
اندھیرا بھی ہم دنوں کی
اس سیکس سے بھر پور
گیم کو کافی
حد
تک کور کر رہا تھا۔۔۔ ہاں
تو میں کہہ رہا تھا کہ
جیسے ہی میں اس کو
دھکا لگاتا ۔۔۔میری ٹوپے کی نوک
اس کی گانڈ کے نرم
اور ملائم
رنگ
کے تھوڑا اندر
گھستی ۔۔۔ اور میرے دھکے کے جواب
میں وہ بھی بلا توقف
اپنی مست گانڈ کو
میرے لن پر نہ صرف یہ
کہ رگڑتی بلکہ ۔۔۔۔ کھل
بند بھی کرتی
تھی جس کی
وجہ سے میرا سارا
لن اس کی نرم گانڈ
کی دونوں
پہاڑوں میں
دھنس جاتا تھا
اور میرے لن کے ساتھ
اس کی گانڈ کی
دونوں پہاڑیں جھپی
ڈال دیتیں تھی
اور ہم
دونوں شہوت کے
نشے میں
چُور ایک دوسرے کے
جنسی اعضاء کے
ساتھ بھر پور
مزہ لے رہے تھے۔۔۔۔۔ ۔۔
کچھ
دیر وقفے کے بعد اس
نے ایک بار پھر حاضرین پر
نظر ڈالی۔۔۔۔اور ادھر سے
اطمینان کے بعد میرے
لن کو اپنی نرم گانڈ میں
لیئے لیئے وہ
پھر
سے نیچے کو جھکی
۔۔۔اور۔۔۔۔اور اب کی بار
میں نے نوٹ کیا کہ پہلے
کے مقابلے میں اس دفعہ
وہ کچھ زیادہ ہی
نیچے کوجھک گئی تھی
ابھی میں اس بارے میں
غور ہی رہا
تھا کہ اچانک اس نے
اپنے ہاتھ کو دونوں
ٹانگوں کے بیچ میں
سے گزارا۔۔۔۔اور اپنی
گانڈ میں
پھنسے میرے لن کو اپنے ہاتھ میں
پکڑ لیا۔۔۔۔ ۔۔۔وہ کچھ دیر
تک میرے لن کو دباتی
رہی اور میں
یہ سوچ رہا تھا کہ
یا تو یہ
خاتون بڑی ہی سیکسی ہے
یا پھر بہت
زیادہ پیاسی ۔۔۔ بعد میں میری دونوں
باتیں درست نکلیں مطلب یہ کہ
وہ بڑی ہی پیاسی اور سیکسی
عورت تھی
سیکس
کی طلب اس میں کوُٹ
کوُٹ کر بھری ہوئی تھی۔۔۔۔
میرے لن کو کچھ دیر
تک دبانے کے بعد
اس نے اپنی گانڈ کو
تھوڑا اوپر اُٹھایا ۔۔۔اور ۔۔اور
۔۔۔پھر میرے لن کو
پکڑ کر اپنی
چوت کے دونوں لبوں
کے بیچ میں رکھ
کر رگڑنے لگی۔۔اُف ف فف ف ف فف
۔۔ اس خاتون کی ساری
چوت پانی میں ڈوبی ہوئی
تھی اور اس وقت اس
کا یہ
پانی چوت کے لبوں سے
باہر چھلک رہا تھا ۔ وہ کچھ
دیر تک میرے لن کو اپنی
چوت کے دونوں لبوں
کے بیچ میں رگڑتی رہی
پھر اس نے میرے لن کو
پکڑ کر اپنی کھلی پھدی کے
دونوں ہونٹوں کے بیچ میں
رکھا ۔۔۔ اور اس کے ساتھ
اپنی ہپس کو
پیچھے کی طرف پُش
کیا۔۔۔۔۔جس کی وجہ
سے میرے لن کا
ٹوپا پھسلتا
ہوا اس کی
گیلی شلوار سمیت
۔۔۔۔ اس کی کھلی پھدی میں
گھس گیا ۔۔اُف اندر سے اس
کی پھدی تندور کی طرح گرم
اور (لن کی طلب میں) جل رہی تھی۔۔ ۔ جب
میرے لن کا تھوڑا سا حصہ
اس کی کھلی ہوئی چوت
میں گھس گیا ۔۔۔تو اب وہ
خود ہی
احتیاط کے ساتھ آگے پیچھے
ہونے لگی۔۔۔اس کے آگے پیچھے ہونے
سے میرا لن اور اس کے
ساتھ شلوار کا وہ حصہ جو
کہ اس کی چوت میں گھسا
ہوا تھا اس کی
چوت
کے پانی سے بہت زیادہ
گیلا ہو گیا تھا۔۔۔۔۔دسری طرف
وہ اپنی چوت میں میرے
آدھ پھنسے لن کو لے کر
کھڑی ہو گئی اور
پھر بڑی آہستگی
کے ساتھ اپنی
ہپس کو میرے لن پر
برش کرنے لگی۔۔۔جس کی وجہ سے
میں مزے کے ساتویں آسمان
پر پہنچ گیا ۔اور
بے
خودی کے
عالم میں اس کی
گیلی چوت کے مزے
لیتا رہا۔۔ جیسا کہ آپ کو معلوم
ہے کہ اس وقت تک میں کافی
آنٹیوں کی بجا چکا
تھا اپنی اپنی
جگہ پر وہ خواتین
بھی بے حد گرم
اور سیکسی تھیں لیکن
بلا شبہ اس خاتون کی
بات ہی کچھ اور تھی ۔۔۔۔
اس کی چوت بڑی
ہی گرم اور تندور کی دھک
رہی تھی ۔۔۔۔اس کے
باوجود کہ اس
خاتون کی چوت کافی
کھلی اور کچھ
زیادہ
ہی استعمال شدہ
تھی تھی لیکن جیسی بھی تھی
۔۔۔ وہ تھی بڑی ہی مست اور
زبرست ۔۔۔ کچھ دیر تو میں
اس کے ہلکے ہلکے گھسوں کا
مزہ لیتا رہا ۔۔۔۔ پھر ررررررررر۔۔اچانک
ہی میری سیکس لائف کی و
ہ انہونی
ہو گئی ۔۔۔۔ جو
آج تک نہ
ہوئی تھی ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ یہ۔۔ یہ نہیں ہونا
چایئے تھا۔۔۔۔ لیکن پتہ نہیں
کیسے ہو گیا۔۔۔۔ اس کی گیلی چوت کے
مزے لیتے ہوئے اچانک ہی
میرے سارے بدن میں مستی
کی ایک شدید لہر اُٹھی
۔۔۔اور اس کے
ساتھ ہی مجھے
یوں محسوس ہوا
کہ جیسے
میری ٹانگوں کا
سارا خون سمٹ
کر میرے لن کی
طرف بڑھ رہا ہے۔۔۔۔میں
نے اسے روکنے
کی بڑی کوشش
کی۔۔۔۔پر۔۔۔پر۔۔۔۔ میں نہیں رُکا اور
پھرررررر۔۔۔۔اچانک ہی بڑی تیزی
کے ساتھ میرے
لن سے منی
کا ایک طاقت ور
فوارا نکلا
جو میری اور
اس کی شلوار
سے
ہوتا
ہوا اس کی
چوت میں گرنا شروع
ہو گیا ۔۔۔ اور پھر مارے شرمندگی
کے میرا سکڑ
کر چھوٹا ہونا
شروع
ہو گیا تھا۔۔۔۔
دوسری طر ف
وہ خاتون ابھی
مزید مستی کے موڈ
میں نظر آ رہی تھی
کیونکہ جیسے ہی اس
نے اپنی چوت میں ۔۔۔میرے
لن سے نکلے
ہوئے گرم پانی کو
محسوس کیا۔۔۔۔ ۔۔ تو اس نے
تڑپ کر بڑی
ہی غضب
ناک اور شکایتی
نظروں سے کچھ اس طرح سے
میری طرف دیکھا ۔کہ
جیسے اس کو میرا اس
طرح اچانک چھوٹنا
بڑا گراں گزرا ہو
۔۔۔۔۔۔۔۔لیکن اس کے باوجود
بھی اس
نے میرے
ساتھ اتنا تعا
ون ضرور کیا
کہ جب تک میرا
لن سکڑ
کر بلکل
چھوہارا نہ بن
گیا۔۔ ۔۔۔۔اور جب
تک میرے لن سے
منی کا آخری قطرہ
بھی نہ نکل گیا۔۔۔۔ وہ
ایک عجیب
بےچینی اور
شاید مستی
کے عالم میں اپنی گانڈ
کی دونوں پہاڑیوں کو
میرے لن کے گرد کس
کر بڑی سختی کے
ساتھ کھُل بند
کرتی رہی ۔۔۔ اور جب
میں ٹوٹل فارغ ہو گیا۔
۔۔۔۔ تو اس نے ایک بار
پھر شعلہ بار نظروں سے
میری طرف دیکھا اور
اس کی تیز
نظروں کی تاب نہ لا
تے ہوئے میں نے
شرم کے مارے اپنے سر کو
جھکا لیا۔۔۔۔۔ اور اپنے
آپ کو کوسنے لگا ادھر
یہ صورت دیکھ کر میری
منی بھی لن
سے بار بار
یہی کہتی رہی کہ۔۔۔۔
مجھے کیوں نکالا ۔۔ مجھے کیوں نکالا ۔۔
۔
پھر کچھ دیر
کے بعد میں نے سر
اُٹھا کر اس طرف دیکھا کہ
جہاں پر چند
لمحے
قبل
وہ خاتون کھڑی تھی ۔۔۔۔ لیکن اب
وہ موجود نہ تھی ۔۔۔
اسے اپنی جگہ پر نہ
پا کر میں بے
چین سا ہو گیا اور پاگلوں
کی طرح ادھر ادھر دیکھنا
شروع کر دیا ۔۔۔ میں
اسے نظروں ہی نظروں
میں تلاش کر
رہا تھا کہ اچانک
میرے کانوں میں
دکاندار کی آواز
گونجی کہ باؤ کتنے پیاز
ڈالوں؟ لیکن میں نے
اس کی آواز پر کوئی
توجہ نہ دی
اور ہجوم کو چیرتا ہوا ۔۔۔
دیوانہ وار باہر
کی طرف بھاگا ۔۔۔۔ اور
پھر بڑی شدت کے
ساتھ اس سیکسی لیڈی کو
تلاش کرنے لگا۔۔۔ لیکن وہ تو
وہاں سے ایسے
غائب تھی کہ جیسے گدھے کے
سر سے سینگ ۔۔۔ کافی دیر تلاش
کرنے کے بعد میں تھک ہار کر واپس
پیاز والے کی طرف آ گیا
اور پھر جیسے تیسے پیاز لے
کر گھر چلا گیا۔۔۔
گھر جا
کر بھی میرا سارا دھیان
اس شاندار خاتون کی طرف
لگا رہا۔ مجھے بار بار اس
کی گانڈ کی نرمی اور
اس کی گیلی چوت کی گرمی یاد آ
تی رہی۔۔ اور
اسی بات کو
سوچ سوچ کر
میرا لن دوبارہ سے
کھڑا ہو گیا جو اب بیٹھنے
کا نام ہی
نہیں لے رہا
تھا ۔۔۔اور پھر تنگ آ کر
میں سیدھا واش روم میں گیا
اور اس سیکسی لیڈی کی
یاد میں ایک
زبردست مُٹھ مار ی۔ مُٹھ مارنے
کے بعد میں
کافی حد تک پُر
سکون ہو گیا تھا۔۔ واش روم
سے نکل کر جیسے ہی میں
باہر آیا۔۔۔ تو پتہ چلا
کہ میرا ایک دوست
گلی میں
انتظار کر رہا
ہے سو میں جیسے
ہی گھر سے
باہر نکلا ۔۔۔۔تو
مجھے
دیکھتے ہی
وہ کہنے لگا۔۔۔۔ کہاں
تھے یار ۔۔۔ یہ میرا دوسرا
چکر ہے اس کی
بات سن کر میں نے
اسے اتوار
بازار
اور پھر
اس خاتون کے ساتھ
بیتا ہوا سارا
واقعہ سنا دیا۔۔
میری سیکس سٹوری سننے کے
بعد وہ اپنے نیچے
کی طرف اشارہ کرتے ہوئے
بولا ۔۔۔ یار اس آنٹی کا
قصہ سن کر
میرا بھی لن
کھڑا ہو گیا
ہے ۔۔۔۔اور پھر اس
کے بعد وہ
مجھ سے آنٹی کے
بارے میں کرید کرید
کر معلومات لینے لگا۔۔۔۔
اس
واقعہ سے
دوسرے دن کی
بات ہے کہ وہی دوست
میرے پاس آیا اور مجھے
اس سیکسی لیڈی والا واقعہ
یاد کرواتے ہوئے
بولا ۔۔ کہ وہ
نامعلوم آنٹی
تم سے دوبارہ بھی
مل سکتی ہے دوست کی
بات سن کر میں بہت
حیران ہوا اور اس
سے کہنے لگا لیکن
کیسے یار؟۔ تو اس پر بجائے
میرے سوال کا
جواب دینے کے وہ
کہنے لگا کہ میں
نے تمہاری سیکس سٹوری ایک " چوبھے "
کو سنائی تھی ۔۔ دوست کے
منہ سے" چوبھے" کا نام
سن کر میں پریشان ہو
گیا اور اس سے بولا
کہ یار یہ چوبھا
کون ہے؟ میرے اس
" معصوم " سوال پر
دوست نے حیرت
بھری نظروں سے
میری طرف
دیکھا اور پھر
مجھے ایک موٹی
سی گالی دیتے ہوئے بولا
کہ بہن چود ا
سچ
بتا کہ
تجھے
چوبھے
کے بارے میں کچھ معلوم
نہیں؟ ادھر
واقعی ہی مجھے
اس ذات شریف کے بارے
میں کچھ پتہ نہ تھا اس
لیئے میں نے اس
کو جواب دیتے ہوئے
کہا ۔۔قسم لے لو یار
میں نے آج پہلی بار
یہ
نام تمہارے
منہ سے
سنا ہے۔۔۔ میری اس بات پر
اس نے بڑی عجیب
سی نظروں سے میری طرف
دیکھا اور پھر
بڑے ہی طنزیہ لہجے
میں کہنے لگا۔سر جی
ایک بات تو بتاؤ اور
وہ یہ کہ جب آپ سرکاری بس
کے اگلے دروازے سے۔۔۔ یا
یوں کہہ لو کہ لیڈیز
کمپارٹمنٹ والے حصے
میں چڑھتے ہو تو
کیا کرتے ہو؟
اس کی بات سن
کر میں نے دانت
نکالتے ہوئے اس
سے کہا کہ
کسی ایسی خاتون
کو ڈھونڈتے
ہیں کہ جس کو "تکلیف" ہو ۔۔
تو وہ اسی طنزیہ
لہجے میں بولا کہ اچھا
یہ بتاؤ کہ تم
کو یہ کیسے پتہ چلتا
ہے کہ اس خاتون کو "
تکلیف " ہے اس پر میں
نے جھلا کر کہا کہ
یار پہلے اس
کو چیک کرتے ہیں ۔تو وہ کہنے
لگا کہ وہ کیسے؟ تو
اس پر میں نے
کہا کہ پہلے تو
بہانے سے اس کو ٹچ کرتے
ہیں یا پھر اتفاقاً
اس کی گانڈ کی
ساتھ
اپنے
اگلے حصے کو
مَس کرتے ہیں۔۔ میری بات سن
کر وہ کہنے لگا کہ فرض کرو
وہ آگے سے کچھ نہیں بولتی
تو پھر
تم کیا کرتے ہو ؟ تو
میں نے اس کی طرف آنکھ
مار کر
کہا۔۔کہ لن کھڑا کر
کے اس کی گانڈ کے
چھید میں دے دیتے
ہیں اور کیا کرنا ہے ۔۔۔
۔۔ میری بات سن کر اس
نے ایک گہری
سانس لی اور پھر کہنے لگا ۔۔
مطلب پہلے تم اس
کی گانڈ
پر اپنا لن چبھو
تے ہو ؟۔۔اس کی بات
سن کر میں نے دانت نکالتے ہوئے
ہاں میں سر ہلا
دیا۔۔۔ تب وہ کہنے
لگا ۔۔ بس میں ایسی
حرکات کرنے والوں کا
تو مجھے پتہ نہیں۔۔۔
البتہ اتوار بازار
جانے والے اس قسم کے لڑکوں
کو ہم لوگ
"چوبھا" کہتے ہیں مطلب
لن چبھونے والا۔۔۔ دوست
کی بات سن کر مجھے ساری بات
سمجھ آ گئی تھی جبکہ
دوسری طرف وہ کہہ رہا
تھا ہمارے علاقے
کا ایک مشہور چوبھا
ہے جس کو تم بھی
اچھی طرح
سے جانتے ہو ۔۔
پھر میرے استفسار
پر کہنے لگا وہ
اپنا عارف یار ۔۔۔ جو
کہ ڈاک خانے والی
گلی میں رہتا ہے۔۔
دوست کے منہ سے عارف کا نام
سن کر میں تو حیران رہ گیا
کیونکہ میری نظر میں
وہ
ایک نہایت شریف اور
بہت اچھا
لڑکا تھا ۔۔۔ اسی بات کا
تزکرہ جب میں
نے اپنے دوست کے ساتھ
کیا تو میری بات سن
کر وہ
ہنس پڑا ۔۔۔اور کہنے لگا ۔
سیم تیرا کیس ہے
یار۔۔ پھر وہ مجھے گالی دیتے
ہوئے بولا ۔۔۔ گانڈو
تو بھی تو
شکل سے کتنا معصوم اور
شریف نظر آتا ہے لیکن تم
نے اس علاقے
کی اچھی خاصی آنٹیوں
کو چود
رکھا ہے ۔۔۔ اس پر میں
نے دانت نکالتے اس
سے ہوئے کہا کہ
میرا کیس الگ
ہے یار۔۔۔ تو آگے
سے وہ کہنے لگا۔۔ سب
یہی کہتے ہیں یار ۔۔
پھر اچانک ہی وہ
سنجیدہ ہو کر
بولا اسے چھوڑ
کام کی بات یہ ہے
کہ آج منگل کا
دن ہے اور شاید تم
کو معلوم ہو کہ آج
کے دن اسی
جگہ منگل بازار بھی لگتا
ہے اور کیا عجب کہ آج پھر
تمہاری ملاقات اس گرم
آنٹی کے ساتھ ہو جائے۔۔۔۔
اس لیئے اگر موڈ ہے تو
عارف کے پاس چلتے
ہیں ۔۔۔
گرم آنٹی
کا ذکر سن کر میرے
منہ میں پانی بھر
آیا ۔۔۔اور میں بڑی بے
تابی کے ساتھ بولا۔۔ چلو
یار اس کے گھر چلتے
ہیں۔۔راستے میں ۔۔ میں نے اس
سے کہا کہ سُن یار..
عارف کے ساتھ میری
بس والی بات کا
تزکرہ مت کرنا ۔۔۔ میری
بات سن کر
اس نے زہر خند
نظروں سے میری
طرف دیکھا اور کہنے
لگا۔۔۔۔۔کیوں اس
سے تیری پارسائی پر
حرف آتا ہے ؟ تو
میں نے اسے آنکھ
مارتے ہوئے کہا ۔۔۔
کہ سمجھا کر نا یار
۔۔۔۔ تو اس پر
وہ ایک دم سیریس ہو کر
بولا ۔۔۔۔ فکر نہ کر
یار۔۔۔ ۔۔ مجھے سب معلوم ہے کہ
کون سی بات کہاں پر کرنی
ہے اور کون سی
نہیں اور پھر سیریس
ہو کر چلنے لگا۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔
عارف کا گھر ہمارے
محلے سے کافی دور
تھا ہم اس کی طرف جا
رہے تھے
کہ تانگہ سٹینڈ کے
پاس وہ ہمیں مل گیا۔۔اور
پھر مجھے دیکھتے ہی
کہنے لگا سنا ہے
استاد کہ تم
نے بڑا اونچا ہاتھ
مارا ہے ۔۔۔ پھر
اس کے
اصرار
پر ایک دفعہ
پھر میں نے اس کو اپنی
حکایتِ لذیز سنائی ۔۔
سن کر کہنے لگا اچھا
یہ بتا کہ ۔۔ کیا
اس گرم آنٹی نے
نیچے سے اپنی شلوار
پھاڑی ہوئی تھی ؟ اس
کی بات سن کر میں
حیرت میں ڈوب
گیا اور اس سے بولا ۔۔۔
نہیں یار ۔۔۔۔ میری بات سن
کر وہ کہنے لگا
کہ اس کا
مطلب یہ ہے
کہ ہمارے اتوار
بازار میں یہ کوئی نیا
مال
آیا ہے
اس سے پہلے
کہ میں اس سے
کوئی سوال کرتا
اچانک وہ کہنے
لگا کہ چلو
کہیں بیٹھ کر بات
کرتے ہیں ۔پھر وہ
ہمیں
ایک ہوٹل میں لے آیا
اور
چائے کا آرڈر دینے
کے بعد ۔۔ اس نے
مجھے اتوار اور
منگل بازار میں ہونے
والی اس قسم
کی خفیہ جنسی سرگرمیوں کے
بارے میں
بتاتے ہوئے کہا
کہ ایسی خواتین جو
کہ لن کا ٹھرک رکھتی
ہوں وہ
ہمیشہ شام
ڈھلے اتوار
بازار میں
آتی ہیں اس کی ایک
وجہ تو یہ ہوتی
ہے کہ اس
وقت دکانداروں
کا زیادہ
مال بک چکا ہوتا ہے اور
ان کو گھر
جانے کی جلدی
ہوتی اس لیئے
شام کے وقت
وہ اپنی چیزوں کے
ریٹ گرا دیتے ہیں اور اس کی
دوسری وجہ
یہ ہے کہ ہلکے ہلکے
اندھیرے میں
وہ اپنا مزہ
بھی لے لیتی ہیں
۔۔اس کے بعد وہ
کہنے لگا کہ
ایسی خواتین
اتوار بازار میں
آ کر ہمیشہ رش والی
جگہ میں سب سے
آگے کھڑے ہونے کی
کوشش کرتی ہیں ۔۔
سودا لیتی
کم ۔۔۔ اور ریٹ
کم کرانے کے
لیئے تکرار زیادہ
کرتی ہیں ۔ پھر میری طرف دیکھ
کر کہنے لگا کہ ایک
بات اور ۔۔۔
وہ یہ کہ ضروری نہیں
کہ اتوار بازار
میں آگے کھڑے
ہونے والی ہر
عورت گانڈو ہوتی
ہو ۔
اس کے
بعد وہ میر ی طرف دیکھ کر کہنے
لگا ۔ ہاں تو میں کہہ رہا
تھا کہ ایسی
خواتین کے
ساتھ ہم
کرتے یہ ہیں
کہ ان کے
پیچھے جا کر کھڑے ہو
جاتے ہیں اور اس
سے آگے کی
سٹوری تم کو پتہ ہے اس
کی بات سن کر میں نے اس سے کہا
اچھا یہ بتا کہ
یہ نیچے سے شلوار
پھاڑنے کا کیا سین ہے؟ تو
میری بات سن کر وہ
ترنت ہی کہنے
لگا کہ وہ
اس لیئے میری جان
کہ بعض اوقات۔۔۔ خاص کر سردیوں
میں رات جلدی پڑ
جاتی ہے تو وہ
کسی سنسان جگہ
پر یا اگر رش
زیادہ ہو۔۔۔ جیسا کہ
اس دن تمہارے ساتھ
ہوا تو وہ
چانس دیکھ کر موقعہ
کے حساب سے بہ
آسانی لن کو اپنے
اندر بھی لے لیتی
ہیں پھر میری
طرف دیکھتے ہوئے آنکھ دبا
کر بولا کہ
جیسا کہ تم کو معلوم
ہے کہ ہماری
طرح بعض خواتین
بھی بڑی ہی
شریف ہوتی ہیں
گھر سے باہر نکل
نہیں سکتیں یا
ان پر سخت پابندی وغیرہ
ہوتی ہے اس لیئے وہ اتوار
بازار یا اس
جیسی دوسری
جگہوں
پر آ کر
اپنا ٹھرک
پورا کر لیتی ہیں
اور جیسا کہ ابھی
میں نے
تم کو بتلایا
کہ اگر موقعہ
ملے تو رات کے
اندھیرے میں لن کا
ذائقہ بھی چکھ
لیتی ہیں ۔۔عارف کی یہ
بات سن کر میں چونک گیا
اور اس سے بولا ۔۔۔
یہ کیسے ممکن ہے یار؟ تو
اس پر وہ کہنے
لگا وہ ایسے
میری جان کہ ہمارے
اتوار بازار میں
گندے نالے
کے پاس
میونسپل کارپوریشن
والوں کا ایک
صدیوں
پرانا ٹرک
خراب حالت میں
کھڑا ہے اور اتفاق
سے جس جگہ
پر یہ
ٹرک کھڑا ہے
اس سے آگے
گندا نالہ
شروع ہو جاتا ہے۔
اس لیئے اس طرف کوئی نہیں
جاتا۔۔۔۔۔۔اور مزے کی بات
یہ ہے کہ اس گندے
نالے اور ٹرک کے بیچ
بہت تھوڑی
سی خالی جگہ ہے اور
اس خالی
جگہ پر
لن پھدی کا ملاپ ہوتا
ہے اس پر میرا دوست کہنے
لگا کہ یار وہاں
پر خطرہ نہیں ہوتا ؟
میرے دوست کی
بات سن کر عارف نے
ایک فرمائیشی
سا
قہقہہ لگایا اور
اس سے کہنے لگا
پین یکا ۔۔۔ یہ جو
اتنے لوگوں کی
موجودگی میں ہم لوگ
ایک انجان خاتون
کی بنڈ میں
لن پھنسا کر کھڑے
ہوتے ہیں کیا
اس میں کوئی
خطرہ نہیں ہوتا ؟
پھر ایک دم
سیریس ہو کر کہنے
لگا۔۔۔۔۔۔ خطرہ تو
یقیناً
ایسے کاموں
میں بہت زیادہ
ہوتا ہے ۔۔ لیکن میری
جان چونکہ
اس کام میں ایک عجیب
سی لذت
اور ایک
انوکھی تھرل
اور
ایڈوینچر
ہوتا ہے اس لیئے
اس قسم کے
کاموں کے
لیئے ہم لوگ ہر
قسم کا خطرہ مول
لے لیتے ہیں۔۔۔ پھر اس کے
بعد کہنے لگا
کہ جیسا کہ میں نے تم
لوگوں کو پہلے بھی
بتایا تھا کہ
اس قسم کی لیڈیز اور
ہم لوگوں نے
پہلے سے ہی اپنی
اپنی شلواریں پھاڑی ہوتیں
ہیں پھر مسکراتے
ہوئے کہنے لگا۔۔۔ کہ
نیچے سے شلوار
پھاڑنے کا ایک
تو فائدہ
یہ ہوتا ہے
کہ شلوار اتارنے
میں وقت ضائع
نہیں ہوتا ۔۔اور
دوسرا فائدہ
یہ ہے کہ بوقتِ
خطرہ آزار بند
کھولنے یا
اسے
بند کرنے
کا کوئی
جھنجھٹ نہیں ہوتا
۔۔ اور بندہ
بڑی آسانی کے ساتھ
لن کو واپس
شلوار میں ڈال
کے ادھر ادھر ہو
سکتا ہے ۔۔۔پھر ہماری
طرف دیکھ کر ہنستے
ہوئے بولا اور
ویسے بھی
دوستو ۔۔ادھر کون سا
کوئی سال دو سال
لگتے ہیں ۔۔۔ بس دو
چار منٹ ہی کی تو
بات ہوتی ہے
اور پھر ہمارا ایک بندہ
ٹرک کے پاس دیکھ
بھال کے لیئے
کھڑا بھی ہوتا
ہے ۔۔اس لیئے
میری جان اس میں
اتنا بھی رسک نہیں ہے
جتنا کہ آپ سمجھ رہے ہو۔۔۔۔۔ ہاں
شرط بس اتنی
ہے کہ لینے اور
دینے والے دونوں راضی ہوں ۔۔۔۔
۔۔۔۔۔اس کے بعد تھوڑی مزید گپ
شپ کے بعد ہم لوگوں
نے منگل بازار کی ایک جگہ
سلیکٹ کی اور طے یہ
پایا کہ شام ہوتے
ہی ہم لوگ
وہاں پہنچ
جائیں گے۔۔۔
سورج غروب ہونے سے ٹھیک آدھا گھنٹہ قبل میں اور میرا دوست منگل بازار کی مقررہ جگہ پر پہنچ چکے تھے ۔ ابھی ہمیں وہاں پر کھڑے ہوئے تھوڑی ہی دیر گزری تھی کہ عارف اور اس کے ساتھ دو اور لڑکے بھی وہاں پر پہنچ گئے اب ہم کُل ملا کر 5 لڑکے ہو گئے تھے یہ دیکھ کر عارف نے اپنے ساتھ آئے ہوئے دوسرے لڑکوں کو میرے دوست کے ساتھ منگل بازار کے ایک طرف ۔۔۔اور خود مجھے لے کر اس کی دوسری طرف نکل کھڑا ہوا ۔ اس دن عارف اور میں نے منگل بازار کا کونا کونا چھان مارا لیکن وہ آنٹی کہ جس کا ہم لوگوں نے کوڈ نیم گرم آنٹی رکھا ہوا تھا نہ صرف یہ کہ وہ کہیں بھی دکھائی نہ دی بلکہ بائے چانس اس دن وہاں پر ریگو لر آنے والی کوئی اور آنٹی یا لڑکی بھی نظر نہ آئی یہ صورتِ حال کر میرا دوست بڑا مایوس ہوا لیکن عارف نے اسے یہ کہہ کر تسلی دی کہ اس کام میں انتظار کا چلہ تو کاٹنا ہی پڑتا ہے پھر کہنے لگا یہ ضروری نہیں کہ آپ کو روز ہی کوئی خاتون ملے۔ بلکہ بعض اوقات تو ایک ایک ماہ بھی گزر جاتا ہے اور کوئی سالی نہیں ملتی اور اس کے برعکس بعض اوقات ایک دن میں دو دو تین تین بھی مل جاتی ہیں یہ سب قسمت کی بات ہے۔ اس کے بعد وہ ہم سے یہ کہتا ہوا اپنے دوستوں سمیت غائب ہو گیا کہ اب اگلے اتوار کو اسی جگہ ملاقات ہو گی عارف کے جانے کے بعد میرا دوست بھنا کر بولا ۔۔۔ اگلے اتوار کو میرا لن آتا ہے اس کی بات سن کر میں نے اس کہا تُو۔۔ آ۔۔ یا ۔۔ نہ۔۔ آ ۔۔۔ لیکن میں تو ہر حال میں آؤں گا اور اس وقت تک آتا رہوں گا کہ جب تک مجھے وہ گرم آنٹی نہیں مل جاتی۔۔۔ میری بات سن کر دوست کہنے لگا۔۔۔یار تم چلہ کاٹ سکتے ہو تو کاٹو۔ ایک پھدی کے لیئے مجھ سے تو یہ خواری والا کام ہر گز نہیں ہو گا۔۔۔ اس پر میں نے اس سے کہا زیادہ لن پہ نہ چڑھ ۔۔۔ اگر تم نے ادھر نہیں آنا تو مت آ ۔۔پھر میں نے اس کی طرف دیکھتے ہوئے کہا۔۔ بس اتنا ہی شوق تھا تیرا ؟؟ تو آگے سے وہ کہنے لگا سچ کہتا ہوں یار ۔یہ بڑا مشکل کام ہے ۔ میری تو پہلے دن ہی بس ہو گئی ہے۔اس لیئے ۔۔۔۔ عورت کو
چھوڑ ۔۔۔ میں
پھر سے
ہاتھ کو چوت
بنا لوں گا ۔۔
0 تبصرے
THANKS DEAR